حکومت کے اے ٹی ایم سینیٹ الیکشن ہائی جیک کرنے کی کوشش کررہے ہیں بلاول

شوآف ہینڈ یا اوپن بیلیٹ کا معاملہ عدالت نہیں پارلیمان میں طے ہوگا، چیئرمین پیپلز پارٹی کی پریس کانفرنس


Staff Reporter January 16, 2021
شوآف ہینڈ یا اوپن بیلیٹ کا معاملہ عدالت نہیں پارلیمان میں طے ہوگا، پریس کانفرنس سے خطاب(فوٹو، فائل)

لاہور: چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ حکومت کے اے ٹی ایمز سینیٹ الیکشن ہائی جیک کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

ہفتے کو بلاول ہاؤس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم حکومتوں کی تشکیل میں اسٹیبلشمنٹ کے کردار کا خاتمہ چاہتے ہیں۔ حکومت کے اے ٹی ایمزسینیٹ الیکشن ہائی جیک کرنے کی منصوبہ بندی کررہے ہیں ،شوآف ہینڈ یا اوپن بیلیٹ کا معاملہ عدالت نہیں پارلیمان میں طے ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ شوآف ہینڈ پرچھوٹی جماعتوں اورچھوٹے صوبوں کوتحفظات ہیں۔ پی ٹی آئی حکومت کی تمام پالیسیاں ناکام ہو چکی ہیں، وفاقی حکومت نے غریب دشمن پالیسی اپنائی ہوئی ہے۔ بدترین مہنگائی میں اسٹیل ملز کے 10 ہزار ملازمین کو بے روزگار کردیا ہے۔ نالائق اور نااہل حکومت کو معلوم ہی نہیں ہے کہ عام آدمی کن مشکلات کا سامنا کر رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے سندھ کے اسپتالوں کو زبردستی ضبط کرنے کا آرڈیننس نکالا ہےجو عدالتی فیصلے کے بھی منافی ہے،آج ملک میں مہنگائی افغانستان اور بنگلہ دیش سے زیادہ ہے۔ناجائز وزیراعظم کی وجہ سے پورا پاکستان بلیک آؤٹ ہو جاتا ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے مزید کہا کہ ہسپتالوں کا انتظام سنبھالنے سے قبل انہیں واجبات کا معاملہ حل کرنا تھا جو اب تک حل نہیں ہوسکا ہے جس کے باوجود حکومت نے ناکام بورڈ آف گورننس کا آرڈیننس جاری کیا،مذکورہ آرڈیننس کی وجہ سےخیبرپختونخوا اور پنجاب کا صحت کا نظام غیر فعال ہوچکا ہے۔سندھ کے سرکاری ہسپتالوں میں شہریوں کو مفت علاج فراہم کیا جارہا تھا لیکن اب اس کی قیمت ادا کرنی پڑے گی اس لیے کہ آرڈیننس کے بعد مستقل ملازمت کے حامل ڈاکٹرز اور دیگر طبی عملہ غیر مستقل ملازم ہوجائیں گا اورہستپالوں کا طبی عملہ پینشن سے بھی محروم ہوجائے گا۔انہوں نے سندھ میں گیس کی لوڈشیڈنگ پر کہا کہ گیس کی ترسیل اور فراہمی میں سندھ کو ترجیح دینی چاہیے، یہ اس کا بنیادی حق ہے۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ نے وزیر اعظم عمران خان اس لیے وزارت عظمیٰ سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا ہے کہ ناجائز وزیراعظم کی وجہ سے عوام پریشان ہے، ملک میں بلیک آؤٹ ہوجاتا ہے،حکومت نے آج تک جواب نہیں دیا کہ بلیک آؤٹ کیوں ہوا؟ جبکہ ملائیشیا میں پی آئی اے کے طیارے کو تحویل میں لیا گیا کیوں کہ لیز کی ادائیگی نہیں کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ ویکسین کے معاملے میں ملک بہت پیچھے ہے، بھارت سمیت دیگر پڑوسی ممالک ویکسین پر کام کررہے ہیں جبکہ جلد لاک ڈاؤن کی وجہ سے پاکستان کو وائرس سے کم نقصان ہوا لیکن پاکستان نے تاحال کوئی ویکسین درآمد نہیں کی۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ویکسین کے متعلق ہمیں کہا گیا تھا کہ جنوری تک اپنی تیاری رکھیں اس لیے ہم نے اپنی تمام تیاری کرلی سندھ حکومت کو امید تھی کہ جنوری تک ویکسین لگانے کا عمل شروع ہو جائے گا لیکن تاحال ویکسین کی فراہمی کے بارے میں کوئی اطلاعات نہیں ہیں۔ شاید ویکسین کے لیے ہمیں بہت زیادہ انتظار کرنا پڑے گا۔

بلاول بھٹو نے کہاکہ ہمیں عدالتوں سے انصاف کی امید ہے سمندری جزائرکامسئلہ ہویا سوئی گیس کامسئلہ ہمیں حق نہیں دیا جاتا،اسپتالوں کے مسئلے پرسندھ حکومت رویوپٹیشن میں گئی ہوئی ہے امید ہے کہ انصاف ملے گا۔انہوں نے کہاکہ ہم جمہوری طرزحکمرانی چاہتے ہیں اور وزیر اعظم کو ہٹانے کے لئے قانونی جمہوری آئینی طریقہ اختیار کریں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔