بھارت نے غلطی سے سرحد پار کرنے والے 6 نوجوانوں کو پاکستان کے حوالے کردیا
نوجوانوں کا تعلق ضلع ڈیرہ اسماعیل خان سے ہے اور وہ سرحدی علاقے میں مزدوری کرتے تھے
بھارت کی بارڈرسیکیورٹی فورس (بی ایس ایف ) نے غلطی سے سرحدعبور کرنے والے 6 پاکستانی نوجوانوں کو پاکستانی سیکیورٹی حکام کے حوالے کردیا ہے۔
ذرائع کے مطابق بھارت کی بارڈرسیکیورٹی فورس نے 8 جنوری کو لاہور اور امرتسر سے جڑے بارڈر کے قریب سے 6 پاکستانی نوجوانوں کو گرفتار کیا تھا جن کی عمریں 20 سے 25 سال کے درمیان ہیں۔ ان کے نام محمد آصف، عمرفاروق، محمد عارف، محمد ارسلان، راجہ عباس اورشوکت بتائے گئے ہیں اور ان کا تعلق خیبرپختونخوا کے علاقہ ڈیرہ اسماعیل خان سے ہے۔ ان نوجوانوں کے قبضے سے کوئی مشکوک چیز برآمد نہیں ہوئی۔
یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ بی ایس ایف نے اسی روز ان نوجوانوں کی گرفتاری سے متعلق پاکستانی حکام کو آگاہ کیا تھا، ان نوجوان کے واپسی کے حوالے سے پاکستان اور بھارت کی سرحدی فورسز کے مابین فلیگ میٹنگ بھی ہوئی۔ جس کے بعد ان کی شناخت کی گئی اور اگلے روز ان نوجوانوں کو واہگہ بارڈرپر پاکستانی حکام کے حوالے کردیا گیا۔
واضع رہے کہ ان دنوں سردی اوردھند کی وجہ سے پاکستان اور بھارت کو تقسیم کرنیوالے زیرولائن کو دیکھا مشکل ہوجاتا ہے جس کی وجہ سے اس علاقے سے متعلق معلومات نہ رکھنے والے دونوں طرف کے افراد غلطی سے ایک دوسرے ملک کی سرحد میں داخل ہوجاتے ہیں۔ بعض شہریوں کو بھارت کی طرف سے لگائے گئے لوہے کے جنگلے کی وجہ سے بھی زیرولائن کا دھوکا ہوجاتا ہے۔ عام شہری اس جنگلے کو سرحد سمجھتے ہیں جبکہ جنگلا انڈیا نے کئی میٹر اندر اپنی حدود میں لگایا ہے۔
ذرائع کے مطابق بھارت کی بارڈرسیکیورٹی فورس نے 8 جنوری کو لاہور اور امرتسر سے جڑے بارڈر کے قریب سے 6 پاکستانی نوجوانوں کو گرفتار کیا تھا جن کی عمریں 20 سے 25 سال کے درمیان ہیں۔ ان کے نام محمد آصف، عمرفاروق، محمد عارف، محمد ارسلان، راجہ عباس اورشوکت بتائے گئے ہیں اور ان کا تعلق خیبرپختونخوا کے علاقہ ڈیرہ اسماعیل خان سے ہے۔ ان نوجوانوں کے قبضے سے کوئی مشکوک چیز برآمد نہیں ہوئی۔
یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ بی ایس ایف نے اسی روز ان نوجوانوں کی گرفتاری سے متعلق پاکستانی حکام کو آگاہ کیا تھا، ان نوجوان کے واپسی کے حوالے سے پاکستان اور بھارت کی سرحدی فورسز کے مابین فلیگ میٹنگ بھی ہوئی۔ جس کے بعد ان کی شناخت کی گئی اور اگلے روز ان نوجوانوں کو واہگہ بارڈرپر پاکستانی حکام کے حوالے کردیا گیا۔
واضع رہے کہ ان دنوں سردی اوردھند کی وجہ سے پاکستان اور بھارت کو تقسیم کرنیوالے زیرولائن کو دیکھا مشکل ہوجاتا ہے جس کی وجہ سے اس علاقے سے متعلق معلومات نہ رکھنے والے دونوں طرف کے افراد غلطی سے ایک دوسرے ملک کی سرحد میں داخل ہوجاتے ہیں۔ بعض شہریوں کو بھارت کی طرف سے لگائے گئے لوہے کے جنگلے کی وجہ سے بھی زیرولائن کا دھوکا ہوجاتا ہے۔ عام شہری اس جنگلے کو سرحد سمجھتے ہیں جبکہ جنگلا انڈیا نے کئی میٹر اندر اپنی حدود میں لگایا ہے۔