سعودی عرب میں سزائے موت پر عمل درآمد میں ڈرامائی کمی
عدم تشدد اور منشیات سے متعلق جرائم کی سزائے موت پر عمل درآمد روک دیا گیا ہے
سعودی عرب میں سزائے موت سے متعلق قانون میں تبدیلی کے اثرات ظاہر ہونے لگے ہیں۔
سعودی ہیومین رائٹس کمیشن کے مطابق سعودی عرب میں گزشتہ ایک سال میں سزائے موت پر عمل درآمد میں ڈرامائی حد تک کمی واقع ہوئی ہے۔ عدم تشدد اور منشیات سے متعلق جرائم کی سزائے موت پر عمل درآمد روک دیا گیا ہے۔
کمیشن کے مطابق سعودی عرب میں 2020 میں کے دوران صرف مجرموں کو پھانسی دی گئی۔2019 میں 184 افراد کو سزائے موت دی گئی تھی۔ 2019 کے مقابلے میں ، گزشتہ سال سزائے موت پر عملدرآمد میں 85 فیصد کمی آئی۔
سعودی ہیومین رائٹس کمیشن کے مطابق سعودی عرب میں گزشتہ ایک سال میں سزائے موت پر عمل درآمد میں ڈرامائی حد تک کمی واقع ہوئی ہے۔ عدم تشدد اور منشیات سے متعلق جرائم کی سزائے موت پر عمل درآمد روک دیا گیا ہے۔
کمیشن کے مطابق سعودی عرب میں 2020 میں کے دوران صرف مجرموں کو پھانسی دی گئی۔2019 میں 184 افراد کو سزائے موت دی گئی تھی۔ 2019 کے مقابلے میں ، گزشتہ سال سزائے موت پر عملدرآمد میں 85 فیصد کمی آئی۔