جوبائیڈن کی حلف برداری کی سیکیورٹی سے دو مشکوک فوجی ہٹا دیے گئے

انٹیلی جینس اطلاعات کی بنیاد پر سیکیورٹی اہل کاروں کی کڑی جانچ پڑتال کی جارہی ہے

دو اہل کاروں کے شدت پسند گروہوں سے ممکنہ روابط کی بنا پر انہیں حفاظت سے ہٹا دیا گیا ہے (فوٹو، انٹر نیٹ)

ISLAMABAD:
امریکی فوج کے دو اہل کاروں کو شدت پسند دائیں بازوں کے گروہوں سے ممکنہ روابط کے شبہے کی بنیاد پر نو منتخب صدر کی تقریب حلف برداری کی حفاظت سے ہٹا دیا گیا۔

امریکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی فوجی اور انٹیلی جینس حکام کا کہنا ہے کہ امریکی فوج کے نیشنل گارڈز سے تعلق رکھنے والے دو اہل کاروں کے دائیں بازو کے شدت پسند نسل پرست گروہوں کے ساتھ ممکنہ روابط کی بنا پر ہٹایا گیا۔ واضح رہے کہ دائیں بازوں سے تعلق رکھنے والے گروہ صدر ٹرمپ کے حامی بھی تصور کیے جاتے ہیں۔

یہ خبر بھی پڑھیے: واشنگٹن میں سیکیورٹی الرٹ جاری، جوبائیڈن کی تقریب حلف برداری کی تیاریاں معطل


ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹ کے مطابق امریکی فوج اور انٹیلی جینس نے براہ راست اس حوالے سے مؤقف دینے سے انکار کردیا۔ ان کا کہنا ہے کہ موجودہ سیکیورٹی حالات کے پیش نظر اہم ذمے داریوں پر تعینات کیے جانے والے افسران اور اہل کاروں کی جانچ پڑتال کے عمل سے متعلق تفصیلات نہیں بتائی جاسکتیں۔

یہ خبر بھی پڑھیے: امریکی پارلیمنٹ کو بدستور خطرہ، مسلح شخص کی عمارت میں گھسنے کی کوشش

تاہم بعض حکام نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر تصدیق کی ہے کہ دو گارڈز کو اپنے سیاسی و نظریاتی روابط کی وجہ سے نومنتخب صدر کی تقریب حلف برداری کی سیکیورٹی سے ہٹایا گیا ہے۔ واضح رہے کہ 6 جنوری کو کیپٹل ہل پر ٹرمپ کے حامیوں کے حملے کے بعد سے انٹیلی جینس اطلاعات کی بنیاد پر ایف بی آر کی جانب سے نومنتخب صدر کی تقریب حلف برداری پر تعینات سیکیورٹی اہل کاروں کی کڑی جانچ پڑتال کی جارہی ہے۔
Load Next Story