زین آفندی قتل کیس میں پانچ افغان ڈاکو گرفتار

گرفتار افغان باشندوں کو محمود آباد چینسر گوٹھ سے حراست میں لیا گیا جنہوں ںے کچرا چننے والے بچوں کو بھی استعمال کیا

گرفتار افغان باشندوں کو محمود آباد چینسر گوٹھ سے حراست میں لیا گیا جنہوں ںے کچرا چننے والے بچوں کو بھی استعمال کیا (فوٹو : فائل)

ایسٹ زون پولیس نے مزار قائد کے وی آئی پی گیٹ کے سامنے کاسموپولیٹن سوسائٹی میں بنگلے کے اندر گھس کر لوٹ مار کے دوران مزاحمت پر تاجر زین حسن آفندی کو فائرنگ کرکے قتل کرنے کے الزام میں پانچ ڈاکوؤں کو گرفتار کرلیا۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ گرفتار کیے جانے والے ڈاکو افغان باشندے ہیں جنھیں چند روز قبل محمود آباد کے علاقے چینسر گوٹھ کے قریب سے حراست میں لیا گیا، گرفتار ڈاکوؤں میں عمران، رحمت اللہ، فیضان اور آغا گل شامل ہیں۔


ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈاکوؤں نے واردات کے لیے کچرا چننے والے افغانی بچوں کو استعمال کیا تھا تاہم پولیس گرفتار ڈاکوؤں سے ان کے گروہ میں شامل دیگر ساتھیوں سمیت دیگر پہلوؤں پر تحقیقات کر رہی ہے۔

واضح رہے کہ رواں ماہ 6 جنوری بروز بدھ کی صبح ڈاکوؤں کے 5 رکنی گروہ نے سندھ مدرسۃ السلام کے بانی حسن علی آفندی کے پوتے زین حسن آفندی کو ان کے بیڈ روم میں اہلیہ کے سامنے ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر فائرنگ کر کے قتل کر دیا تھا۔

واقعے کے بعد کراچی پولیس چیف غلام نبی میمن نے زین آفندی کے گھر کا دروہ کیا تھا جس کے بعد انھوں نے ایس ایس پی ایسٹ کی سربراہی میں تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی تھی جس کے کچھ روز کے بعد آئی جی سندھ مشتاق مہر نے ڈی آئی جی سی آئی اے عارف حنیف کی سربراہی میں بھی ایک ٹیم تشکیل دی تھی
Load Next Story