مزید 61 صارف اشیا PSQCA کی لازمی فہرست میں شامل
ان اشیا کی تیاری اور فروخت کے لیے PSQCA سے رجسٹریشن لازمی ہو گی
پاکستان اسٹینڈرڈ اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی نے مزید 61 صارف اشیا کو لازمی فہرست میں شامل کرلیا ہے جن کی تیاری اور فروخت کے لیے پی ایس کیو سی اے سے رجسٹریشن اور قومی معیار کی پاسداری لازمی ہوگی۔
پی ایس کیو سی اے کی جانب سے 61نئی اشیا کو لازمی فہرست میں شامل کیے جانے کے بعد مجموعی لازمی اشیا کی تعداد168ہوگئی ہے۔
پی ایس کیو سی اے کے ڈائریکٹر جنرل عبدالعلیم میمن کے مطابق اس سلسلے میں ملک بھر میں خصوصی ٹیمیں تشکیل دیدی گئیں ہیں جو اشیا کو مکمل کوالٹی پاکستان اسٹینڈرڈز کے مطابق چیک کرنے کی مجاز ہوں گی۔
ڈائریکٹر جنرل پی ایس کیو سی اے عبدالعلیم میمن کی ہدایت پر ملک بھر میں کنفرمٹی اسسمنٹ ونگز رکارڈ مرتب کررہی ہیں۔ وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی منظوری کے بعد چھاپوں کا سلسلہ شروع کیا جائے گا۔
ان لازمی اشیا میں فوڈ اور نان فوڈ اشیائشامل ہیں جن میں میڈیکل ایکسرے آلات، شیونگ کریم، ہیئر کریم، کار اورسائیکل کے ٹائراور رم،سینیٹری ٹیبز، پولی پراپلین پائلن، یو پی ایس،سائونڈ سسٹم، کافی، فروٹ جوس، فورٹیفائیڈ ویٹ فلور،ایلومینیئم مصنوعات،الیکٹرک سوئچ،سیکنڈری سیلز اینڈ بیٹریز، واشنگ مشین، الیکٹرک استری، پلگز اور الیکٹرک ساکٹ،بائیو فرٹیلائزر(کھادیں)،پانی اور گیس سپلائی کے پائپ، لائیٹرز، کمیونیکیشن کیبلز، عینک کے فریم، پینٹ برش، سرجیکل دستانے، مائیکرو ویو اوون، ائیر کنڈیشنر،ٹیلیویڑن، زیتون کے تیل سمیت دیگر اشیا شامل ہیں۔
اس سلسلے میں 14 روزکے اندر اگر کوئی یونٹ لائسنس کیلیے درخواست جمع نہیں کرواتا تو اس کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔
پی ایس کیو سی اے کی جانب سے 61نئی اشیا کو لازمی فہرست میں شامل کیے جانے کے بعد مجموعی لازمی اشیا کی تعداد168ہوگئی ہے۔
پی ایس کیو سی اے کے ڈائریکٹر جنرل عبدالعلیم میمن کے مطابق اس سلسلے میں ملک بھر میں خصوصی ٹیمیں تشکیل دیدی گئیں ہیں جو اشیا کو مکمل کوالٹی پاکستان اسٹینڈرڈز کے مطابق چیک کرنے کی مجاز ہوں گی۔
ڈائریکٹر جنرل پی ایس کیو سی اے عبدالعلیم میمن کی ہدایت پر ملک بھر میں کنفرمٹی اسسمنٹ ونگز رکارڈ مرتب کررہی ہیں۔ وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی منظوری کے بعد چھاپوں کا سلسلہ شروع کیا جائے گا۔
ان لازمی اشیا میں فوڈ اور نان فوڈ اشیائشامل ہیں جن میں میڈیکل ایکسرے آلات، شیونگ کریم، ہیئر کریم، کار اورسائیکل کے ٹائراور رم،سینیٹری ٹیبز، پولی پراپلین پائلن، یو پی ایس،سائونڈ سسٹم، کافی، فروٹ جوس، فورٹیفائیڈ ویٹ فلور،ایلومینیئم مصنوعات،الیکٹرک سوئچ،سیکنڈری سیلز اینڈ بیٹریز، واشنگ مشین، الیکٹرک استری، پلگز اور الیکٹرک ساکٹ،بائیو فرٹیلائزر(کھادیں)،پانی اور گیس سپلائی کے پائپ، لائیٹرز، کمیونیکیشن کیبلز، عینک کے فریم، پینٹ برش، سرجیکل دستانے، مائیکرو ویو اوون، ائیر کنڈیشنر،ٹیلیویڑن، زیتون کے تیل سمیت دیگر اشیا شامل ہیں۔
اس سلسلے میں 14 روزکے اندر اگر کوئی یونٹ لائسنس کیلیے درخواست جمع نہیں کرواتا تو اس کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔