خوش آمدید جنوبی افریقہ کرکٹ ٹیم

پاکستان تیسری بار ساؤتھ ایشین گیمز کی میزبانی کیلیے تیار


پاکستان تیسری بار ساؤتھ ایشین گیمز کی میزبانی کیلیے تیار۔فوٹو: فائل

14 برس کا طویل انتظار ختم ہوگیا، جنوبی افریقی کرکٹ ٹیم پاکستان پہنچ چکی ہے جسے ہم سب خوش آمدید کہتے ہیں،اسے یہاں 2 ٹیسٹ اور3 ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کھیلنا ہیں، شائقین کو اس سیریز کا بے چینی سے انتظار ہے مگر بدقسمتی سے انھیں اسٹیڈیم جا کر لائیو ایکشن دیکھنے کا موقع نہیں ملے گا۔

کورونا وائرس کی وجہ سے میچز بند دروازوں کے پیچھے کھیلے جا رہے ہیں، البتہ یہ سوچ کر ہی خوشگوار احساس ہوتا ہے کہ ملک میں اب بڑی ٹیمیں بھی آنے لگی ہیں،پی سی بی کی کوششوں کے ساتھ اس میں حکومت اور سیکیورٹی ایجنسیز کا بھی بڑا کردار ہے، ملکی حالات اتنے اچھے ہو چکے ہیں کہ کوئی بھی یہاں آنے سے نہیں ڈرتا،البتہ اب مقابلہ ایک ان دیکھے دشمن کورونا سے ہے جس کی وجہ سے بہت زیادہ احتیاط سے کام لینا پڑے گا۔

بورڈ نے بائیو سیکیور ببل تیار کیا ہے کھلاڑیوں کو اسی میں رہنا ہوگا،مہمان کرکٹرز کیلیے ایک اچھی بات یہ ہے کہ قرنطینہ کے دوران بھی وہ ہوٹل سے متصل کراچی جیمخانہ میں پریکٹس کر سکیں گے،چند روز بعد انھیں اسٹیڈیم جانے کی اجازت مل جائے گی یوں پہلے ٹیسٹ سے قبل وہ کنڈیشنز سے بھرپور آگاہی حاصل کر لیں گے۔

2007 کے آخری دور پاکستان میں بھی جنوبی افریقی ٹیم نے آغاز نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں ٹیسٹ سے کیا تھا مگر بدقسمتی سے اس میچ میں پاکستانی ٹیم کو شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا، امید ہے اس بار فتح کے ساتھ سیریز شروع ہوگی، نئے چیف سلیکٹرنے پہلے اسکواڈ کا انتخاب کیا جس میں 9 نئے کھلاڑی شامل ہوئے ہیں، یہ بہت بڑی تعداد ہے اور محمد وسیم نے ڈومیسٹک کرکٹ میں اچھا کھیل پیش کرنے والے کرکٹرزکو محنت کا صلہ دے کر درست قدم اٹھایا۔

امید ہے ہیڈ کوچ مصباح الحق اور کپتان بابر اعظم انھیں کھیلنے کا موقع بھی دیں گے،مجھے سب سے زیادہ خوشی تابش خان کی سلیکشن پر ہوئی، وہ گذشتہ کئی برس سے ڈومیسٹک کرکٹ میں عمدہ پرفارم کر رہے تھے مگر سلیکٹرز کی توجہ سے محروم رہے، محمد وسیم نے آتے ہی انھیں اسکواڈکا حصہ بنا لیا، دیگر تمام نئے کھلاڑی بھی باصلاحیت ہیں،امید ہے کہ اچھا کھیل پیش کریں گے، جنوبی افریقی ٹیم ان دنوں عمدہ فارم میں ہے اور اس نے حال ہی میں سری لنکا کو ہوم سیریز میں شکست بھی دی۔

دوسری جانب ہماری ٹیم نیوزی لینڈ سے سیریز ہار گئی تھی، اب کھلاڑیوں کے پاس اچھا موقع ہوگا کہ وہ اس ناکامی کا ازالہ کر دیں، بابر اعظم تینوں فارمیٹ میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا چکے، بدقسمتی سے انھیں فٹنس مسائل کی وجہ سے نیوزی لینڈ میں ٹیسٹ قیادت سنبھالنے کا موقع نہیں مل سکا تھا مگر اب ہوم گراؤنڈ پرپہلی بار وہ ٹیسٹ میں بھی یہ ذمہ داری نبھائیں گے،پاکستان میں اب حالات نارمل ہیں، اسی لیے بڑی ٹیموں کا حوصلہ بھی بڑھا ہے۔

جنوبی افریقہ کے کئی کرکٹرز ورلڈالیون کی نمائندگی کرتے ہوئے یہاں آئے تھے، پھر پی ایس ایل میں بھی حصہ لیا، انھوں نے ساتھیوں کا خوف دور کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہوگا، یہ سیریز خوش اسلوبی سے مکمل ہونے کے بعد رواں برس ہی انگلش ٹیم کو بھی یہاں آنا ہے جو بہت بڑی کامیابی ہوگی، پھر آسٹریلیا کا حوصلہ بھی بڑھے گا، ایک دن آئے گا جب لوگ پاکستان میں سیکیورٹی نہیں اپنی پرفارمنس کی فکر کریں گے، اپنے ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ ہوتی دیکھ کر نوجوانوں میں کھیل کا شوق بھی مزید بڑھے گا۔

کورونا کی ویکسین آ چکی اور امید ہے کہ رواں سال ہی وائرس سے دنیا کو نجات مل جائے گا،یوں شائقین کو بھی اسٹیڈیم جا کر میچز دیکھنے کا موقع ملے گا، میں ان لمحات کا شدت سے منتظر ہوں جب ہمارے اسٹیڈیمز میں پاکستان زندہ باد کے نعرے گونجیں گے،جنوبی افریقہ سے سیریز کے بعد آئندہ ماہ پی ایس ایل کا بھی انعقاد ہوگا، یوں شائقین کو متواتر اچھی کرکٹ دیکھنے کا موقع ملے گا،جب تک اسٹیڈیمز میں جانے کی اجازت نہیں گھر پر بیٹھ کر ٹی وی پر ہی میچز دیکھیں، اچھا وقت جلد واپس آئے گا۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں