امریکی ڈالر کی سینچری ایک سال میں روپے کے مقابل قدر 8 فیصد بڑھی
31 دسمبر 2012 کو انٹربینک میں ڈالرکی قدر 97 روپے 30 پیسے تھی جو 2013 کے اختتام پر105 روپے 30 پیسے پرپہنچ گئی
زرمبادلہ ذخائر میں کمی کے لحاظ سے تقویمی سال 2013 بدترین رہا اورپہلی بار امریکی ڈالر 100 روپے کی سطح بھی عبور کر گیا، ایک سال میں ڈالر 8 روپے مہنگا ہوا۔
31 دسمبر 2012 کو انٹربینک میں ڈالرکی قدر 97 روپے 30 پیسے تھی جو 2013 کے اختتام پر105 روپے 30 پیسے پرپہنچ گئی، 26 ستمبر2013کو ڈالر کے انٹربینک ریٹ 5 روپے کے یکدم اضافے سے 111کی تاریخ ساز حدپر آگئے جس سے پوری مارکیٹ ہل کررہ گئی تھی، 2013 کے دوران یورو اوربرطانوی پائونڈ کی قدر17 روپے کے اضافے سے بالترتیب 145 اور 174روپے ہوگئی، سعودی ریال کی قدر 1.65 روپے بڑھ کر28.25رہی۔ 2013 زرمبادلہ ذخائر صرف ایک ماہ کی درآمدات کے برابر رہ گئے، سال2012 کے اختتام پر13ارب37 کروڑ 81لاکھ ڈالر کے زرمبادلہ ذخائر تھے جو 2013 ختم ہونے پر5 ارب28 کروڑ79لاکھ ڈالر کی ریکارڈ کمی سے8 ارب9 کروڑ2 لاکھ ڈالررہ گئے، اسٹیٹ بینک کے ذخائر5 ارب43 کروڑ28 لاکھ کی کمی سے صرف 3 ارب19 کروڑ29 لاکھ ڈالر رہ گئے جبکہ شیڈولڈ بینکوں کے ذخائر 14 کروڑ 49 لاکھ ڈالرکے اضافے سے5 ارب43 کروڑ28 لاکھ ڈالرہوگئے۔
31 دسمبر 2012 کو انٹربینک میں ڈالرکی قدر 97 روپے 30 پیسے تھی جو 2013 کے اختتام پر105 روپے 30 پیسے پرپہنچ گئی، 26 ستمبر2013کو ڈالر کے انٹربینک ریٹ 5 روپے کے یکدم اضافے سے 111کی تاریخ ساز حدپر آگئے جس سے پوری مارکیٹ ہل کررہ گئی تھی، 2013 کے دوران یورو اوربرطانوی پائونڈ کی قدر17 روپے کے اضافے سے بالترتیب 145 اور 174روپے ہوگئی، سعودی ریال کی قدر 1.65 روپے بڑھ کر28.25رہی۔ 2013 زرمبادلہ ذخائر صرف ایک ماہ کی درآمدات کے برابر رہ گئے، سال2012 کے اختتام پر13ارب37 کروڑ 81لاکھ ڈالر کے زرمبادلہ ذخائر تھے جو 2013 ختم ہونے پر5 ارب28 کروڑ79لاکھ ڈالر کی ریکارڈ کمی سے8 ارب9 کروڑ2 لاکھ ڈالررہ گئے، اسٹیٹ بینک کے ذخائر5 ارب43 کروڑ28 لاکھ کی کمی سے صرف 3 ارب19 کروڑ29 لاکھ ڈالر رہ گئے جبکہ شیڈولڈ بینکوں کے ذخائر 14 کروڑ 49 لاکھ ڈالرکے اضافے سے5 ارب43 کروڑ28 لاکھ ڈالرہوگئے۔