وزیراعظم کی انا انہیں متاثرین مچھ کے پاس جانے سے روک رہی ہے مریم نواز

اگر تکبر کا کوئی چہرہ ہوتا تو وہ عمران خان جیسا ہوتا، نائب صدر (ن) لیگ


ویب ڈیسک January 08, 2021
اگر تکبر کا کوئی چہرہ ہوتا تو وہ عمران خان جیسا ہوتا، نائب صدر (ن) لیگ۔ فوٹو:فائل

مریم نواز نے کہا ہے کہ وزیراعظم کی اناانہیں متاثرین کے پاس جانے سے روک رہی ہے، اور وہ مظلوموں کے ساتھ مقابلہ کررہے ہیں۔

کراچی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کا کہنا تھا کہ ہزارہ متاثرین سے ملاقات میں جو مناظرکل دیکھے دل دہل گیاہے، متاثرین میتوں کو تابوت میں سامنے رکھ کر بیٹھے ہوئے ہیں ہزارہ برادری پر قیامت گزرہی ہے، کچھ متاثرہ خواتین نےکہا کہ اب ان کے گھر میں کوئی مرد نہیں جو جنازوں کو کاندھا دے، بچے اپنے والد کے تابوت سامنے رکھ کر بیٹھے ہوئے تھے، سانحہ مچھ پر سیاست کرتی تو عمران خان کو منہ چھپانے کی جگہ نہ ملتی، عمران خان اپنی نااہلی کو سیاست کہہ کر چھپانے کی کوشش نہ کریں، انہیں سیاست کی آڑ میں چھپنے نہیں دینگے۔

مریم نواز کا کہنا تھا کہ پوری قوم سوگ کی حالت میں ہےہزارہ برادری کےدردکومحسوس کیا ہے، گزشتہ 6 روز سے قوم کی مائیں بہنیں حکمران کا انتظار کر رہے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ ہمارا کوئی مطالبہ نہیں ہے، حکمران آکر صرف ہمارے زخموں پر مرہم رکھیں، ان کے سروں پرشفقت کا ہاتھ رکھا جائے، لیکن وزیراعظم نے کہا میں بلیک میلنگ میں نہیں آؤں گا، وزیراعظم نے بے حسی اور انسانیت سے عاری باتیں کیں۔

نائب صدر (ن) لیگ نے کہا کہ ہزارہ برادری کے پاس شہداء کو دفنانے کیلئے بھی جگہ نہیں رہی، حکومت کی ناکامی اور نااہلی کی وجہ سے سانحہ مچھ پیش آیا، ہزارہ برداری کو سیکیورٹی فراہم نہ کرنا حکومت کی ناکامی ہے، متاثرین آپ سے کچھ نہیں مانگ رہے تھے صرف رحم کی بھیک مانگ رہے تھے، متاثرین آپ سے صرف دست شفقت چاہتے تھے، سیکیورٹی کلیئرنس ہمیں بھی نہیں ملی، لیکن ہم پھر بھی وہاں گئے، وزیراعظم عمران خان اپنا فرض نبھانے میں ناکام ہوئے، وہ مظلوموں کے ساتھ مقابلہ کررہے ہیں۔

مریم نواز کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کہتے ہیں ملک کا سربراہ قوم کے والد کی حیثیت رکھتا ہے آپ کے گھر اگر آفت آتی تو کیا یہ سب کرتے ؟ کہتے ہیں لاشوں کو دفناؤ پھر آؤں گا، کیا آپ ان سے شرطیں لگا رہے ہیں، تدفین کے بعد آپ کے جانے کی کوئی حیثیت نہیں ہے، آپ کا تکبر اور انا آپ کو وہاں جانے نہیں دیتا، اگر تکبر کا کوئی چہرہ ہوتا وہ عمران خان جیسا ہوتا، آگر آپ جانہیں سکتے تو ہمدردی کے دو الفاظ بول دیتے وہاں جانا آپ کی ذمہ داری نہیں بلکہ فرض تھا، اگر تھریٹ کی وجہ سے وہاں نہیں گئے تو منتخب ہونے سے پہلے سوچنا چاہیے تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں