شمالی کوریا کے سربراہ نے ملک میں معاشی ناکامی کا اعتراف کرلیا
ملک میں اس تکلیف دہ سبق کو دہرانا نہیں چاہیئے، کم جونگ اُن
شمالی کوریا کے حکمراں کم جونگ اُن نے حکومت کے پانچ برس مکمل ہونے پر ایک اعلیٰ سطح اجلاس میں ملک کی معاشی پالیسیوں کی ناکامی کا اعتراف کرلیا ہے۔
کوریائی سینٹرل نیوز ایجنسی کے مطابق حکمراں جماعت کے پانچ سالہ دور کے اختتام پر کم جونگ اُن نے اپنی ناکامی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی اقتصادی پالیساں ناکام رہی ہیں جس کی وجہ سے اہم اہداف حاصل نہیں کرپائے۔
یہ خبر پڑھیں : عوام کی مشکلات حل نہ کرنے اور ناقص کارکردگی پرکم جونگ اُن روپڑے
کِم جونگ اُن نے ایک اعلیٰ سطح کے اجلاس کی سربراہی کرتے ہوئے کہا کہ 2016 میں مقرر کیے گئے اہداف تمام شعبوں میں بڑی حد تک پورے نہیں ہوسکے چنانچہ اب ملک کو اس تکلیف دہ سبق کا اعادہ نہیں کرنا چاہئے۔
شمالی کوریا کے سربراہ نے اس میٹنگ میں اپنی حکومت کی بڑی کامیابیوں کا تذکرہ کیا تاہم معاشی پالیسی کی ناکامی کا اعتراف غیر معمولی واقعہ ہے۔ اس سے قبل فوجی پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے کم جونگ اُن ناکامی کا اعتراف کرتے ہوئے رو پڑے تھے۔
واضح رہے کہ شمالی کوریا کے امریکا کے ساتھ ہونے والے جوہری توانائی سے متعلق مذاکرات کسی نتیجے پر نہیں پہنچ سکے تھے جس کے بعد سے امریکی اقتصادی پابندیاں تاحال برقرار ہیں۔
کوریائی سینٹرل نیوز ایجنسی کے مطابق حکمراں جماعت کے پانچ سالہ دور کے اختتام پر کم جونگ اُن نے اپنی ناکامی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی اقتصادی پالیساں ناکام رہی ہیں جس کی وجہ سے اہم اہداف حاصل نہیں کرپائے۔
یہ خبر پڑھیں : عوام کی مشکلات حل نہ کرنے اور ناقص کارکردگی پرکم جونگ اُن روپڑے
کِم جونگ اُن نے ایک اعلیٰ سطح کے اجلاس کی سربراہی کرتے ہوئے کہا کہ 2016 میں مقرر کیے گئے اہداف تمام شعبوں میں بڑی حد تک پورے نہیں ہوسکے چنانچہ اب ملک کو اس تکلیف دہ سبق کا اعادہ نہیں کرنا چاہئے۔
شمالی کوریا کے سربراہ نے اس میٹنگ میں اپنی حکومت کی بڑی کامیابیوں کا تذکرہ کیا تاہم معاشی پالیسی کی ناکامی کا اعتراف غیر معمولی واقعہ ہے۔ اس سے قبل فوجی پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے کم جونگ اُن ناکامی کا اعتراف کرتے ہوئے رو پڑے تھے۔
واضح رہے کہ شمالی کوریا کے امریکا کے ساتھ ہونے والے جوہری توانائی سے متعلق مذاکرات کسی نتیجے پر نہیں پہنچ سکے تھے جس کے بعد سے امریکی اقتصادی پابندیاں تاحال برقرار ہیں۔