پاکستان کو جغرافیائی خدوخال کے باعث نظر انداز نہیں کیا جا سکتا وزیر خارجہ

مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے انشاء اللہ جلد امریکی پارلیمنٹ میں بھی بازگشت سنائی دے گی، شاہ محمود قریشی

ترجیحات کے حوالے سے پاکستان اور امریکا کے نکتہ نظر میں مماثلت دکھائی دیتی ہے، شاہ محمود قریشی فوٹو: فائل

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کہتے ہیں کہ پاکستان کو اس کے جغرافیائی خدوخال اور جغرافیائی معاشی حیثیت کے باعث نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔

اپنے بیان میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان کو اس کے جغرافیائی خدوخال اور جغرافیائی معاشی حیثیت کے باعث نظر انداز نہیں کیا جا سکتا، امریکا کے نئے صدر جو بائیڈن جنوبی ایشیائی خطے اور پاکستان کے حوالے سے واضح رائے رکھتے ہیں، وہ ماضی میں امریکی فارن ریلیشنز کمیٹی کے متحرک اور فعال رکن تھے، اس وقت جب وہ پاکستان تشریف لائے تو میں نے ان کا خیر مقدم کیا تھا۔


وزیر خارجہ نے کہا کہ ترجیحات کے حوالے سے پاکستان اور امریکا کے نکتہ نظر میں مماثلت دکھائی دیتی ہے، افغانستان کے حوالے سے ہمارے نکتہ نظر میں مطابقت ہے،دونوں ممالک کے درمیان آبادی، نوجوانوں کے تناسب اور معاشی امکانات کے حوالے سے دو طرفہ تعاون کے فروغ کے بہت سے مواقع موجود ہیں، نئی امریکی انتظامیہ کا چین کے ساتھ رویہ محاذ آرائی کا نہیں بلکہ مسابقت کا ہے، پم پاک چین اقتصادی راہداری کے تحت قائم خصوصی اقتصادی زونز میں امریکی سرمایہ کاروں کو خوش آمدید کہیں گے۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کے حوالے سے صورتحال انتہائی تشویش ناک ہے، خوش آئند بات یہ ہے کہ نئی امریکی انتظامیہ کا انسانی حقوق کے تحفظ کے حوالے سے واضح موقف ہے، مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے یورپی اور برطانوی پارلیمنٹ کی طرح انشاء اللہ جلد امریکی پارلیمنٹ میں بھی بازگشت سنائی دے گی۔ توقع ہے کہ نئی امریکی انتظامیہ 80 لاکھ نہتے مظلوم کشمیریوں کو بھارتی استبداد اور بلا جواز محاصرے سے نجات دلانے میں مددگار ثابت ہو گی۔
Load Next Story