پی ڈی ایم وفد کی چیف الیکشن کمشنر سے ملاقات چارٹر آف ڈیمانڈ پیش

پی ٹی آئی تحریری طور پر فارن فنڈنگ کا اعتراف کرچکی فی الفور فیصلہ جاری کیا جائے ، چارٹر آف ڈیمانڈ میں مطالبہ


ویب ڈیسک January 20, 2021
چارٹر آف ڈیمانڈ پر مولانا فضل الرحمان، شاہد خاقان عباسی، آفتاب شیرپاؤ، محمود اچکزئی و دیگر کے دستخط ہیں فوٹو: فائل

اپوزیشن اتحاد پی ڈی ایم کے رہنماؤں نے چیف الیکشن کمشنر سکندرسلطان راجہ کو فارن فنڈنگ کیس کے حوالے سے 4 نکاتی چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کردیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق اسلام آباد میں احسن اقبال، سابق وزیراعظم راجا پرویز اشرف، سینیٹر عثمان کاکڑ اور کامران مرتضی پر مشتمل پی ڈی ایم کے وفد نے اسلام آباد میں چیف الیکشن کمشنر سکندرسلطان راجہ سے ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران وفد نے چیف الیکشن کمشنر کو اپوزیشن کا چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کیا۔ جس پر مولانا فضل الرحمان، شاہد خاقان عباسی، آفتاب شیرپاؤ، محمود اچکزئی اور دیگر کے دستخط تھے۔

اپوزیشن کا چارٹر آف ڈیمانڈ 4 نکات پر مشتمل ہے جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ پی ٹی آئی تحریری طور پر فارن فنڈنگ کا اعتراف کرچکی فی الفور فیصلہ جاری کیا جائے، مدعی مقدمہ کو 23 خفیہ اکاؤنٹس کی تفصیلات فراہم کی جائیں، تحقیقاتی کمیٹی کو ان کیمرہ کی بجائے اوپن رکھا جائے، مدعی مقدمہ اکبر ایس بابر کو تحفظ فراہم کیا جائے،مدعی کو کچھ گزند پہنچا تو عمران خان اور الیکشن کمیشن ذمہ دار ہوں گے۔

چیف الیکشن کمنشر سے ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ وزیراعظم نے الزام لگایا کہ 2 ملک اپوزیشن کو فنڈنگ کررہے ہیں، اگر ان کے پاس کوئی ثبوت موجود ہے تو سپریم کورٹ میں پیش کیا جائے، تحریک انصاف نے ممنوعہ ذرائع سے فنڈنگ لی، امید کرتے ہیں الیکشن کمیشن شفاف انداز میں یہ معاملہ نمٹائے گا، غیر ملکی فنڈنگ کیس کی تحقیقات فوری مکمل ہونی چاہیے، فارن فنڈنگ کیس کی تحقیقات کی جائیں تو عمران خان کا بھی فالودے والا نکلے گا، کیونکہ انہوں نے بھی اپنے منیجر اور دیگر لوگوں کے نام پر پیسے منگوائے ہیں۔ جب اس کیس کا فیصلہ ہوگا تو 24 گھنٹے میں ان کی نااہلی ہوگی۔

واضح رہے کہ پی ڈی ایم نے گزشتہ روز اسلام آباد ہی میں الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج بھی کیا تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں