انڈونیشیا میں خوفناک زلزلے نے تباہی مچادی 34 ہلاک اور 600 زخمی

درجنوں عمارتیں زمین بوس ہوگئیں جن کے ملبے میں اب بھی درجنوں افراد دبے ہوئے ہیں

امدادی کاموں کے دوران لاشوں کے ملنے کا سلسلہ جاری ہے، فوٹو : رائٹرز

انڈونیشیا کے ایک جزیرے سولاویسی میں 6.2 شدت کے زلزلے سے درجنوں عمارتیں زمین بوس ہوگئیں جب کہ 34 افراد ہلاک اور 600 سے زائد زخمی ہیں۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق انڈونیشیا کے جزیرے سولاویسی میں 6.2 شدت کے زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے جس کا مرکز مازن شہر سے شمال مشرق میں 6 کلومیٹر کی دوری پر تھا جب کہ اس کی گہرائی 10 کلومیٹر تھی۔



خوفناک زلزلے میں درجنوں رہائشی عمارتیں زمین بوس ہوگئیں جس میں سیکڑوں افراد دب گئے۔ امدادی کاموں کے دوران ریسکیو اداروں نے 34 لاشیں نکالی ہیں جب کہ 600 سے زائد زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا۔

اسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ 600 سے زائد زخمیوں میں سے 18 کی ہلاکت نازک ہے جب کہ 200 سے زائد زخمیوں کو اسپتال میں داخل کرلیا گیا ہے اور باقی کو معمولی طبی امداد کے بعد گھر جانے کی اجازت دیدی گئی ہے۔




سب سے زیادہ ہلاکتیں ماموجو کے علاقے میں ہوئی جہاں 26 اموات ہوئیں جب کہ دیگر ہلاکتیں سولاویسی کے مغربی علاقوں میں ہوئی ہیں۔ کئی سڑکیں اور دو پلوں کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔



محکمہ موسمیات نے زلزلے کے فوری بعد سونامی کا خدشہ بھی ظاہر کیا تھا جس کے بعد ہزاروں لوگوں کو پناہ گزین کیمپوں میں منتقل کیا گیا ہے جب کہ متاثرہ افراد کے لیے ریلیف کیمپ بھی قائم کیے گئے ہیں۔

یہ خبر پڑھیں : انڈونیشیا میں سونامی سے ہلاکتوں کی تعداد 2 ہزار سے تجاوزکرگئی

محکمہ موسمیات نے شہریوں کو گھروں میں رہنے اور بلاجواز گھر سے باہر نہ نکلنے کی ہدایت کی ہے جب کہ ماہی گیروں کو سمندر سے پہلے واپس بلا لیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ انڈونیشیا کے اسی جزیرے سولاویسی میں 2 اکتوبر 2018 میں بھی زلزلہ اور خوفناک سونامی میں 2 ہزار سے زائد افراد ہلاک اور 5 ہزار سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔

 
Load Next Story