وفاقی حکومت نے 50 جدید فائر ٹینڈرز اور 2 واٹر باوزرز کراچی کے حوالے کردیئے
فائر ٹینڈر اور باؤذرز ایک ارب 46 کروڑ روپے کی لاگت سے خریدے گئے
گورنز سندھ عمران اسماعیل نے کراچی کے لئے 50 فائر ٹینڈرز اور 2 باوزر کے ایم سی کے حوالے کردیئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے کراچی کے لئے فائر ٹینڈرز اور باوزر حوالگی کی تقریب ہوئی، جس میں گورنر سندھ عمران اسماعیل نے 50 فائرٹینڈرز اور 2 باوزر کے ایم سی کے حوالے کیے۔
فائر ٹینڈرز کی حوالگی کے موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے گورنر سندھ عمران اسماعیل کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کا کراچی کے لیے ایک اور وعدہ پورا ہوا، فائرٹینڈرز اور باؤزرز وزیراعظم عمران خان کی جانب سے کراچی والوں کے لئے تحفہ ہیں، فائر ٹینڈر اور باؤذرز ایک ارب 46 کروڑ روپے کی لاگت سے خریدے گئے، اتنی بڑی تعداد میں کبھی فائر ٹینڈرز نہیں خریدے گئے۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: کراچی کے لئے 50 جدید فائر ٹینڈرز اور 2 واٹر باوزرز خرید لئے گئے
گورنرسندھ کا کہنا تھا کہ کے ایم سی کے 40 میں سے صرف 11 فائر انجن کام کررہے ہیں، وفاقی حکومت کی جانب سے دیئے گئے فائر ٹینڈر عالمی معیار کے ہیں، ان میں 18 ہزار لیٹر گنجائش کے دو جدید ترین واٹر باؤزرز بھی شامل ہیں، اس معیار کے فائر ٹینڈرز کراچی میں پہلے نہیں آئے، واٹر باوزرز میں جدید پمپس نصب ہیں، جو آگ بھی بھجا سکیں گے، فائر انجنز کی دیکھ بھال ذمہ داری وفاقی حکومت کی ہے۔
عمران اسماعیل نے بتایا کہ 9 صنعتی ایسوسی ایشنز کو بھی 2/2 فائر ٹینڈرز دیں گے، سیلانی اور چھیپا کو بھی فائر ٹینڈرز دیں گے، فائر ٹینڈرز کی 3 سال وفاقی حکومت دیکھ بھال کرے گی، اس کے بعد جن اداروں کو ٹینڈرز سپرد کیے جائیں گے وہ دیکھ بھال کے ذمے دار ہوں گے۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: چین سے 52 جدید فائر ٹینڈر بندرگاہ پہنچ گئے
وفاقی وزیر امین الحق کا کہنا تھا کہ کراچی کے ساتھ وفاق نے جو وعدہ کیا وہ پورا کررہے ہیں، شہر کے ترقیاتی کاموں میں رخنہ اندازی برداشت نہیں ہوگی، ٹائم لائن کے ساتھ تمام منصوبے مکمل کیے جائیں گے، گرین لائن بس کیلئے ٹینڈر کردیا گیا ہے، منصوبے کیلئے بسیں جون 2021 تک پہنچ جائیں گی، جون2021 میں گرین لائن منصوبہ سرجانی ٹاؤن سے نمائش تک شروع ہوجائے گا۔
وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر کا کہنا تھا کہ کراچی میں پہلی بار جولائی 2021 میں جدید ٹرانسپورٹ کا نظام چلتا ہوا نظر آئے گا، محمود آباد نالے سے تجاوزات ہٹانے کا کام این ڈی ایم اےاس ہفتے سےشروع کردے گی، پپری تک متبادل ریلوے لائن ڈالی جائے گی،
اسدعمر کا کہنا تھا کہ کراچی کے لوگوں کوکئی دہائیوں ان کا حق نہیں ملا، بلاول بھٹو 49 سال بعد بھی کہہ رہے ہیں ہمیں کام کیلئے وقت چاہیے، یہ وہ لوگ ہیں جو دو سال سےعمران خان سے پوچھ رہے تھے کہ کیا کیا۔
واضح رہے کہ کراچی کو دیئے گئے فائر ٹینڈرز میں 7 ہزار لیٹر پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش موجود ہے۔ فائر ٹینڈرز پر خصوصی پاور واٹر نوزل نصب ہیں جو اونچی عمارتوں میں لگی آگ بجھانے کے لیے موزوں ہے، جب کہ دو باؤزرز بھی شامل ہیں جن میں 18 ہزار لیٹر پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش ہے، اور ان باؤزرز میں بھی جدید پمپس نصب ہیں جو آگ بھجانے کا کام بھی کر سکیں گے۔
نئے فائر ٹینڈرز کی آمد سے کراچی میں آتشزدگی کے واقعات سے ہونے والے جانی و مالی نقصان کو کم کرنے میں مدد ملے گی کیوں کہ کراچی میں فائر ڈپارٹمنٹ کے 44 ٹینڈرز میں سے بمشکل 14 فعال حالت میں ہیں، اور 25 فائر اسٹیشنز میں سے 11 ہنگامی حالت میں حرکت میں آنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے کراچی کے لئے فائر ٹینڈرز اور باوزر حوالگی کی تقریب ہوئی، جس میں گورنر سندھ عمران اسماعیل نے 50 فائرٹینڈرز اور 2 باوزر کے ایم سی کے حوالے کیے۔
فائر ٹینڈرز کی حوالگی کے موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے گورنر سندھ عمران اسماعیل کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کا کراچی کے لیے ایک اور وعدہ پورا ہوا، فائرٹینڈرز اور باؤزرز وزیراعظم عمران خان کی جانب سے کراچی والوں کے لئے تحفہ ہیں، فائر ٹینڈر اور باؤذرز ایک ارب 46 کروڑ روپے کی لاگت سے خریدے گئے، اتنی بڑی تعداد میں کبھی فائر ٹینڈرز نہیں خریدے گئے۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: کراچی کے لئے 50 جدید فائر ٹینڈرز اور 2 واٹر باوزرز خرید لئے گئے
گورنرسندھ کا کہنا تھا کہ کے ایم سی کے 40 میں سے صرف 11 فائر انجن کام کررہے ہیں، وفاقی حکومت کی جانب سے دیئے گئے فائر ٹینڈر عالمی معیار کے ہیں، ان میں 18 ہزار لیٹر گنجائش کے دو جدید ترین واٹر باؤزرز بھی شامل ہیں، اس معیار کے فائر ٹینڈرز کراچی میں پہلے نہیں آئے، واٹر باوزرز میں جدید پمپس نصب ہیں، جو آگ بھی بھجا سکیں گے، فائر انجنز کی دیکھ بھال ذمہ داری وفاقی حکومت کی ہے۔
عمران اسماعیل نے بتایا کہ 9 صنعتی ایسوسی ایشنز کو بھی 2/2 فائر ٹینڈرز دیں گے، سیلانی اور چھیپا کو بھی فائر ٹینڈرز دیں گے، فائر ٹینڈرز کی 3 سال وفاقی حکومت دیکھ بھال کرے گی، اس کے بعد جن اداروں کو ٹینڈرز سپرد کیے جائیں گے وہ دیکھ بھال کے ذمے دار ہوں گے۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: چین سے 52 جدید فائر ٹینڈر بندرگاہ پہنچ گئے
وفاقی وزیر امین الحق کا کہنا تھا کہ کراچی کے ساتھ وفاق نے جو وعدہ کیا وہ پورا کررہے ہیں، شہر کے ترقیاتی کاموں میں رخنہ اندازی برداشت نہیں ہوگی، ٹائم لائن کے ساتھ تمام منصوبے مکمل کیے جائیں گے، گرین لائن بس کیلئے ٹینڈر کردیا گیا ہے، منصوبے کیلئے بسیں جون 2021 تک پہنچ جائیں گی، جون2021 میں گرین لائن منصوبہ سرجانی ٹاؤن سے نمائش تک شروع ہوجائے گا۔
وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر کا کہنا تھا کہ کراچی میں پہلی بار جولائی 2021 میں جدید ٹرانسپورٹ کا نظام چلتا ہوا نظر آئے گا، محمود آباد نالے سے تجاوزات ہٹانے کا کام این ڈی ایم اےاس ہفتے سےشروع کردے گی، پپری تک متبادل ریلوے لائن ڈالی جائے گی،
اسدعمر کا کہنا تھا کہ کراچی کے لوگوں کوکئی دہائیوں ان کا حق نہیں ملا، بلاول بھٹو 49 سال بعد بھی کہہ رہے ہیں ہمیں کام کیلئے وقت چاہیے، یہ وہ لوگ ہیں جو دو سال سےعمران خان سے پوچھ رہے تھے کہ کیا کیا۔
واضح رہے کہ کراچی کو دیئے گئے فائر ٹینڈرز میں 7 ہزار لیٹر پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش موجود ہے۔ فائر ٹینڈرز پر خصوصی پاور واٹر نوزل نصب ہیں جو اونچی عمارتوں میں لگی آگ بجھانے کے لیے موزوں ہے، جب کہ دو باؤزرز بھی شامل ہیں جن میں 18 ہزار لیٹر پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش ہے، اور ان باؤزرز میں بھی جدید پمپس نصب ہیں جو آگ بھجانے کا کام بھی کر سکیں گے۔
نئے فائر ٹینڈرز کی آمد سے کراچی میں آتشزدگی کے واقعات سے ہونے والے جانی و مالی نقصان کو کم کرنے میں مدد ملے گی کیوں کہ کراچی میں فائر ڈپارٹمنٹ کے 44 ٹینڈرز میں سے بمشکل 14 فعال حالت میں ہیں، اور 25 فائر اسٹیشنز میں سے 11 ہنگامی حالت میں حرکت میں آنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔