شاٹیکا درد سے بچاؤ کے فطری طریقے

 علامات کیا ہیں، کیسے بچا جاسکتا ہے اور علاج کیا ہے؟

 علامات کیا ہیں، کیسے بچا جاسکتا ہے اور علاج کیا ہے؟

انسانی بدن میں لاتعداد نظام، اعضاء ، اعصاب ، عضلات ، بافتیں اور افعال واعمال اپنے اپنے دائرہ کار میں رہتے ہوئے اپنے حصے کا کام سرانجام دیتے ہیں۔

اعصابی نظام ہمارے جسم کا سب سے بڑا وسیع اور منظم ومنضبط نیٹ ورک ہے جو سر کے بالونں سے لے کر پاؤں کے ناخنوں تک باہم مربوط ہے۔ بڑی سرعت اور تیزی سے اپنے افعال سرانجام دینے والا یہ نظام حسیات ، حرکات ، پیغامات اور عمل و ردعمل کی انجام دہی کے فرائض نبھاتا ہے۔ عصبی نظام کو ہمارے بدن میں خاص اہمیت حاصل ہے کیونکہ پورا جسم اور اس میں کارکردگی سرانجام دینے والے تمام نظام با لواسطہ یا بلا واسطہ عصبی نظام سے منسلک ہوتے ہیں۔

ہمارے بدن کا سب سے بڑا عصب یا پٹھہ ریڑھ کی ہڈی سے جڑا ہوتا ہے اور کولھے سے شروع ہو کر ٹخنے تک جاتا ہے۔ جب کسی عصب میں خرابی پیدا ہونے سے درد کا احساس ہوتا ہے توپورا جسم ہی اس کی لپیٹ میںآجاتا ہے۔

شاٹیکا پین کی علامات

عام طور پر اعصاب میں درد کا ظاہر ہونا کسی بھی مرض کا پیش خیمہ ثابت ہوتا ہے۔ اعصابی دردوں میں سے ایک تکلیف دہ اور اذیت ناک کولھے کا درد ہے جسے عرق النساء ، لنگڑی کادرد یا شاٹیکا پین بھی کہا جاتا ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ ادھیڑ عمری یعنی30 سال سے 50 سال کے دورانیہ عمر میں حملہ آور ہوتا ہے۔

یہ درد کولہے سے محسوس ہوکر ران، گھٹنے اور ٹخنے تک جاتا ہے۔ بسا اوقات یہ بحالت شدت پاؤں کی انگلیوں میں بھی محسوس ہونے لگتا ہے۔ یہ درد زیادہ تر ایک ٹانگ میں ہوا کرتا ہے تاہم کبھی کبھار دونوں ٹانگوں میں بھی اس کا احساس ہونے لگتا ہے۔ اسے رینگنی کا درد بھی کہا جاتا ہے کیونکہ یہ ریحی اسباب کے تحت لاحق ہوتا ہے اور یہ ٹانگ میں ایک جگہ سے دوسری جگہ کی طرف حرکت کرتا رہتا ہے۔کبھی کولہے کے جوڑ میں تو کبھی ران کی اگلی جانب،کبھی گھٹنے میں تو کبھی ران کی پچھلی طرف، اور کبھی نیچے ٹخنے اور پنڈلی میں سرایت کرنے لگتا ہے۔

اس درد کی انہیں حرکات کی بنا پر اسے رینگنی یا رینگنے والا درد کہا جاتا ہے۔ علاوہ ازیں اسے بعض علاقوں میں لنگڑی کا درد بھی کہا جاتا ہے۔چونکہ درد کی شدت کی وجہ سے مبتلائے مرض لنگڑا کر چلنے پر مجبور ہوجاتا ہے۔یوں لنگڑا کر چلنے کی وجہ سے ہی اسے لنگڑی کا درد کہا جانے لگا۔اس مرض کو عرق النساء بھی کہا جاتا ہے اور خیال کیا جاتا ہے کہ یہ مردوں کی نسبت عورتوں کو زیادہ متاثر کرتا ہے۔اس درد میں مبتلا مریض مسلسل بے چینی کا شکار رہتا ہے اور مریض کی متاثرہ ٹانگ بھاری محسوس ہونے لگتی ہے۔

ٹانگ میں سن ہونے کی کیفیت بھی رہنے لگتی ہے اور مریض اٹھنے وبیٹھنے میں تکلیف کا سامنا کرتا ہے۔ کولہے کا درد ہلکے درد کے احساس کے ساتھ حملہ آّور ہوتا ہے اور بتدریج شدت اختیار کرتا جاتا ہے۔ جب یہ پرانا ہوجائے تو ٹیس کے ساتھ چیرنے کا احساس لیے ہوتا ہے ۔کبھی دورے کی شکل میں حملہ کرتا ہے تو کبھی مسلسل جلن کا احساس دلاتا رہتا ہے۔ زیادہ عرصہ مرض پر قابو نہ پانے کی صورت میں مریض کی ٹانگ کمزور ہوجاتی ہے اور مریض چلنے پھرنے سے قاصر ہوجاتا ہے اور اگر چلے پھرے بھی تو لنگڑاکر چلنے پر مجبور ہوتا ہے۔ لنگڑی کے درد یا شاٹیکا پین کی ایک خاص علامت یہ بھی ہے کہ یہ اپنی جگہ بدلتا رہتا ہے۔

لنگڑی کے درد کے اسباب

یورک ایسڈ میں غیر ضروری اضافہ ، آتشکی مادوں کی خون میں افزائش یا شمولیت ہونے لگنا ، نظام ہضم میں کمزوری واقع ہونا ، دائمی قبض میں مبتلا ہونا ،گھنٹیا اور نقرص کی علامات کا پہلے سے ہی ہونا ، بوڑھاپا ، موٹاپا ، بیرونی چوٹ لگنا ، ایک ہی پہلو پر متواتر سونے کی عادت، گیلا لباس پہننا یا گیلی جگہ پر بکثرت بیٹھنے کی عادت بنانا ، غیر معیاری اور غیر متوازن غذاؤں کا بکثرت استعمال کرنا بھی اس مرض کے اسباب میں شامل ہے۔کمر کے مہروں کا اپنی جگہ سے ٹلنا ، کولہے کی ڈسک کے مسائل پیدا ہونا، اکثرکمر درد رہنا ، مستقل بیٹھنے کا غلط انداز اپنانا ، زیادہ دیر بیٹھنے رہنا، کمر کو جھٹکا لگنا اور ریڑھ کی ہڈی میں نقص واقع ہونا بھی شاٹیکا پین کا سبب ہوسکتا ہے۔


شاٹیکا پین سے نجات

کولہے کے درد یا شاٹیکا پین سے نجات حاصل کر نے کے لیے ضروری ہے کہ غذائی پرہیز سختی سے اپنایا جائے۔مرض کے اسباب کو سامنے رکھتے ہوئے غذا و دوا کا استعمال کیا جائے۔ اعصابی امراض عام طور پر سرد اور تر غذاؤں کے بکثرت استعمال سے نمودار ہواکرتے ہیں۔ رینگنی کے درد سے فوری افاقہ حاصل کرنے کے لیے میجک آئل کے چند قطرے کولہے سمیت درد کے تمام مقامات گھٹنے، ٹخنے، پنڈلی پر لگا کر اچھی طرح مساج کریں اور ایک گھنٹہ تک متاثرہ جگہ کو ہوا نہ لگنے دی جائے۔ چندمنٹوں میں درد میں کمی ہو کر درد سے افاقہ نصیب ہوگا۔

میجک آئل لگانے کے بعد اگر گرم روئی سے ٹکور کی جائے تو اور بھی زیادہ فوائد ملتے ہیں۔ شاٹیکا پین کو بھگانے کے لیے بے حد موثر سنا مکی اور ادرک کا قہوہ ہے۔ ایک سے دو گرام ادرک ، سنا مکی کے دس سے پندرہ پتے اور چند گلاب کی پتیاں ایک کپ پانی میں اچھی طرح سے پکا کر بطور قہوہ دن میں دو بار استعمال کریں۔ بفضل خدا چند روزہ استعمال سے ہی رینگنی درد یا شاٹیکا پین سے نجات میسر آجائے گی۔

اسی طرح سونٹھ 50 گرام، سنا مکی25 گرام اور گلاب کے پھول 15 گرام سفوف بنا کر دن میں دو بار آدھی چمچی نیم گرم پانی کے ساتھ کھائی جائے تو بھی فوری مرض کا خاتمہ ہوجاتا ہے۔آسگند ایک گرم دودھ یا پانی میں پکا کر پینے سے بھی کمر درد رینگنی کا درد اور اعصابی دردوں سے نجات ملتی ہے ۔چوب چینی کا سفوف رات کو ایک چمچی پانی میں بھگو کر نہار پیٹ پینے سے بھی شاٹیکا پین سے نجات ملتی ہے۔ اسی طرح دیسی اجوائن، کالی مرچ اور مگاں ہم وزن سفوف بنا کر چوتھائی چمچی دن میںدو بارصبح وشام کھانے سے بھی عرق النساء اور دوسرے اعصابی مسائل سے چھٹکارا میسر آتا ہے۔

طبی مرکبا ت میں معجون فلاسفہ ، معجون سورنجاں،معجون چوب چینی،حب اذراقی، حب آسگند اور حب سورنجاں بہترین فوائد کی حامل ادویات ہیں جو معالج کے مشورے سے استعمال کی جاسکتی ہیں۔ دھیان رہے کسی بھی دوا کے استعمال سے پہلے ماہرمعالج سے مشورہ کرنا آپ کی صحت کے لیے بہت زیادہ اہمیت کا حامل ہے۔سنے سنائے ٹوٹکے اور ادویات کی ڈبیوں سے علاج کرنا آپ کی زندگی کے لیے خطرناک بھی ہوسکتا ہے۔ہاں البتہ ہلکی پھلکی بیماری اور ابتدائی علامات میں غذا وپرہیز اور گھریلو تراکیب کے استعمال میں کوئی مضائقہ نہیں ہے۔

غذا وپرہیز

گوشت ہر قسم، پروٹین کے حامل غذائی اجزاء،دالیں، چاول، بینگن، فاسٹ فوڈز، کولا مشروبات، بیکری مصنوعات، زیادہ چائے وسگریٹ نوشی بادی اور ترش اشیاء سے مکمل پرہیز کیا جائے۔ٹھنڈے پانی سے نہانے یا وضو وغیرہ بھی کرنے سے گریز کیاجائے ۔ جب تک مرض کی علامات رہیں نیم گرم پانی پیا جائے اور نیم گرم پانی سے ہی غسل اور وضو کیا جائے۔جسم کو تقویت دینے اور گرمانے والی خوراک کا بکثرت استعمال کی جائے۔خشک میوہ جات میں پستہ، چلغوزہ، مونگ پھلی،مغز بادام، انجیر، کشمش،املوک،اور کاجو وغیرہ کا مناسب مقدار میں استعمال بے حد مفید ثابت ہوتا ہے۔

زیادہ تر یہ مسئلہ قبض کی وجہ سے پیدا ہوتا ہے۔قبض کی صورت میں پہلے قبض کے مرض سے نجات حاصل کی جائے ورنہ کوئی دوا مستقل موثرثابت نہیں ہوسکے گی۔ قبض سے چھٹکارا پانے کے لیے انجیر کے تین سے پانچ دانے رات کو عرق گلاب میں بھگو کر صبح نہار پیٹ انجیر کھاکر عرق گلاب پی لیا جائے۔اس گھریلو ترکیب سے چند دنوں میں ہی قبض سے چھٹکارا مل جائے گا۔ قبض دور ہوتے ہی شاٹیکا پین میں بھی کمی آنے لگے گی۔ یورک ایسڈ کی زیادتی کے سبب ہونے والے رینگنی کے درد سے بچنے کے لیے دن میں دو بار آدھی چمچی سونف ابال کر پینا مفید ہوتا ہے۔

اپنی خوراک میں ریشے دار غذاؤں کا زیادہ سے زیادہ استعمال شامل کریں۔ موسمی پھل اور کچی سبزیاں ریشے کے حصول کا بہترین ذریعہ ہیں۔ جو اور گندم کے دلیے میں بادام، پستہ اور چلغوزہ کا سفوف شامل کر کے ناشتہ کرنا بھی بہترین ثابت ہوتا ہے۔ اس مرض میں اگر چہ چلنے پھرنے میں کافی دقت کا سامنا ہوتا ہے لیکن بیٹھ رہنے سے اس بیماری میں اضافہ ہی دیکھنے کو ملتا ہے۔ لہٰذا کو شش کر کے بدنی حرکات کو جاری رکھیں۔ روزانہ 20 سے30 منٹ تک چہل قدمی کو لازمی معمول بنائیں۔ زیادہ بیماریوںمیں آرام سے افاقہ ہوتا ہے لیکن شاٹیکا پین واحد مرض سے جسے ہم چل پھر کر جلدی شکست دینے میں کامیاب ہوسکتے ہیں۔

رینگی کے درد سے نجات حاصل کرنے کے لیے مخصوص یوگا ورزشیں بھی بہترین نتائج کی حامل ہوتی ہیں۔دھیان رہے غلط ورزش کرنا بھی اس مرض میں اضافے کا باعث بن سکتا ہے لہٰذا کسی یوگا ماہر سے مل کر ہی ورزشوں کا انتخاب مفید ہوگا۔ سونے اور بیٹھنے کے انداز میں درستگی کرنی بھی ضروری ہوتی ہے۔اسی طرح گیلا لباس پہننے یا گیلی جگہ پر بیٹھنے میں بھی احتیاط لازمی ہے۔ یاد رکھیں متوازن ،معیاری اور ملاوٹ سے پاک خوراک اور حفظان صحت کے اصولوں کے تحت روز مرہ معمولات اپنانا ہماری تادیر صحت مندی،توانائی اور آسودگی کی ضامن ہے۔
Load Next Story