اپوزیشن کی پوری تحریک این آر او کیلئے ہے جو نہیں دوں گا وزیراعظم
پی ڈی ایم فارغ ہوچکی ہے اور اپنی موت آپ مر رہی ہے، وزیراعظم
وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ حکومت کو پی ڈی ایم سے کوئی خطرہ نہیں، اپوزیشن کی پوری تحریک این آر او کیلئے ہے جو نہیں دوں گا۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق پارٹی ترجمانوں کے اجلاس کی صدارت کے دوران وزیراعظم عمران خان نے اپوزیشن کو ٹف ٹائم دینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ پی ڈی ایم فارغ ہوچکی ہے اور اپنی موت آپ مررہی ہے، حکومت کو پی ڈی ایم سے کوئی خطرہ نہیں، انہوں نے کورونا کے دنوں عوام کی زندگی سے کھیلنے کوشش کی، اپوزیشن کی پوری تحریک این آر او کےلیے ہے جو نہیں دوں گا۔
سینیٹ کے انتخابات میں اپوزیشن کو بھرپور جواب دینے پر اتفاق کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ کوئی بھی معاشرہ احتساب کے بغیر آگے نہیں بڑھ سکتا، اپوزیشن کا احتساب شروع ہوا تو سب اکٹھے ہوگئے، کچھ بھی ہوجائے احتساب کا عمل جاری رہے گا۔
وزیراعظم نے کہا کہ ماضی کی حکومتیں قومی خزانے کو لوٹتی رہیں، موجودہ حکومت ترقی پر گامزن ہے، کمزور معیشت کو درست ٹریک پر لگا دیا ہے، تمام معاشی اعشاریے درست سمت میں ہیں، نئے سال میں کارکردگی مزید بہتر کرنے اور ڈیلیوری پر توجہ ہوگی۔
اس سے قبل سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنی ٹویٹ میں وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ریاستی اداروں کو سیاسی مداخلت کے بغیر آزادانہ طور پر کام کرنے کی اجازت ہو تو قوم کو فائدہ ہوتا ہے۔ وزیراعظم نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ نیب نے ہمارے دور میں گزشتہ دو سال میں 389 ارب روپے کی وصولی کی، جب کہ اسی نیب نے 2008 سے 2018 کے 10 سالہ دور میں صرف 104 ارب روپے ریکور کیے، یہ کرپٹ حکمرانوں کے سیاہ دور کے 10 سال تھے۔
عمران خان نے بتایا کہ پنجاب اینٹی کرپشن نے ہماری حکومت کے 27 ماہ میں 206 ارب روپے ریکور کیے، کرپٹ حکمرانوں کے ماتحت اینٹی کرپشن نے گزشتہ 10 سالوں میں صرف 3 ارب روپے ریکور کیے تھے، یہ اعشاریے ثابت کرتے ہیں کہ ادارے آزاد ہوں تو بہتر احتساب ہوتا ہے۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق پارٹی ترجمانوں کے اجلاس کی صدارت کے دوران وزیراعظم عمران خان نے اپوزیشن کو ٹف ٹائم دینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ پی ڈی ایم فارغ ہوچکی ہے اور اپنی موت آپ مررہی ہے، حکومت کو پی ڈی ایم سے کوئی خطرہ نہیں، انہوں نے کورونا کے دنوں عوام کی زندگی سے کھیلنے کوشش کی، اپوزیشن کی پوری تحریک این آر او کےلیے ہے جو نہیں دوں گا۔
سینیٹ کے انتخابات میں اپوزیشن کو بھرپور جواب دینے پر اتفاق کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ کوئی بھی معاشرہ احتساب کے بغیر آگے نہیں بڑھ سکتا، اپوزیشن کا احتساب شروع ہوا تو سب اکٹھے ہوگئے، کچھ بھی ہوجائے احتساب کا عمل جاری رہے گا۔
وزیراعظم نے کہا کہ ماضی کی حکومتیں قومی خزانے کو لوٹتی رہیں، موجودہ حکومت ترقی پر گامزن ہے، کمزور معیشت کو درست ٹریک پر لگا دیا ہے، تمام معاشی اعشاریے درست سمت میں ہیں، نئے سال میں کارکردگی مزید بہتر کرنے اور ڈیلیوری پر توجہ ہوگی۔
اس سے قبل سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنی ٹویٹ میں وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ریاستی اداروں کو سیاسی مداخلت کے بغیر آزادانہ طور پر کام کرنے کی اجازت ہو تو قوم کو فائدہ ہوتا ہے۔ وزیراعظم نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ نیب نے ہمارے دور میں گزشتہ دو سال میں 389 ارب روپے کی وصولی کی، جب کہ اسی نیب نے 2008 سے 2018 کے 10 سالہ دور میں صرف 104 ارب روپے ریکور کیے، یہ کرپٹ حکمرانوں کے سیاہ دور کے 10 سال تھے۔
عمران خان نے بتایا کہ پنجاب اینٹی کرپشن نے ہماری حکومت کے 27 ماہ میں 206 ارب روپے ریکور کیے، کرپٹ حکمرانوں کے ماتحت اینٹی کرپشن نے گزشتہ 10 سالوں میں صرف 3 ارب روپے ریکور کیے تھے، یہ اعشاریے ثابت کرتے ہیں کہ ادارے آزاد ہوں تو بہتر احتساب ہوتا ہے۔