پیسکو نہیں پیداواری بجلی کا کنٹرول چاہیے کالا باغ ڈیم اتفاق سےبنے گاخیبرپختونخواکابینہ

اسکیمیں شخصیات سےمنسوب کرنےپرپابندی،تعلیمی فنڈ،لینڈکمپیوٹرائزیشن کےآغاز اورکنٹریکٹ ڈاکٹربھرتی کرنیکی منظوری


Numainda Express December 31, 2013
کفایت شعاری کمیٹی قائم، قرضوں پرسودوصولی روکنے کیلیے قانون سازی ہوگی، فوٹو: فائل

خیبرپختونخوا کابینہ نے کالا باغ ڈیم اورپیسکوکاکنٹرول سنبھالنے کے حوالے سے اپنی پوزیشن واضح کرتے ہوئے اعلان کیاہے کہ کالاباغ ڈیم تب ہی بنناچاہیے کہ جب اس پرچاروں صوبوں کا اتفاق ہو،کسی ایک صوبے کی خواہش پر اس کی تعمیر نہیں ہونی چاہیے ۔

جبکہ پیسکو کو تب ہی صوبائی حکومت اپنے کنٹرول میں لے گی کہ جب پختونخوا میں پیداہونیوالی ساری بجلی پر کنٹرول بھی صوبے کے حوالے کیاجائے اورپیسکو پرتمام واجبات کی ادائیگی بھی مرکزاورواپڈا کرے،کابینہ نے صوبے میں تمام عوامی مقامات اوراسکیموں کو شخصیات کے ناموں سے منسوب کرنے پر پابندی عائد کرنے کے علاوہ رواں سال یونیورسٹیوں اور مدارس سے فرسٹ ڈویژن میں ایم اے، ایم ایس سی کی ڈگریاں لینے والے طلبہ اور اعلیٰ تعلیمی اداروںمیں زیر تعلیم طلبا وطالبات کوماہانہ وظائف دینے کیلیے تعلیمی انڈومنٹ فنڈ کے قیام اور پورے صوبے میںلینڈ کمپیوٹرائزیشن کا آغاز کرنے کی بھی منظوری دیدی۔کابینہ نے کنٹریکٹ ڈاکٹربھرتی کرنے کی منظوری بھی دی۔



صوبائی کابینہ کااجلاس وزیراعلیٰ پختونخواپرویزخٹک کی صدارت میںہواجس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے صوبائی وزیراطلاعات شاہ فرمان نے کہا کہ پیسکو کاکنٹرول سنبھالنے کے حوالے سے وزیر اعظم اور وفاقی وزیر برائے پانی وبجلی خواجہ آصف کو الگ، الگ خطوط ارسال کیے گئے ہیں۔کفایت شعاری اور اخراجات میں کمی کیلیے سینئر وزیر سراج الحق، شاہ فرمان اور شہرام ترکئی پر مشتمل سہ رکنی کمیٹی قائم کی گئی ہے،کابینہ نے جنگلات کی کٹائی پر مکمل طورپرپابندی عائد کردی ہے جبکہ صوبے اور فاٹا میں رواں سال فرسٹ ڈویژن میں ایم اے، ایم ایس سی یا مدارس سے اس کے برابر کی سند حاصل کرنے والے طلبا وطالبات کو ماہانہ 2000 روپے وظیفہ دیاجائے گا ۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں