طاقتوراداروں نے انتخابات پر قبضہ کرکے ڈفلی والا ملک پر مسلط کردیا فضل الرحمان
کشمیریوں کو مودی کے ہاتھوں میں بیچنے کے خلاف مظاہرے میں مدرسے کے طلبا بھی شریک ہوں گے، سربراہ پی ڈی ایم
CAIRO:
پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم ) کے سربراہ اور رہنما جے یو آئی مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت منتخب نہیں ہے طاقتور اداروں نے انتخابات پر قبضہ کیا اور ڈفلی والے کو ملک پر مسلط کردیا۔
اسلام آباد میں اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد پی ڈی ایم کی جانب سے الیکشن کمیشن کے سامنے احتجاج کے دوران خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پورا پاکستان اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کرے گا اور حکمرانوں کو بھاگنے کا موقع نہیں ملے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان یہودی ایجنٹ ہیں، اسرائیل اور ہندستان کے فنڈز سے الیکشن لڑا ، ہندوستان اور اسرائیل پاکستان کے دشمن ہیں اور ان کے ایجنٹس کو وزیراعظم بنایا گیا ہے،دنیا نے دیکھا کہ مسجد کے ائمہ کو 10 ہزار دینے کی کوشش کی گئی تاہم علما نے انکار کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ اداروں نے پاکستان کو یہاں پہنچایا ہے پھر کہتے ہیں اداروں کے بارے میں بات نہ کریں۔ خواب دکھایا تھا ریاست مدینہ کا اور عوام جو اٹھی تو کوفہ کی ریاست تھی۔ یہود و ہنود عمران خان کو سہارا دے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک کا الیکشن دباو اور مفاد پرستی کا شکار ہو چکا ہے۔ شاہراہ دستور پر تاریخی مظاہرہ کیا ہے، لیاقت باغ پر پانچ فروری کو بھر پور احتجاج کریں گے۔ کشمیریوں کو مودی کے ہاتھوں میں بیچا ہے کشمیر فروشی کے خلاف مظاہرہ ہوگا۔ اس مظاہرے میں مدرسے کے طلبا بھی شریک ہوں گے۔ دینی مدارس کے طلبا کو جلسے سے روکتے ہیں وہ وقت شیخ رشید بھول گئے جب طالب علمی کے زمانے میں اپوزیشن کے جلسوں میں رقص کیا کرتے تھے۔
پی ڈی ایم کا فارن فنڈنگ کیس پر الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج؛
حزب اختلاف کی بڑی اتحادی جماعتوں کا اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) تحریک انصاف کے خلاف گزشتہ کئی برسوں سے جاری فارن فنڈنگ کیس کے جلد فیصلے کے لیے اسلام آباد میں الیکشن کمیشن کے دفتر کے سامنے احتجاج کیا۔ کارکنوں اور رہنماؤں کی بڑی تعداد راولپنڈی سمیت پنجاب اور خیبر پختونخوا سے اسلام آباد پہنچی جب کہ پی ڈی ایم کی قیادت مولانا فضل الرحمان کے گھر سے خصوصی کنٹینر پر سوار ہوکر الیکشن کمیشن پہنچی۔
یہ خبر بھی پڑھیے: پی ڈی ایم قیادت الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج میں اپنا وعدہ بھول گئی
حکومت نے پہلےہی پی ڈی ایم کو ریڈ زون میں احتجاج کی اجازت دے دی تھی تاہم اس کے ساتھ یہ تنبیہ بھی کی گئی تھی کہ اگر قانون ہاتھ میں لینے کی کوشش کی گئی تو سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ احتجاج کے دوران کسی بھی ناخوشگوار واقعے کے تدارک کے لیے سیکیورٹی انتہائی ہائی الرٹ رہے۔
فارن فنڈنگ کیس کا پس منظر؛
2014 میں تحریک انصاف ہی کے منحرف رکن اکبر ایس بابر نے الیکشن کمیشن میں پارٹی فنڈز میں بے ضابطگیوں کے حوالے سے درخواست دائر کی تھی۔ ان کا موقف ہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے بیرون ممالک مقیم پاکستانیوں کے علاوہ غیر ملکیوں سے بھی فنڈز حاصل کیے، جس کی پاکستانی قانون اجازت نہیں دیتا۔ انہوں نے اپنی درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ امریکا، برطانیہ، آسٹریلیا اور دیگر ممالک میں جماعت کے لیے وہاں پر رہنے والے پاکستانیوں سے چندہ اکھٹے کرنے کی غرض سے لمیٹڈ لائبیلیٹیز کمپنیاں بنائی گئی تھیں جن میں آنے والا فنڈ ممنوعہ ذرائع سے حاصل کیا گیا۔
پاکستان تحریک انصاف کا دعویٰ ہے کہ پارٹی نے ممنوعہ ذرائع سے فنڈز حاصل نہیں کیے، بیرون ملک سے تمام حاصل ہونے والے فنڈز کے دستاویزات موجود ہیں۔ الیکشن کمیشن میں درخواست کی سماعت رکوانے کے لیے تحریک انصاف نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے 6 مرتبہ رجوع کیا اور یہ موقف اختیار کیا کہ الیکشن کمیشن کے پاس کسی جماعت کے اکاؤنٹس کی جانچ پڑتال کا اختیار نہیں۔ اس کے علاوہ تحریک انصاف نے پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے خلاف بھی اسی نوعیت کی درخواستیں الیکشن کمیشن میں دائر کیں، اس معاملے کی تحقیقات کے لئے خصوصی اسکروٹنی کمیٹی قائم کی گئی۔
پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم ) کے سربراہ اور رہنما جے یو آئی مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت منتخب نہیں ہے طاقتور اداروں نے انتخابات پر قبضہ کیا اور ڈفلی والے کو ملک پر مسلط کردیا۔
اسلام آباد میں اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد پی ڈی ایم کی جانب سے الیکشن کمیشن کے سامنے احتجاج کے دوران خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پورا پاکستان اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کرے گا اور حکمرانوں کو بھاگنے کا موقع نہیں ملے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان یہودی ایجنٹ ہیں، اسرائیل اور ہندستان کے فنڈز سے الیکشن لڑا ، ہندوستان اور اسرائیل پاکستان کے دشمن ہیں اور ان کے ایجنٹس کو وزیراعظم بنایا گیا ہے،دنیا نے دیکھا کہ مسجد کے ائمہ کو 10 ہزار دینے کی کوشش کی گئی تاہم علما نے انکار کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ اداروں نے پاکستان کو یہاں پہنچایا ہے پھر کہتے ہیں اداروں کے بارے میں بات نہ کریں۔ خواب دکھایا تھا ریاست مدینہ کا اور عوام جو اٹھی تو کوفہ کی ریاست تھی۔ یہود و ہنود عمران خان کو سہارا دے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک کا الیکشن دباو اور مفاد پرستی کا شکار ہو چکا ہے۔ شاہراہ دستور پر تاریخی مظاہرہ کیا ہے، لیاقت باغ پر پانچ فروری کو بھر پور احتجاج کریں گے۔ کشمیریوں کو مودی کے ہاتھوں میں بیچا ہے کشمیر فروشی کے خلاف مظاہرہ ہوگا۔ اس مظاہرے میں مدرسے کے طلبا بھی شریک ہوں گے۔ دینی مدارس کے طلبا کو جلسے سے روکتے ہیں وہ وقت شیخ رشید بھول گئے جب طالب علمی کے زمانے میں اپوزیشن کے جلسوں میں رقص کیا کرتے تھے۔
پی ڈی ایم کا فارن فنڈنگ کیس پر الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج؛
حزب اختلاف کی بڑی اتحادی جماعتوں کا اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) تحریک انصاف کے خلاف گزشتہ کئی برسوں سے جاری فارن فنڈنگ کیس کے جلد فیصلے کے لیے اسلام آباد میں الیکشن کمیشن کے دفتر کے سامنے احتجاج کیا۔ کارکنوں اور رہنماؤں کی بڑی تعداد راولپنڈی سمیت پنجاب اور خیبر پختونخوا سے اسلام آباد پہنچی جب کہ پی ڈی ایم کی قیادت مولانا فضل الرحمان کے گھر سے خصوصی کنٹینر پر سوار ہوکر الیکشن کمیشن پہنچی۔
یہ خبر بھی پڑھیے: پی ڈی ایم قیادت الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج میں اپنا وعدہ بھول گئی
حکومت نے پہلےہی پی ڈی ایم کو ریڈ زون میں احتجاج کی اجازت دے دی تھی تاہم اس کے ساتھ یہ تنبیہ بھی کی گئی تھی کہ اگر قانون ہاتھ میں لینے کی کوشش کی گئی تو سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ احتجاج کے دوران کسی بھی ناخوشگوار واقعے کے تدارک کے لیے سیکیورٹی انتہائی ہائی الرٹ رہے۔
فارن فنڈنگ کیس کا پس منظر؛
2014 میں تحریک انصاف ہی کے منحرف رکن اکبر ایس بابر نے الیکشن کمیشن میں پارٹی فنڈز میں بے ضابطگیوں کے حوالے سے درخواست دائر کی تھی۔ ان کا موقف ہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے بیرون ممالک مقیم پاکستانیوں کے علاوہ غیر ملکیوں سے بھی فنڈز حاصل کیے، جس کی پاکستانی قانون اجازت نہیں دیتا۔ انہوں نے اپنی درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ امریکا، برطانیہ، آسٹریلیا اور دیگر ممالک میں جماعت کے لیے وہاں پر رہنے والے پاکستانیوں سے چندہ اکھٹے کرنے کی غرض سے لمیٹڈ لائبیلیٹیز کمپنیاں بنائی گئی تھیں جن میں آنے والا فنڈ ممنوعہ ذرائع سے حاصل کیا گیا۔
پاکستان تحریک انصاف کا دعویٰ ہے کہ پارٹی نے ممنوعہ ذرائع سے فنڈز حاصل نہیں کیے، بیرون ملک سے تمام حاصل ہونے والے فنڈز کے دستاویزات موجود ہیں۔ الیکشن کمیشن میں درخواست کی سماعت رکوانے کے لیے تحریک انصاف نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے 6 مرتبہ رجوع کیا اور یہ موقف اختیار کیا کہ الیکشن کمیشن کے پاس کسی جماعت کے اکاؤنٹس کی جانچ پڑتال کا اختیار نہیں۔ اس کے علاوہ تحریک انصاف نے پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے خلاف بھی اسی نوعیت کی درخواستیں الیکشن کمیشن میں دائر کیں، اس معاملے کی تحقیقات کے لئے خصوصی اسکروٹنی کمیٹی قائم کی گئی۔