بھارت سلامتی کونسل کی اہم ترین کمیٹیوں کی سربراہی لینے میں ناکام

بھارت کمیٹی کو اپنے مفادات اور پاکستان کے خلاف اپنے منفی ایجنڈے کے لیے استعمال کرسکتا تھا، رکن ممالک کا مؤقف


ویب ڈیسک January 10, 2021
بھارت کمیٹی کو اپنے مفادات اور پاکستان کے خلاف اپنے منفی ایجنڈے کے لیے استعمال کرسکتا تھا، رکن ممالک کا مؤقف۔ فوٹو:فائل

سلامتی کونسل کے 15 رکن ممالک کا مؤقف ہے کہ بھارت کمیٹی کو اپنے مفادات کے لیے استعمال کرسکتا تھا۔

ایکسپریس نیوزکے مطابق بھارت کو ایک بار پھر دنیا کے سامنے منہ کی کھانی پڑگئی ہے اور اس کی ناکامی کا تسلسل بھی جاری ہے، اس بار اسے سلامتی کونسل میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا اور اسے کونسل کی دو اہم ترین کمیٹیوں کی سربراہی نہ مل سکی، کیوں کہ کمیٹی کے رکن ممالک نے بھارت پر عدم اعتماد کا اظہار کردیا ہے۔

بھارت القائدہ ،داعش پر پابندیوں، افغان امور، ایٹمی عدم پھیلاؤ کی کمیٹیوں کا سربراہ بننا چاہتا تھا، تاہم بھارت کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی کمیٹی 1267کی چیئرمین شپ نہ مل سکی، جب کہ وہ سلامتی کونسل کی کمیٹی 1540 کی چیئرمین شپ حاصل کرنے میں بھی ناکام رہا۔ کمیٹی 1267 کا تعلق القائدہ اور داعش پر پابندیوں کا اختیار رکھتی ہے اور کمیٹی 1540 ایٹمی عدم پھیلاؤ اورافغان امور سے متعلق ہے۔

بھارت نے چیئرمین شپ کے لیے سرتوڑ کوشش کی مگر ناکامی رہی، اور سلامتی کونسل کے 15 رکن ممالک نے بھارت کی حمایت کرنے سے انکار کردیا، جن ممالک نے بھارت کو ووٹ نہیں دیئے ان کا مؤقف ہے کہ بھارت کمیٹی کو اپنے مفادات کے لیے استعمال کرسکتا تھا، بلکہ وہ یہ عہدہ حاصل کرکے پاکستان کے خلاف اپنے منفی ایجنڈے کو بڑھانا چاہتا ہے۔

پاکستان نے گزشتہ سال دونوں کمیٹوں کو کالعدم ٹی ٹی پی اور جماعت الحرار کی حمایت پر 4 بھارتی شہری پر پابندی عائد کرنے کا کہا تھا، جب کہ حال ہی میں پاکستان نے ٹی ٹی پی اور جماعت الحرار کو بھارتی فنڈنگ کے حوالے سے بھی آگا ہ کیا تھا۔ رکن ممالک نے کہا ہے کہ بھارت ایٹمی عدم پھیلاؤ سے متعلق کمیٹی کی چیئرمین شپ کے لیے مناسب ملک نہیں، بھارت افغان امور سے متعلق کمیٹی سربراہ بھی نہ بن سکا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں