جو بائیڈن کی حلف برداری تک صدر ٹرمپ نے دارالحکومت میں ایمرجنسی نافذ کردی
واشنگٹن میں 27 جنوری تک ایمرجنسی کے نفاذ کا فیصلہ ممکنہ پُرتشدد مظاہروں کے باعث کیا گیا
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نومنتخب جوبائیڈن کی تقریب حلف برداری تک دارالحکومت میں ایمرجنسی نافذ کردی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 24 جنوری کو نومنتخب جوبائیڈن کی حلف برداری اور انتخابی مراحل کی تکمیل تک دارالحکومت واشنگٹن میں ایمرجنسی نافذ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
وائٹ ہاؤس سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ دارالحکومت میں ایمرجنسی کے نفاذ کا فیصلہ سبکدوش ہونے والے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور نائب صدر مائیک پینس نے پیر کی شام وہائٹ ہاؤس کے اوول آفس میں ایک ملاقات میں کیا۔
یہ خبر پڑھیں : صدرٹرمپ کی برطرفی کے لیے امریکی کانگریس میں قرارداد پیش
امریکی خفیہ ایجنسیوں اور ایف بی آئی نے جو بائیڈن کی تقریب حلف برداری کے موقع پر مسلح حملوں کا خدشہ ظاہر کیا تھا جب کہ واشنگٹن سمیت کئی ریاستوں میں پُرتشدد مظاہروں کا امکان بھی ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیے: ٹرمپ کی اپنی جماعت کے نمائندگان نے مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا
ادھر امریکی ایوان نمائندگان کی سپیکر سمیت کئی ارکان نے صدر ٹرمپ کی معزولی کے لیے قرار داد جمع کرادی ہے اور اگر نائب صدر مائیک پینس اس قرار داد پر کارروائی نہیں کرتے تو صدر ٹرمپ کا مواخذہ کیا جائے گا۔
یہ پڑھیں : ٹرمپ کے حامیوں کا کانگریس کی عمارت پر دھاوا، 4 افراد ہلاک
امریکا میں اقتدار کی منتقلی میں پہلے بار کشیدگی کا سامنا ہے، صدر ٹرمپ کی جانب سے انتخابات میں دھاندلی کے دعوؤں پر اُن کے حامی مشتعل ہوگئے اور کانگریس کی عمارت پر حملہ کردیا تھا اس بلوے میں 5 افراد مارے گئے تھے۔
یہ خبر بھی پڑھیں : کانگریس عمارت پر حملہ ؛ ٹرمپ بڑی مشکل میں پھنس گئے
صدر ٹرمپ کے حامیوں کو اندازہ نہیں تھا حملے کے کتنے مضر اثرات سامنے آسکتے ہیں جس کے باعث صدر ٹرمپ نہ صرف اپنی شکست تسلیم کرنے پر مجبور ہوئے بلکہ ان کے سر پر مواخذے کی تلوار بھی لٹک رہی ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 24 جنوری کو نومنتخب جوبائیڈن کی حلف برداری اور انتخابی مراحل کی تکمیل تک دارالحکومت واشنگٹن میں ایمرجنسی نافذ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
وائٹ ہاؤس سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ دارالحکومت میں ایمرجنسی کے نفاذ کا فیصلہ سبکدوش ہونے والے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور نائب صدر مائیک پینس نے پیر کی شام وہائٹ ہاؤس کے اوول آفس میں ایک ملاقات میں کیا۔
یہ خبر پڑھیں : صدرٹرمپ کی برطرفی کے لیے امریکی کانگریس میں قرارداد پیش
امریکی خفیہ ایجنسیوں اور ایف بی آئی نے جو بائیڈن کی تقریب حلف برداری کے موقع پر مسلح حملوں کا خدشہ ظاہر کیا تھا جب کہ واشنگٹن سمیت کئی ریاستوں میں پُرتشدد مظاہروں کا امکان بھی ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیے: ٹرمپ کی اپنی جماعت کے نمائندگان نے مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا
ادھر امریکی ایوان نمائندگان کی سپیکر سمیت کئی ارکان نے صدر ٹرمپ کی معزولی کے لیے قرار داد جمع کرادی ہے اور اگر نائب صدر مائیک پینس اس قرار داد پر کارروائی نہیں کرتے تو صدر ٹرمپ کا مواخذہ کیا جائے گا۔
یہ پڑھیں : ٹرمپ کے حامیوں کا کانگریس کی عمارت پر دھاوا، 4 افراد ہلاک
امریکا میں اقتدار کی منتقلی میں پہلے بار کشیدگی کا سامنا ہے، صدر ٹرمپ کی جانب سے انتخابات میں دھاندلی کے دعوؤں پر اُن کے حامی مشتعل ہوگئے اور کانگریس کی عمارت پر حملہ کردیا تھا اس بلوے میں 5 افراد مارے گئے تھے۔
یہ خبر بھی پڑھیں : کانگریس عمارت پر حملہ ؛ ٹرمپ بڑی مشکل میں پھنس گئے
صدر ٹرمپ کے حامیوں کو اندازہ نہیں تھا حملے کے کتنے مضر اثرات سامنے آسکتے ہیں جس کے باعث صدر ٹرمپ نہ صرف اپنی شکست تسلیم کرنے پر مجبور ہوئے بلکہ ان کے سر پر مواخذے کی تلوار بھی لٹک رہی ہے۔