نامور بھارتی موسیقار استاد غلام مصطفیٰ 89 سال کی عمر میں انتقال کرگئے

لتامنگیشکر اور اے آر رحمان سمیت متعدد گلوکاروں کا استاد غلام مصطفیٰ کی موت پر اظہار افسوس


ویب ڈیسک January 18, 2021
لتامنگیشکر اور اے آر رحمان سمیت متعدد گلوکاروں کا استاد غلام مصطفیٰ کی موت پر اظہار افسوس

کلاسیکل موسیقی کے استاد غلام مصطفیٰ 89 سال کی عمر میں انتقال کرگئے۔

لتامنگیشکر اور اے آر رحمان سمیت متعدد گلوکاروں کو موسیقی کا فن سکھانے والے استاد غلام مصطفیٰ ممبئی میں اپنی رہائش گاہ پر انتقال کرگئے۔ استاد غلام مصطفیٰ کی بہو نمرتا گپتا نے ان کی موت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ان کی موت اہل خانہ کے لیے ایک صدمہ ہے۔



استاد غلام مصطفیٰ 3 مارچ 1931 کو ریاست اتر پردیش کے شہر بدایوں میں پیدا ہوئے اور ان کا تعلق رام پور کے سہاسوان گھرانے سے تھا، وہ وہ طویل عرصے سے بیمار تھے۔ انہیں 1991 میں بھارتی سول ایوارڈ پدما شری سے نوازا گیا، 2006 میں تیسرے بڑے شہری اعزاز پدما بھوشن اور 2018 میں دوسرے بڑے شہری اعزاز پدما وبھوشن سے نوازا گیا، انہیں 2003 میں سنگیت ناٹک اکیڈمی ایوارڈ سے بھی نوازا گیا تھا جو کسی بھی آرٹسٹ کو دیا جانے والا اعلیٰ ترین ایوارڈ ہے۔

دوسری جانب استاد غلام مصطفیٰ کے انتقال پر موسیقار برادری کی جانب سے افسوس کا اظہار کیا گیا اور موسیقی کیلیے ان کی خدمات پر خراج تحسین پیش کیا گیا۔



آسکر ایوارڈ یافتہ موسیقار اے آر رحمان نے اپنی ٹویٹ میں کہا کہ میرے پیارے استاد اللہ آپ کو دوسرے جہاں میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے۔



بھارت کی نامور گلوکارہ لتا منگیشکر نے اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ استاد غلام مصطفیٰ کی وفات کا سن کر مجھے بہت دکھ ہوا۔



بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے بھی ان کی موت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کے جانے سے موسیقی کی دنیا غریب ہوگئی، وہ موسیقی کے سفیر تھے اور ان کے کام کی وجہ سے انہیں نسل در نسل پسند کیا گیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں