جاپان میں کورونا وائرس کی ایک اور نئی قسم دریافت
برازیل سےآنے والے مسافروں میں تشخیص ہونے والی شکل برطانیہ اور جنوبی افریقا کے کورونا وائرس کی قسموں سے مختلف ہے
جاپان میں کورونا وائرس کی ایک اور نئی تبدیل شدہ شکل کی تشخیص ہوئی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جاپان کی وزارت صحت نے کہا ہے کہ برازیل کی ایمازونا ریاست سے آنے والے چار مسافروں میں کورونا وائرس کی ایک اور نئی شکل کی تشخیص ہوئی ہے۔
جاپانی وزارت خزانہ کے حکام کا کہنا ہے کہ اس نئی شکل کا مطالعہ کیا جارہا ہے اور اس بات کا پتا لگانے کی کوشش جاری ہے کہ موجودہ ویکیسن اس کے خلاف کتنی کاررآمد ثابت ہوگی۔ ان کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کی جاپان آنے والے مسافروں میں تشخیص ہونے والی شکل تیزی سے پھیلے والے برطانیہ اور جنوبی افریقا کے کورونا وائرس کی قسموں سے مختلف ہے۔
جاپان کے قومی ادارہ برائے متعدی امراض کے سربراہ تاکاجی واکیتا کا کہنا ہے کہ تاحال اس بات کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے کہ برازیل سے آنے والوں میں تشخیص کی گئی وائرس کی یہ نئی شکل پھیلاؤ کے اعتبار سے وائرس کی دیگر شکلوں سے زیادہ خطرناک ہے یا نہیں۔
برازیل کی وزارت صحت کا کہنا ہے ہک انہوں نے جاپانی حکام کا آگاہ کردیا ہے کہ 12 میوٹیشنز کے ساتھ ایک نئی شکل کا مشاہدہ کیا گیا ہے اور اس میں سے ایک برطانیہ اور جنوبی افریقا سے مماثلت رکھنے والی میوٹیشن بھی ہے۔ اس لیے امکان ہے کہ یہ بھی تیز پھیلاؤ کی صلاحیت رکھتا ہو۔
برازیل سے آنے والے چاروں مسافروں کو قرنطینہ میں رکھا گیا ہے۔ ان میں سے دو افراد کو سانس لینے میں مشکل کا سامنا ہے ، تیس سالہ خاتون کو سر درد اور گلے میں دکھن کی شکایت ہے جب کہ نوجوان لڑکی میں بیماری کی کوئی علامت ظاہر نہیں ہوئی ہے۔ جاپان میں کورونا کے مجموعی کیسز کی تعداد 2 لاکھ 89 ہزار سے زائد ہوچکی ہے جب کہ 4061 اموات ہوچکی ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جاپان کی وزارت صحت نے کہا ہے کہ برازیل کی ایمازونا ریاست سے آنے والے چار مسافروں میں کورونا وائرس کی ایک اور نئی شکل کی تشخیص ہوئی ہے۔
جاپانی وزارت خزانہ کے حکام کا کہنا ہے کہ اس نئی شکل کا مطالعہ کیا جارہا ہے اور اس بات کا پتا لگانے کی کوشش جاری ہے کہ موجودہ ویکیسن اس کے خلاف کتنی کاررآمد ثابت ہوگی۔ ان کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کی جاپان آنے والے مسافروں میں تشخیص ہونے والی شکل تیزی سے پھیلے والے برطانیہ اور جنوبی افریقا کے کورونا وائرس کی قسموں سے مختلف ہے۔
جاپان کے قومی ادارہ برائے متعدی امراض کے سربراہ تاکاجی واکیتا کا کہنا ہے کہ تاحال اس بات کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے کہ برازیل سے آنے والوں میں تشخیص کی گئی وائرس کی یہ نئی شکل پھیلاؤ کے اعتبار سے وائرس کی دیگر شکلوں سے زیادہ خطرناک ہے یا نہیں۔
برازیل کی وزارت صحت کا کہنا ہے ہک انہوں نے جاپانی حکام کا آگاہ کردیا ہے کہ 12 میوٹیشنز کے ساتھ ایک نئی شکل کا مشاہدہ کیا گیا ہے اور اس میں سے ایک برطانیہ اور جنوبی افریقا سے مماثلت رکھنے والی میوٹیشن بھی ہے۔ اس لیے امکان ہے کہ یہ بھی تیز پھیلاؤ کی صلاحیت رکھتا ہو۔
برازیل سے آنے والے چاروں مسافروں کو قرنطینہ میں رکھا گیا ہے۔ ان میں سے دو افراد کو سانس لینے میں مشکل کا سامنا ہے ، تیس سالہ خاتون کو سر درد اور گلے میں دکھن کی شکایت ہے جب کہ نوجوان لڑکی میں بیماری کی کوئی علامت ظاہر نہیں ہوئی ہے۔ جاپان میں کورونا کے مجموعی کیسز کی تعداد 2 لاکھ 89 ہزار سے زائد ہوچکی ہے جب کہ 4061 اموات ہوچکی ہیں۔