لاپتہ شہری کی عدم بازیابی اسلام آباد ہائیکورٹ کا وزیراعظم پر جرمانے کا عندیہ
شہریوں کی سیکورٹی اور تحفظ ریاست کی ذمہ داری ہے، چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ
ہائی کورٹ نے 5 سال سے لاپتہ شہری کی عدم بازیابی پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے 2015 سے اب تک کے وزرائے اعظم اور وفاقی کابینہ کو بڑا جرمانہ عائد کرنے کا عندیہ دے دیا۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے 5 سال قبل اسلام آباد سے لاپتہ ہونے والے شہری عمران خان کی عدم بازیابی سے متعلق کیس پر سماعت کی، اسلام آباد ہائی کورٹ نے لاپتہ شہری عمران خان کی عدم بازیابی پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے 2015 سے اب تک کے وزرائے اعظم اور وفاقی کابینہ کو بڑا جرمانہ عائد کرنے کا عندیہ دے دیا۔
جسٹس اطہر من اللہ نے ڈپٹی اٹارنی جنرل سے مکالمے کے دوران ریمارکس دیئے کہ شہریوں کی سیکورٹی اور تحفظ ریاست کی ذمہ داری ہے، جے آئی ٹی نے اسے جبری گمشدگی کا کیس قرار دیا ہے، اس لئے کسی پر تو ذمہ داری عائد کرنا پڑے گی، یہ نا کہیں کہ ریاست کچھ نہیں کر سکتی، بھلے اسے لائیو اسٹاک والوں نے اٹھایا ہو لیکن پتہ تو چلے لاپتہ ہونے والا کہاں پر ہے، آئین کے تحت چلنے والے معاشرے میں جبری گمشدگی کسی صورت برداشت نہیں، وفاقی حکومت ذمہ دار ہے تو کیوں نا وزیر اعظم اور وفاقی کابینہ کو جرمانہ کیا جائے۔
عدالت نے اٹارنی جنرل خالد جاوید خان کو عدالتی معاونت کے لیے نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت 3 ہفتوں کے لیے ملتوی کردی، عدالت نے ریمارکس دیئے کہ اٹارنی جنرل عدالت کو مطمئن نہ کر سکے تو 2015 سے اب تک کے وزرائے اعظم اور کابینہ کو جرمانہ عائد کریں گے۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے 5 سال قبل اسلام آباد سے لاپتہ ہونے والے شہری عمران خان کی عدم بازیابی سے متعلق کیس پر سماعت کی، اسلام آباد ہائی کورٹ نے لاپتہ شہری عمران خان کی عدم بازیابی پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے 2015 سے اب تک کے وزرائے اعظم اور وفاقی کابینہ کو بڑا جرمانہ عائد کرنے کا عندیہ دے دیا۔
جسٹس اطہر من اللہ نے ڈپٹی اٹارنی جنرل سے مکالمے کے دوران ریمارکس دیئے کہ شہریوں کی سیکورٹی اور تحفظ ریاست کی ذمہ داری ہے، جے آئی ٹی نے اسے جبری گمشدگی کا کیس قرار دیا ہے، اس لئے کسی پر تو ذمہ داری عائد کرنا پڑے گی، یہ نا کہیں کہ ریاست کچھ نہیں کر سکتی، بھلے اسے لائیو اسٹاک والوں نے اٹھایا ہو لیکن پتہ تو چلے لاپتہ ہونے والا کہاں پر ہے، آئین کے تحت چلنے والے معاشرے میں جبری گمشدگی کسی صورت برداشت نہیں، وفاقی حکومت ذمہ دار ہے تو کیوں نا وزیر اعظم اور وفاقی کابینہ کو جرمانہ کیا جائے۔
عدالت نے اٹارنی جنرل خالد جاوید خان کو عدالتی معاونت کے لیے نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت 3 ہفتوں کے لیے ملتوی کردی، عدالت نے ریمارکس دیئے کہ اٹارنی جنرل عدالت کو مطمئن نہ کر سکے تو 2015 سے اب تک کے وزرائے اعظم اور کابینہ کو جرمانہ عائد کریں گے۔