ہمیشہ سے پاکستان کی نمائندگی کا خواب مکمل ہونے کا یقین تھا سعود شکیل

ٹیسٹ اسکواڈ میں شمولیت پر خوش ہوں لیکن اصل ہدف تینوں فارمیٹ میں ملک کی نمائندگی کرنا ہے، سعود شکیل


Zubair Nazeer Khan January 17, 2021
ٹیسٹ اسکواڈ میں شمولیت پر خوش ہوں لیکن اصل ہدف تینوں فارمیٹ میں ملک کی نمائندگی کرنا ہے، سعود شکیل

سعود شکیل نے جنوبی افریقا کے خلاف قومی ٹیم میں موقع ملنے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہمیشہ سے پاکستان کی نمائندگی کرنے کا خواب مکمل ہونے کا یقین تھا۔

سرفراز احمد، اسد شفیق اور انور علی سمیت کئی قومی ٹیسٹ کرکٹرز کی رہنمائی میں اپنا لڑکپن گزارنے والے سعود شکیل نے محض بارہ سال کی عمر میں ہی باقاعدہ کلب کرکٹ کھیلنا شروع کردی تھی۔ فیڈرل بی ایریا کراچی کی گلیوں میں کرکٹ کھیلنے والے سعود شکیل نے سری لنکا کے کمار سنگاکارا کو اپنا آئیڈیل بنایا اوراپنے گھر سے صرف 7 کلومیٹر دور نیشنل اسٹیڈیم کراچی کے تاریخی میدان میں ملک کی نمائندگی کا خواب سجایا۔ نوجوان کھلاڑی کی پراعتماد اور پر عزم شخصیت نے تیرہ سال بعد ہی اس کے خواب کو حقیقت کا روپ دے دیا۔

سعود شکیل کا کہنا ہے کہ وہ پندرہ جنوری کو منعقدہ چیف سلیکٹر قومی کرکٹ ٹیم محمد وسیم کی پریس کانفرنس نہیں دیکھ سکے مگر جیسے ہی چیف سلیکٹر نے ٹیم کا اعلان کیا تو ٹیم ہوٹل میں موجود سندھ کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں نے ان کے کمرے کے دروازے پر دستک دینا شروع کردی۔

بائیں ہاتھ کے مڈل آرڈر بیٹسمین نے کہا کہ انہیں ہمیشہ سے پاکستان کی نمائندگی سے متعلق اپنے خواب کے پایہ تکمیل ہونے کا یقین تھا مگر گزشتہ دو سالوں سے ان کے اعتماد اور حوصلے میں مسلسل اضافہ ہورہا تھا، انہیں یقین تھا کہ انہیں جلد پاکستان کی نمائندگی کا موقع ملنے والا ہے۔

سعود شکیل کا کہنا ہے کہ کسی بھی طرز کی کرکٹ میں پاکستان کی قیادت کرنا ایک اعزاز کی بات ہے، قومی ٹیسٹ اسکواڈ میں شمولیت پر بہت خوش ہیں تاہم ان کا اصل ہدف تینوں فارمیٹ میں قومی کرکٹ ٹیم کا مستقل رکن بننا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ وہ خود کو بہت خوش قسمت سمجھتے ہیں کہ وہ پاتھ ویز کرکٹ سے آگے آئے اور سب سے بڑی سطح پر پہنچ کر ملک کی نمائندگی کا مرحلہ وار سفر اب مکمل ہونے والا ہے۔

25 سالہ کرکٹر کی قومی ٹیسٹ اسکواڈ میں شمولیت مرحلہ وار ہوئی۔ دسمبر 2011 میں پی سی بی پیپسی انڈر 16 ایک روزہ کرکٹ ٹورنامنٹ میں کراچی انڈر 16 کرکٹ ٹیم کی نمائندگی کرنے والے سعود شکیل کو دسمبر 2013 میں پہلی مرتبہ پاکستان انڈر 19 کرکٹ ٹیم کا حصہ بنایا گیا، انہوں نے 2014 میں قومی انڈر 19 کرکٹ ٹیم کی قیادت کی پھر2016 میں انہیں پاکستان اے کے اسکواڈ میں شامل کیا گیا۔ وہ 2016 میں قومی اے کرکٹ ٹیم کے ہمراہ انگلینڈ کا دورہ کرچکے ہیں۔ بابراعظم کی قیادت میں انگلینڈ کا دورہ کرنے والی قومی اے کرکٹ ٹیم میں سعود شکیل کے علاوہ فخر زمان، محمد عباس، حسن علی، شاداب خان ، عامر یامین اور محمد نواز بھی شامل تھے۔

سعود شکیل اب تک 46 فرسٹ کلاس میچوں میں 48.78 کی اوسط سے 10 سنچریوں اور 17 نصف سنچریوں کی مدد سے مجموعی طور پر 3220 رنز بناچکے ہیں۔ فرسٹ کلاس کرکٹ میں ان کی بہترین اننگز 174 رنز ہے۔ سعود شکیل لیفٹ آرم اسپن باؤلنگ کا ہنر بھی جانتے ہیں۔وہ اب تک فرسٹ کلاس کرکٹ میں 23 وکٹیں حاصل کرچکے ہیں۔ 67 لسٹ اے میچز میں 46.01کی اوسط سے 2347 رنز بنانے والے سعود شکیل کا بہترین اسکور 134 رنز ناٹ آؤٹ کی اننگز ہے۔ وہ اپنے لسٹ اے کیرئیر میں بالترتیب 26 وکٹیں حاصل کرچکے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں