تھر میں غذائی قلت سے مزید 3 بچے ہلاک رواں ماہ 24 ہلاکتیں
تھرپارکر کے اسپتالوں میں 50 سے زیادہ بچے زیر علاج ہیں۔
صحرائے تھر میں بچوں کی غذائی قلت اور وبائی امراض سے اموات کا سلسلہ جاری ہے۔
مٹھی اسپتال میں غذائی قلت اور وبائی امراض کے باعث آج مزید 3 بچے دم توڑ گئے، محکمہ صحت ذرائع مطابق ہلاک شدگان میں ہاشم فقیر، پریم چند اور ذکااللہ کے نومولود شامل ہیں جب کہ رواں ماہ ہلاک ہونے والے بچوں کی تعداد 24ہوگئی۔
تھرپارکر کے اسپتالوں میں 50 سے زیادہ بچے زیر علاج ہیں۔ تھرپارکر میں مسلسل خشک سالی کے باعث بچے اور خواتین جسمانی طور پر بہت کمزور ہیں جس کے باعث وقت سے قبل اورکم وزن بچے پیدا ہوتے ہیں جو ڈاکٹروں کی کوششوں کے باوجود بچ نہیں پاتے۔
مٹھی اسپتال میں غذائی قلت اور وبائی امراض کے باعث آج مزید 3 بچے دم توڑ گئے، محکمہ صحت ذرائع مطابق ہلاک شدگان میں ہاشم فقیر، پریم چند اور ذکااللہ کے نومولود شامل ہیں جب کہ رواں ماہ ہلاک ہونے والے بچوں کی تعداد 24ہوگئی۔
تھرپارکر کے اسپتالوں میں 50 سے زیادہ بچے زیر علاج ہیں۔ تھرپارکر میں مسلسل خشک سالی کے باعث بچے اور خواتین جسمانی طور پر بہت کمزور ہیں جس کے باعث وقت سے قبل اورکم وزن بچے پیدا ہوتے ہیں جو ڈاکٹروں کی کوششوں کے باوجود بچ نہیں پاتے۔