بھارت یکے بعد دیگرے اپنی غیرذمہ دارانہ حرکتوں کی وجہ سے بے نقاب ہورہا ہے شاہ محمود قریشی
بھارت اپنے داخلی معاملات سے توجہ ہٹانے کیلئے پورے خطے کے امن کو تہہ و بالا کرنے پر تلا ہوا ہے، شاہ محمود قریشی
وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ ای یوڈس انفولیب کے چشم کشا انکشافات نے بھارت کے ناپاک عزائم کی قلعی کھول دی۔
وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے بھارتی سازش بے نقاب ہونے کے حوالے سے اہم بیان پرکہا کہ پلوامہ واقعہ کے حوالے سے میرے بیانات آن ریکارڈ ہیں، ہم نے واضح کیا تھا کہ پلوامہ، بھارت کی جانب سے ایک فالس فلیگ آپریشن ہے اوراس کی آڑ میں بھارت کوئی چال چل سکتا ہے، بالآخر بھارت کی وہ سازش ہے نقاب ہوگئی، مودی سرکار نے الیکشن جیتنے کیلئے اپنے ہی 40 فوجیوں کی جان لی۔ ان 40 فوجیوں کی ہلاکت پر غمزدہ نہیں ہوتے بلکہ ان کے منظور نظر اینکر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ یہ مودی کی جیت کیلئے زبردست چال ثابت ہوگی۔
وزیرخارجہ نے کہا کہ ای یوڈس انفولیب کے چشم کشا انکشافات نے بھارت کے ناپاک عزائم کی قلعی کھول دی ہے۔ بھارت اب پوری طرح بے نقاب ہوچکا ہے، ہم چاہتے ہیں دنیا ہمارے ڈوزئیرکوسنجیدگی سے دیکھتے ہوئے بھارت کے خلاف پیش کیے گئے ٹھوس شواہد کا جائزہ لے اوراسے ذمہ دار ٹھہرائے۔
وزیرخارجہ نے کہا کہ یہ اپنے سیاسی مقاصد اور اپنے داخلی معاملات سے توجہ ہٹانے کیلئے پورے خطے کے امن کو تہہ و بالا کرنے پرتلے ہوئے ہیں۔ ہم خطے میں امن و استحکام چاہتے ہیں جبکہ بھارت ہندوتوا سوچ کے بدامنی چاہتے ہیں۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ تاریخ شاہد ہے کہ 26 فروری کوجب انہوں نے پاکستان پرحملہ آورہونے کی کوشش کی تو ہم نے تحمل کا مظاہرہ کیا اور جذبہ خیر سگالی کے تحت ان کا گرفتار شدہ پائلٹ واپس کردیا، 14 نومبرکو ہم نے بھارت کی ریاستی دہشت گردی اوربھارت کی جانب سے دہشتگردوں کی پشت پناہی کے ناقابل تردید ثبوت دنیا کے سامنے رکھے۔
امریکہ میں 20 جنوری کو نئی قیادت عنان حکومت سنبھالنے جا رہی ہے، جو انسانی حقوق کی بات کرتے ہیں اور مذاکرات کے ذریعے تنازعات کے حل کی حامی ہے۔ پاکستان نے بھی ہمیشہ مذاکرات کے ذریعے تنازعات کے حل کی بات کی لیکن بھارت نے ہمیشہ ماحول کو خراب کیا۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ 5 اگست 2019 کے یکطرفہ اور غیر آئینی اقدامات اس کا واضح ثبوت ہیں۔ ہندوستان یکے بعد دیگرے اپنی غیر ذمہ دارانہ حرکتوں کی وجہ سے بے نقاب ہو رہا ہے۔ آج برطانوی پارلیمنٹ میں بھارت کے خلاف آوازیں آٹھ رہی ہیں۔ دس کے قریب برطانوی اراکین پارلیمنٹ کہہ رہے ہیں کہ بھارت جو کہہ رہا ہے وہ درست نہیں ہے کشمیر بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ تنازعہ ہے یہ بھارت کا اندرونی معاملہ نہیں ہے۔
بھارت نے 5 اگست کے یکطرفہ اقدامات سے پہلے یکم اگست کو مزید دو لاکھ فوج مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھجوائے اور بہانہ یہ بنایا کہ وہ یاتریوں کی حفاظت کیلئے بھجوا رہے ہیں۔ دراصل یہ تیاری اس پلاننگ کا حصہ تھی جو انہوں نے 5 اگست 2019 کے اقدامات اور ان کے بعد سامنے آنے والے شدید ردعمل کو دبانے کیلئے کر رکھی تھی۔ بھارت ہمارے میڈیا کی آزادی پر سوال اٹھاتا ہے مگر آج آر- ایس- ایس کے منشور پر گامزن، بی جے پی سرکار اور ان کے منظور نظر میڈیا کا گٹھ جوڑ کھل کر سب کے سامنے بے نقاب ہو چکا ہے۔ کس طرح اہم خفیہ معلومات، قبل از وقت ایک اینکر کے پاس پہنچ سکتی ہیں؟ کیا یہ الیکشن ماحول کو سازگار بنانے کیلئے کوئی "پلانڈ لیک"تھا؟ ہم ان سب نکات کو عالمی سطح پر بھر پور طریقے سے اٹھائیں گے۔
وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے بھارتی سازش بے نقاب ہونے کے حوالے سے اہم بیان پرکہا کہ پلوامہ واقعہ کے حوالے سے میرے بیانات آن ریکارڈ ہیں، ہم نے واضح کیا تھا کہ پلوامہ، بھارت کی جانب سے ایک فالس فلیگ آپریشن ہے اوراس کی آڑ میں بھارت کوئی چال چل سکتا ہے، بالآخر بھارت کی وہ سازش ہے نقاب ہوگئی، مودی سرکار نے الیکشن جیتنے کیلئے اپنے ہی 40 فوجیوں کی جان لی۔ ان 40 فوجیوں کی ہلاکت پر غمزدہ نہیں ہوتے بلکہ ان کے منظور نظر اینکر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ یہ مودی کی جیت کیلئے زبردست چال ثابت ہوگی۔
وزیرخارجہ نے کہا کہ ای یوڈس انفولیب کے چشم کشا انکشافات نے بھارت کے ناپاک عزائم کی قلعی کھول دی ہے۔ بھارت اب پوری طرح بے نقاب ہوچکا ہے، ہم چاہتے ہیں دنیا ہمارے ڈوزئیرکوسنجیدگی سے دیکھتے ہوئے بھارت کے خلاف پیش کیے گئے ٹھوس شواہد کا جائزہ لے اوراسے ذمہ دار ٹھہرائے۔
وزیرخارجہ نے کہا کہ یہ اپنے سیاسی مقاصد اور اپنے داخلی معاملات سے توجہ ہٹانے کیلئے پورے خطے کے امن کو تہہ و بالا کرنے پرتلے ہوئے ہیں۔ ہم خطے میں امن و استحکام چاہتے ہیں جبکہ بھارت ہندوتوا سوچ کے بدامنی چاہتے ہیں۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ تاریخ شاہد ہے کہ 26 فروری کوجب انہوں نے پاکستان پرحملہ آورہونے کی کوشش کی تو ہم نے تحمل کا مظاہرہ کیا اور جذبہ خیر سگالی کے تحت ان کا گرفتار شدہ پائلٹ واپس کردیا، 14 نومبرکو ہم نے بھارت کی ریاستی دہشت گردی اوربھارت کی جانب سے دہشتگردوں کی پشت پناہی کے ناقابل تردید ثبوت دنیا کے سامنے رکھے۔
امریکہ میں 20 جنوری کو نئی قیادت عنان حکومت سنبھالنے جا رہی ہے، جو انسانی حقوق کی بات کرتے ہیں اور مذاکرات کے ذریعے تنازعات کے حل کی حامی ہے۔ پاکستان نے بھی ہمیشہ مذاکرات کے ذریعے تنازعات کے حل کی بات کی لیکن بھارت نے ہمیشہ ماحول کو خراب کیا۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ 5 اگست 2019 کے یکطرفہ اور غیر آئینی اقدامات اس کا واضح ثبوت ہیں۔ ہندوستان یکے بعد دیگرے اپنی غیر ذمہ دارانہ حرکتوں کی وجہ سے بے نقاب ہو رہا ہے۔ آج برطانوی پارلیمنٹ میں بھارت کے خلاف آوازیں آٹھ رہی ہیں۔ دس کے قریب برطانوی اراکین پارلیمنٹ کہہ رہے ہیں کہ بھارت جو کہہ رہا ہے وہ درست نہیں ہے کشمیر بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ تنازعہ ہے یہ بھارت کا اندرونی معاملہ نہیں ہے۔
بھارت نے 5 اگست کے یکطرفہ اقدامات سے پہلے یکم اگست کو مزید دو لاکھ فوج مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھجوائے اور بہانہ یہ بنایا کہ وہ یاتریوں کی حفاظت کیلئے بھجوا رہے ہیں۔ دراصل یہ تیاری اس پلاننگ کا حصہ تھی جو انہوں نے 5 اگست 2019 کے اقدامات اور ان کے بعد سامنے آنے والے شدید ردعمل کو دبانے کیلئے کر رکھی تھی۔ بھارت ہمارے میڈیا کی آزادی پر سوال اٹھاتا ہے مگر آج آر- ایس- ایس کے منشور پر گامزن، بی جے پی سرکار اور ان کے منظور نظر میڈیا کا گٹھ جوڑ کھل کر سب کے سامنے بے نقاب ہو چکا ہے۔ کس طرح اہم خفیہ معلومات، قبل از وقت ایک اینکر کے پاس پہنچ سکتی ہیں؟ کیا یہ الیکشن ماحول کو سازگار بنانے کیلئے کوئی "پلانڈ لیک"تھا؟ ہم ان سب نکات کو عالمی سطح پر بھر پور طریقے سے اٹھائیں گے۔