لاہور میں آن لائن ٹیکسی ڈرائیور کے قتل کی وجہ سامنے آگئی
لڑکی سے ملنے کے ليے رائيڈ بک کرائی تھی، ملزم کا بیان
ساندہ کے علاقے میں آن لائن ٹيکسی ڈرائيور محمد علی کا قاتل پکڑا گيا۔
پوليس ذرائع کے مطابق ملزم طاہر کو اس کے دوست محسن کی نشاندہی پر گرفتار کيا گيا اور اس نے 26 سالہ محمد علی کے قتل کا اعتراف جرم کرليا ہے۔
ملزم نے ابتدائی بيان میں کہا کہ لڑکی سے ملنے کے ليے رائيڈ بک کرائی تھی، اس دوران دير ہوئی تو ڈرائيور نے گاڑی سے اترنے کا کہا ، اسی بات پر میں نے محمد علی کو گولی ماردی۔
دوسری طرف پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم کے بيان پر شکوک و شبہات ہيں اور اس سے مزيد تفتيش کی جا رہی ہے جس کے بعد مزید حقائق سامنے آنے کی توقع ہے۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور میں آن لائن ٹیکسی ڈرائیور کا قاتل آخری رائیڈ لینے والا نکلا
واضح رہے کہ 5 جنوری کو لاہور کے علاقے شالیمار سے رات 8 بجے 26 سالہ محمد علی نے رائیڈ بک کی جس کے بعد وہ لاپتہ ہوگیا، اور کئی گھنٹوں بعد ساندہ کے علاقے سے اس کی لاش ملی تھی۔ ابتدا میں ڈکیتی کا شبہ ظاہر کیا گیا تاہم پھر محمد علی کی گاڑی ، موبائل اور رقم جائے وقوعہ سے قریب ہی برآمد ہوگئی جس کے بعد واقعے نے دوسرا رنگ اختیار کرلیا۔
پوليس ذرائع کے مطابق ملزم طاہر کو اس کے دوست محسن کی نشاندہی پر گرفتار کيا گيا اور اس نے 26 سالہ محمد علی کے قتل کا اعتراف جرم کرليا ہے۔
ملزم نے ابتدائی بيان میں کہا کہ لڑکی سے ملنے کے ليے رائيڈ بک کرائی تھی، اس دوران دير ہوئی تو ڈرائيور نے گاڑی سے اترنے کا کہا ، اسی بات پر میں نے محمد علی کو گولی ماردی۔
دوسری طرف پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم کے بيان پر شکوک و شبہات ہيں اور اس سے مزيد تفتيش کی جا رہی ہے جس کے بعد مزید حقائق سامنے آنے کی توقع ہے۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور میں آن لائن ٹیکسی ڈرائیور کا قاتل آخری رائیڈ لینے والا نکلا
واضح رہے کہ 5 جنوری کو لاہور کے علاقے شالیمار سے رات 8 بجے 26 سالہ محمد علی نے رائیڈ بک کی جس کے بعد وہ لاپتہ ہوگیا، اور کئی گھنٹوں بعد ساندہ کے علاقے سے اس کی لاش ملی تھی۔ ابتدا میں ڈکیتی کا شبہ ظاہر کیا گیا تاہم پھر محمد علی کی گاڑی ، موبائل اور رقم جائے وقوعہ سے قریب ہی برآمد ہوگئی جس کے بعد واقعے نے دوسرا رنگ اختیار کرلیا۔