ہندو انتہا پسندوں کے تعصب کا شکار ہدایتکار عباس ظفر کو بڑا ریلیف مل گیا
ہندو انتہا پسندوں کے تعصب کا شکار ہدایتکار عباس ظفر کو ویب سیریز تانڈو میں مذہبی جذبات بھڑکانے سے متعلق کیس میں عدالت سے بڑا ریلیف مل گیا۔
ویب سیریز تانڈو میں مذہبی جذبات بھڑکانے سے متعلق کیس میں ممبئی ہائی کورٹ نے سیریز کے ہدایت کار عمران عباس ظفر سمیت 4 افراد کی ضمانت قبل از گرفتاری منظور کرلی ہے، بھارتی ہندو انتہا پسندوں کی جانب سے ویب سیریز تانڈو کے ہدایت کار، پروڈیوسر، مصنف اور کونٹینٹ ہیڈ کے خلاف ریاست اتر پردیش میں کریمنل کیس رجسٹر کیا گیا تھا۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : ''تانڈو'' کی پوری ٹیم نے ہندوانتہاپسندوں کے سامنے گھٹنے ٹیک دیے
ویب سیریز تانڈو کی ٹیم کے خلاف اتر پردیش میں ایف آئی آر درج کرائی گئی تھی جس میں کہا گیا کہ سیریز میں مذہبی جذبات کو بھڑکایا گیا ہے جس کے بعد اتر پردیش پولیس ممبئی آئی تھی۔ ویب سیریز تانڈو کے ہدایت کار عباس طفر کے وکیل نے عدالت میں کہا کہ آیف آئی آر میں لگائے گئے الزامات من گھڑت ہیں اور تانڈو ٹیم کا اس سے کوئی لینا دینا نہیں ہے، ایف آئی آر مبہم ہے اور ویب سیریز کے سیاق و سباق کو جانے بغیر کاٹی گئی۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : سیف علی خان ایک بار پھر ہندو انتہا پسندوں کے نشانے پر
واضح رہے کہ چند روز قبل ویب سیریز ''تانڈو'' میں کام کرنے پر ہندو انتہا پسندوں نے سیف علی خان کو تنقید کا نشانا بنایا تھا جب کہ سیریز پر شدید تنقید کے بعد ہدایت کار عباس ظفر نے معافی بھی مانگی تھی تاہم معاملہ ختم نہ ہونے پر تانڈو کی ٹیم نے گھٹنے ٹیک دیے اور متعدد سین ڈیلیٹ کرنے کی حامی بھی بھرلی ہے۔