ظفرعباس کے بعد ’’تانڈو‘‘ کی پوری ٹیم نے ہندوانتہاپسندوں کے سامنے گھٹنے ٹیک دیے
’’تانڈو‘‘ کی ٹیم نے ہندوانتہاپسندوں کے مطالبے پرمتعدد سین ڈیلیٹ کرنے پررضامندی ظاہر کردی
سیف علی خان کی نئی ویب سیریز ''تانڈو'' کی پوری ٹیم نے ہندوانتہاپسندوں کے سامنے گھٹنے ٹیکتے ہوئے ان کی مرضی کے مطابق فلمی سین ڈیلیٹ کرنے پر رضامندی ظاہر کردی۔
بھارت کے چھوٹے نواب سیف علی خان 15 جنوری کو ریلیز ہونے والی اپنی نئی فلم ''تانڈو'' کی وجہ سے ایک بار پھر ہندوانتہاپسندوں کے نشانے پر ہیں جس میں انہوں نے نہ صرف فلم کی پوری کاسٹ سے ہاتھ جوڑ کر معافی مانگنے کے ساتھ ساتھ فلم کے متعدد سین ڈیلیٹ کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔
اس خبر کو بھی پڑھیں؛ ہدایت کار عباس ظفر نے ہندو انتہاپسندوں کے آگے گھٹنے ٹیک دیے
''ٹائیگر زندہ ہے'' اور ''سلطان'' جیسی سپر ہٹ فلمیں دینے والے ہدایت کار ظفر عباس نے 24 گھنٹوں کے ہندوانتہاپسندوں کے آگے گھٹنے ٹیک دیے اور اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر پیغام جاری کیا جس میں انہوں نے کہا کہ ویب سیریز میں دکھائے گئے مناظر سے کسی کو دکھ پہنچا ہے تو اس کے لیے پوری ٹیم معافی مانگتی ہے۔
بعد ازاں ''تانڈو'' کی ٹیم نے بھارت کی انفارمیشن اور براڈکاسٹنگ منسٹری سے ملاقات کی جس میں ہندوانتہاپسندوں کی جانب سے فلم کے متعدد سین ڈیلیٹ کرنے کے مطالبے پر بات چیت کی گئی اور یہاں بھی تانڈو کی ٹیم نے گھٹنے ٹیک دیے اور متعدد سین ڈیلیٹ کرنے کی حامی بھرلی اور ایک بار پھر معافی مانگتے ہوئے کہا کہ ہمارا مقصد کسی کے مذہبی، سیاسی جذبات کو بھڑکانا یا دل آزاری نہیں تھا۔
بھارت کے چھوٹے نواب سیف علی خان 15 جنوری کو ریلیز ہونے والی اپنی نئی فلم ''تانڈو'' کی وجہ سے ایک بار پھر ہندوانتہاپسندوں کے نشانے پر ہیں جس میں انہوں نے نہ صرف فلم کی پوری کاسٹ سے ہاتھ جوڑ کر معافی مانگنے کے ساتھ ساتھ فلم کے متعدد سین ڈیلیٹ کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔
اس خبر کو بھی پڑھیں؛ ہدایت کار عباس ظفر نے ہندو انتہاپسندوں کے آگے گھٹنے ٹیک دیے
''ٹائیگر زندہ ہے'' اور ''سلطان'' جیسی سپر ہٹ فلمیں دینے والے ہدایت کار ظفر عباس نے 24 گھنٹوں کے ہندوانتہاپسندوں کے آگے گھٹنے ٹیک دیے اور اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر پیغام جاری کیا جس میں انہوں نے کہا کہ ویب سیریز میں دکھائے گئے مناظر سے کسی کو دکھ پہنچا ہے تو اس کے لیے پوری ٹیم معافی مانگتی ہے۔
بعد ازاں ''تانڈو'' کی ٹیم نے بھارت کی انفارمیشن اور براڈکاسٹنگ منسٹری سے ملاقات کی جس میں ہندوانتہاپسندوں کی جانب سے فلم کے متعدد سین ڈیلیٹ کرنے کے مطالبے پر بات چیت کی گئی اور یہاں بھی تانڈو کی ٹیم نے گھٹنے ٹیک دیے اور متعدد سین ڈیلیٹ کرنے کی حامی بھرلی اور ایک بار پھر معافی مانگتے ہوئے کہا کہ ہمارا مقصد کسی کے مذہبی، سیاسی جذبات کو بھڑکانا یا دل آزاری نہیں تھا۔