
وزیراعظم کی زیرصدارت اجلاس میں معاون خصوصی داخلہ و احتساب شہزاد اکبر نے براڈ شیٹ کیس پر بریفنگ دی۔ وزیراعظم نے براڈشیٹ کے معاملے کو تفصیلی طور پر عوام کے سامنے رکھنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ کیس کے فیصلے میں موجود حقائق منظرعام پر لائے جائیں۔
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ براڈشیٹ کمپنی تو 20 سال پہلے کے اثاثوں کی تحقیقات کررہی تھی، گزشتہ 10 سال دور کا حساب تو ابھی ہونا ہے، ملکی دولت لوٹ کر باہر لے جانے والے احتساب سے نہیں بچ سکتے۔
اجلاس میں پی ڈی ایم جلسے پر وزیر داخلہ شیخ رشید نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ آئین و قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے احتجاج کی اجازت دی ہے۔ اس موقع پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے فارن فنڈنگ معاملہ اٹھایا جانا خوش آئند ہے، پی ٹی آئی واحد جماعت ہے جو عوام کی فنڈنگ سے وجود میں آئی، فخر ہے کہ ہماری جماعت کو مافیا نے اسپانسر نہیں کیا، مافیا نے پیسہ لگایا ہوتا تو ہم ان کے سامنے جھک جاتے۔
تین رکنی کمیٹی کی تشکیل
بعدازاں وفاقی وزیر اطلاعات نے اپنے ٹوئٹ میں بتایا کہ براڈشیٹ معاملے پر وزیراعظم نےتین رکنی کابینہ کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔ اس کمیٹی کے کنوینیئر شبلی فراز ہوں گے جب کہ شیریں مزاری،فوادچوہدری کمیٹی میں شامل ہیں۔
براڈشیٹ معاملہ،وزیراعظم نےتین رکنی کابینہ کمیٹی تشکیل دی ہے،شبلی فراز کمیٹی کے کنوینئرہوں گےشیریں مزاری،فوادچوہدری کمیٹی میں شامل، کمیٹی کابینہ کو 48 گھنٹوں میں براڈشیٹ معاملے پر سفارشات پیش کرےگی،اس معاملے میں فائدہ دینے والے اورفائدہ اٹھانے والے تمام لوگوں کیخلاف کاروائی ہو گی۔
— Senator Shibli Faraz (@shiblifaraz) January 18, 2021
شبلی فراز کا کہنا تھا کہ کمیٹی کابینہ کو 48 گھنٹوں میں براڈشیٹ معاملے پر سفارشات پیش کرےگی۔ اس معاملے میں فائدہ دینے والے اورفائدہ اٹھانے والے تمام لوگوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔