لوگ ڈراموں میں مختلف چیز دیکھنے کو تیار نہیں تو پرڈیوسر کیسے خطرہ مول لے منشا پاشا

مختلف موضوعات کو دیکھنے کے لیے لوگ خود میں برداشت پیدا کریں اس کے بعد تنقید کریں، منشا پاشا

کبھی اگر کسی معاملے میں مشورہ چاہیے ہو تو منگیتر سے لیتی ہوں، منشا پاشا فوٹو: فائل

 

اداکارہ منشا پاشا کا کہنا ہے کہ جب لوگ ہی ڈراموں میں مختلف چیز دیکھنے کو تیار نہیں تو کیسے کوئی پرڈیوسر رسک لے۔

غیر ملکی ویب سائیٹ کو دیئے گئے انٹرویو میں منشا پاشا کا کہنا تھا کہ لوگوں کی اس بات پر مجھے اعتراض ہے کہ ہمارے ڈراموں کی کہانیاں طلاق اور غیر ازدواجی تعلقات سے باہر نہیں نکل رہیں، لوگ جب مختلف چیز دیکھنے کو تیار نہیں تو کیسے کوئی پرڈیوسر رسک لے؟ عام ڈگر سے ہٹ کر کوئی کہانی ہو تو لوگوں کی تنقید کو دیکھتے ہوئے اس ڈرامے پر ہی پابندی لگادی جاتی ہے۔ سرمد کھوسٹ کی فلم ''زندگی تماشا'' کو ریلیز ہی نہیں ہونے دیا گیا وہ بھی تو مختلف موضوع ہی تھا، مختلف موضوعات کو دیکھنے کے لیے سب سے پہلے لوگ خود میں برداشت پیدا کریں اس کے بعد تنقید کریں تو کچھ سمجھ بھی آتی ہے۔


منشا پاشا کا کہنا تھا کہ ہم کہیں شوٹنگ کر رہے ہوں تو لوگ آکر نہ صرف عزت سے ملتے ہیں بلکہ ہماری مدد بھی کرتے ہیں۔ اس رویے کو لوگوں میں پیدا ہوتے ہوتے کئی سال لگے ہیں۔ اسی طرح سے مختلف قسم کے موضوعات کو دیکھنے کا حوصلہ اور برداشت آنے میں بھی وقت لگے گا ایک دم سے شاید لوگ بولڈ کہانیاں ہضم نہیں کر سکتے۔

ایک سوال کے جواب میں منشا پاشا نے کہا کہ جیون ساتھی تو اللہ کا تحفہ ہوتا ہے اس کو پانے کے لیے غلط کام کرنے کی ضرورت نہیں میرا منگیتر میرے لیے سب کچھ ہے، میں ان سے ہر بات کر لیتی ہوں، کبھی اگر کسی معاملے میں مشورہ چاہیے ہو تو لیتی ہوں، شوہر سے کوئی بات چھپانے پر یقین نہیں رکھتی، تعلق وہی ہوتا ہے جس میں کھل کر ہر بات کی جا سکے۔

اپنی شادی کے حوالے سے منشا پاشا نے کہا کہ ہمارے خاندان کے زیادہ تر افراد بیرون ملک رہتے ہیں ان کی شرکت کے لیے ضروری ہے کہ کورونا کے معاملات بہتر ہوں تاکہ سب شادی میں شامل ہو سکیں۔ کورونا سے جان چھوٹے گی تو شادی ہوگی۔
Load Next Story