مختلف علاقوں میں آوارہ کتوں کی بہتات شہری پریشان

اب تک موثر کتامار مہم نہیں چلائی گئی، شکایات کے باوجودکارروائی نہیں کی گئی


ایکسپریس July 09, 2012
اب تک موثر کتامار مہم نہیں چلائی گئی، شکایات کے باوجودکارروائی نہیں کی گئی

شہرکے مختلف علاقوں میں آوارہ کتوں کی بہتات نے شہریوں کا جینا مشکل کردیااور سگ گزیدگی کے واقعات بھی رونما ہورہے ہیں، شہر کے پانچوں اضلاع میں انتظامیہ کی غفلت کے باعث اب تک موثر کتامار مہم نہیں چلائی گئی ہے جس کے باعث علاقے میں واقع برساتی نالوں میں بدستور کتوں کی افزائش نسل جاری ہے، ایکسپریس سروے کے مطابق عزیز آباد محمدی کالونی، پی آئی بی کالونی، محمودآباد، لیاقت آباد، اورنگی، کورنگی، گلشن اقبال، لانڈھی، ملیر ، قائدآباد، ناظم آباد، بنارس کالونی اور دیگر علاقوں میں آوارہ کتوں کی بہتات ہوچکی ہے، مکینوں نے بتایا کہ ان علاقوں میں آوارہ کتوں کے کاٹنے کے کئی واقعات ہوچکے ہیں ۔

آوارہ کتے اکثر وبیشتر فجر کی نماز پڑھنے کیلیے جانے والے نمازیوں اور دیگر افراد پر حملہ کرچکے ہیں جس سے ان علاقوں میں شدید خوف وہراس قائم ہے، سگ گزیدگی کے واقعات سے بچنے کیلیے مکینوں نے کئی بار متعلقہ یونین کونسلوں کے سیکریٹریز اور ڈی ایم سیز کے دفاترمیں شکایات درج کرایں تاہم ابھی تک کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے، مکینوں نے بتایا کہ ماضی میں ناظمین کی موجودگی میں کالعدم ٹائون انتظامیہ کی سرپرستی میں کتا مار مہم چلائی جاتی تھیں

تاہم مقامی حکومتوں کے نظام کے خاتمے اور ڈی ایم سیز کی بحالی کے بعد سے متعلقہ افسران عوامی شکایات پر کان نہیں دھرتے، انھوں نے بتایا کہ شہر کے مختلف علاقوں میں قائم برساتی نالے آوارہ کتوں کا اصل ٹھکانہ ہیں جہاں ان کی افزائش نسل کے باعث ان کی تعداد میں کوئی کمی نہیں آتی، مکینوں نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ کو چاہیے کہ جامع منصوبہ بندی کے تحت کتا مار مہم پر عملدرآمد کیا جائے تاکہ اس مصیبت سے ہمیشہ کیلیے جان چھوٹ جائے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔