سعودیہ اوراس کے اتحادیوں کا قطرسے تعلقات کی مکمل بحالی پر اتفاق

سعودی عرب نے تین سال بعد قطر کے لیے اپنی فضائی حدود بھی کھول دیں

تین سال بعد قطر ار سعودی عرب کے درمیان تعلقات بحال ہوگئے، فوٹو : فائل

سعودی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ سعودیہ اور اس کے اتحادی قطرسے تعلقات کی مکمل بحالی پر متفق ہیں۔

خلیجی عرب ممالک کے سعودی عرب میں منعقدہ اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحال السعود کا کہنا تھا کہ خلیج تعاون کونسل کے تمام ارکان سفارتی تعلقات اور پروازوں کی بحالی کے اقدامات کے لیے آمادہ ہیں۔

قبل ازیں سعودی عرب میں منعقد خلیج تعاون کونسل کے سالانہ اجلاس میں معاہدۂ ''یکجہتی واستحکام '' پر دستخط کیے گئے اور سعودی عرب نے قطر پر عائد فضائی، زمینی سفری اور دیگر پابندیاں ختم کردی ہیں جس کے بعد پیرمنگل کو قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی بھی جی سی سی سربراہ کانفرنس میں شرکت کے لیے العلا پہنچے جہاں ولی عہد محمد بن سلمان نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق مجلس تعاون برائے خلیجی عرب ممالک (Gulf Cooperation Council) کی سربراہ کانفرنس کا آغاز العلا میں ہوااور اس کانفرنس کی سب سے خاص بات قطر کے ساتھ عرب ممالک کے تعلقات بحال ہونا تھا۔


یہ خبر پڑھیں : سعودی عرب نے قطر کا بائیکاٹ ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا

جی سی سی کانفرنس میں دبئی کے حکمران شیخ محمد بن راشد آل مکتوم ، بحرین کے ولی عہد شہزادہ سلمان بن حمد آل خلیفہ، عمان کے نائب وزیر اعظم فہد بن محمود آل سعید اور کویت کے امیر الشیخ نواف الاحمد الجابر الصباح نے اپنے اپنے وفد کی قیادت کی۔

کونسل کے اجلاس کے بعد سعودی ولی عہد محمدبن سلمان اور امیر قطر کے مابین ملاقات ہوئی۔ سعودی سرکاری خبر رساں ادارے کے مطابق ملاقات میں دونوں ''برادر ممالک'' کے دوطرفہ تعلقات پر گفتگو کی گئی۔

سعودی عرب کی جانب سے قطر کے ساتھ تعلقات کی بحالی کو بڑی پیش رفت قرار دیا جارہا ہے تاہم مبصرین کا خیال ہے کہ ابو ظہبی کی جانب سے اس فیصلے کو فوری طور پر تسلیم کرنے سے متعلق شبہات پائے جاتے ہیں کیوں کہ قطر کے ساتھ امارات کے اختلاف کی نوعیت زیادہ پیچیدہ ہے۔

واضح رہے کہ 2017 میں سعودی عرب سمیت چھ عرب ممالک نے قطر پر دہشت گردی میں سہولت کاری کا الزام عائد کرتے ہوئے سفارتی و تجارتی تعلقات منقطع کرلیے تھے تاہم اب سعودی عرب نے تعلقات کی بحالی کا اعلان کیا ہے۔
Load Next Story