جیولرز اور ڈاکٹرز اپنے کسٹمرز کی مشکوک ٹرانزیکشنز رپورٹ کرنے کے پابند

بلڈرز رئیل اسٹیٹ ایجنٹس، جیولرز، ڈاکٹر انجینئیر ودیگرنان فنانشل پروفیشنز کو اب کسٹمرز کے کوائف کا ریکارڈ رکھنا ہوگا

بلڈرز رئیل اسٹیٹ ایجنٹس، جیولرز، ڈاکٹر انجینئیر ودیگرنان فنانشل پروفیشنز کو اب کسٹمرز کے کوائف کا ریکارڈ رکھنا ہوگا۔ فوٹو: انٹرنیٹ)

بلڈر ڈیولپرز، رئیل اسٹیٹ ایجنٹس، جیولرز، ڈاکٹرز، اکاؤنٹنٹس سمیت دیگر غیرمالیاتی کاروبار اور پروفیشنز اپنے کسٹمرز کی مشکوک ٹرانزیکشنز رپورٹ کرنے کے پابند ہوں گے۔

ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈیولپرز آباد میں منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈائریکٹوریٹ نان فنانشل بزنس اینڈ پروفیشن اور انٹیلیجنس اینڈ انویسٹیگیشن آئی آر کراچی کے ڈائریکٹر عاصم افتخار کا کہنا تھا کہ انسداد منی لانڈرنگ ایکٹ میں حالیہ ترمیم کے بعد بلڈر ڈیولپرز، رئیل اسٹیٹ ایجنٹس، جیولرز، ڈاکٹرز، اکاؤنٹنٹس سمیت دیگر غیرمالیاتی کاروبار اور پروفیشنز اپنے کسٹمرز کی مشکوک ٹرانزیکشنز رپورٹ کرنے کے پابند ہوں گے۔

عاصم افتخار نے کہا کہ پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالنے کے لیے ایف اے ٹی ایف کی باقی ماندہ شرائط پوری کرنے کے لیے حکومت نے ستمبر2020 میں اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ کی شق 6 میں ترمیم کرکے غیرمالیاتی شعبوں میں شامل کاروبار اور پیشوں کی مانیٹرنگ کو شامل کیاگیاہے، یہ ایک قومی مقصد ہے جس کے حصول میں آباد کے ممبران تعاون کریں۔


عاصم افتخار کا کہنا تھا کہ بلڈرز رئیل اسٹیٹ ایجنٹس جیولرز، ڈاکٹر انجینئیر ودیگرنان فنانشل پروفیشنز کو اب کسٹمرز کے کوائف کا ریکارڈ رکھنا ہوگا اور بلڈرز، ڈیولپرز، رئیل اسٹیٹ ایجنٹس سمیت دیگر غیرمالیاتی شعبوں کو 21جنوری تک لازمی رجسٹریشن کرانا ہوگا۔ ڈائریکٹوریٹ میں رجسٹریشن کا طریقہ کار بے انتہا سہل ہے۔

عاصم افتخار نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف شرائط مطلوبہ مدت میں پوری کرنے کے تناظر میں رجسٹریشن کی آخری تاریخ میں توسیع ممکن نہیں ہے جب کہ مشکوک ٹرانزیکشنز کی رپورٹنگ کا مقصد ریونیو کاحصول نہیں بل کہ انسداد منی لانڈرنگ ہے۔ انہوں نے بتایاکہ رئیل اسٹیٹ سیکٹر میں مشکوک ٹرانزیکشنز کی کوئی حد مقرر نہیں کی گئی ہے البتہ جیولری سیکٹر میں مشکوک ٹرانزیکشن کی کم ازکم حد 20لاکھ روپے مقرر کی گئی ہے۔

دوران اجلاس آباد کے چئیرمین فیاض الیاس نے کہا کہ بلڈرز ڈیولپرز کو اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ میں ترمیم اور رجسٹریشن سے متعلق آگاہی کے لیے رجسٹریشن کی تاریخ میں توسیع کی جائے کیونکہ تعمیراتی شعبے کو مشکوک ٹرانزیکشن رپورٹنگ میں ممکنہ غلطی پر جرمانے سزا پر تحفظات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آباد قومی مفاد میں کسٹمز رپورٹنگ میں تعاون کے لیے تیار ہے لیکن ایف بی آر رجسٹریشن کی مدت میں کم ازکم 2ماہ کی توسیع کرنے کا اعلان کرے۔
Load Next Story