خصوصی عدالت کا غداری مقدمے میں پرویز مشرف کو کل ہرحال میں پیش ہونے کا حکم
اگر پرویز مشرف کل عدالت میں پیش نہ ہوئے تو گرفتاری کا حکم جاری کیا جائے گا، خصوصی عدالت
خصوصی عدالت نے غداری مقدمے میں سابق صدر پرویز مشرف کو کل ہرحال میں پیش ہونے کا حکم دیا ہے، عدالت کا کہنا ہے کہ اگر پرویز مشرف کل پیش نہ ہوئے تو گرفتاری کا حکم دینے پر مجبور ہوجائیں گے۔
اسلام آباد میں جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں تین رکنی خصوصی عدالت سابق صدرپرویزمشرف کے خلاف سنگین غداری کے مقدمے اور دیگر درخواستوں کی سماعت کررہی ہے، سابق صدر آج بھی سیکیورٹی وجوہات کی بنا پرعدالت میں پیش نہ ہوئے، ان کے وکیل احمدرضا قصوری نے اپنے دلائل میں کہا کہ پرویزمشرف عدالت کے حکم پریہاں آئیں گے لیکن اگرانہیں کچھ ہواتوعدالت ہی ذمہ دارہوگی۔ سابق صدرہی نہیں، وکلاء اورججوں کوبھی سیکیورٹی کا مسئلہ ہے۔
اس پرجسٹس فیصل عرب نے ریمارکس دئیے کہ آپ عدالت کودھمکیاں نہ دیں۔ احمد رضا قصوری نے جسٹس فیصل عرب سے مکالمے میں کہا کہ یہاں دھماکا ہواتوسارے لوگ مارے جائیں گے، آپ نے کھلے آسمان تلے عدالت لگا دی ہے، یہ عدالت نہیں شیکسپیئر کا تھیٹرلگ رہا ہے، جس پرجسٹس فیصل عرب نے کہا کہ عدالتیں جنگ کے دوران بھی اپنا کام جاری رکھتی ہیں، آپ کے خدشات کا احترام ہے۔
اس موقع پرجوائنٹ سیکریٹری داخلہ عدالت میں پیش ہوئے، جسٹس فیصل عرب نے ان سے سیکیورٹی کے بارے میں سوال کیا تو انہوں نے عدالت کویقین دہانی کرائی کہ پرویزمشرف کے لیے سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات کئے گئے ہیں، سابق صدرکوبلٹ پروف گاڑی دی گئی ہے، وہ عدالت میں پیش ہوکر باحفاظت واپس جاسکتےہیں۔
سماعت کے دوران پراسیکیوٹر اکرم شیخ اوراحمدرضاقصوری میں تلخ جملوں کا تبادلہ بھی ہوا۔ پرویزمشرف کے وکیل نے الزام لگایا کہ اکرم شیخ وزیراعظم نوازشریف کے حواری ہیں، جس پراکرم شیخ کا کہنا تھا کہ آپ اپنی آوازنیچی رکھیں، ورنہ میری آواززیادہ اونچی ہے۔ عدالت متعصب قراردے دے توواپس چلا جاؤں گا۔ جسٹس فیصل عرب نے قرار دیا، پرویزمشرف کا جرم ناقابلِ ضمانت ہے، کوئی بھی پولیس افسرانہیں بغیروارنٹ کے گرفتارکرسکتا ہے۔
خصوصی عدالت نے پرویزمشرف کےوکلاء کے سیکیورٹی خدشات سے متعلق دلائل مسترد کرتے ہوئے کہا کہ سابق صدرکی تضحیک نہیں چاہتے، وہ کل عدالت میں پیش ہوجائیں، ورنہ گرفتاری کاحکم دینے پرمجبورہوں گے۔ جسٹس فیصل عرب نے کیس کی سماعت کل تک ملتوی کردی جب کہ پرویزمشرف کے وکلاء نے وزیراعظم نوازشریف کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائرکردی ہے۔
اسلام آباد میں جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں تین رکنی خصوصی عدالت سابق صدرپرویزمشرف کے خلاف سنگین غداری کے مقدمے اور دیگر درخواستوں کی سماعت کررہی ہے، سابق صدر آج بھی سیکیورٹی وجوہات کی بنا پرعدالت میں پیش نہ ہوئے، ان کے وکیل احمدرضا قصوری نے اپنے دلائل میں کہا کہ پرویزمشرف عدالت کے حکم پریہاں آئیں گے لیکن اگرانہیں کچھ ہواتوعدالت ہی ذمہ دارہوگی۔ سابق صدرہی نہیں، وکلاء اورججوں کوبھی سیکیورٹی کا مسئلہ ہے۔
اس پرجسٹس فیصل عرب نے ریمارکس دئیے کہ آپ عدالت کودھمکیاں نہ دیں۔ احمد رضا قصوری نے جسٹس فیصل عرب سے مکالمے میں کہا کہ یہاں دھماکا ہواتوسارے لوگ مارے جائیں گے، آپ نے کھلے آسمان تلے عدالت لگا دی ہے، یہ عدالت نہیں شیکسپیئر کا تھیٹرلگ رہا ہے، جس پرجسٹس فیصل عرب نے کہا کہ عدالتیں جنگ کے دوران بھی اپنا کام جاری رکھتی ہیں، آپ کے خدشات کا احترام ہے۔
اس موقع پرجوائنٹ سیکریٹری داخلہ عدالت میں پیش ہوئے، جسٹس فیصل عرب نے ان سے سیکیورٹی کے بارے میں سوال کیا تو انہوں نے عدالت کویقین دہانی کرائی کہ پرویزمشرف کے لیے سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات کئے گئے ہیں، سابق صدرکوبلٹ پروف گاڑی دی گئی ہے، وہ عدالت میں پیش ہوکر باحفاظت واپس جاسکتےہیں۔
سماعت کے دوران پراسیکیوٹر اکرم شیخ اوراحمدرضاقصوری میں تلخ جملوں کا تبادلہ بھی ہوا۔ پرویزمشرف کے وکیل نے الزام لگایا کہ اکرم شیخ وزیراعظم نوازشریف کے حواری ہیں، جس پراکرم شیخ کا کہنا تھا کہ آپ اپنی آوازنیچی رکھیں، ورنہ میری آواززیادہ اونچی ہے۔ عدالت متعصب قراردے دے توواپس چلا جاؤں گا۔ جسٹس فیصل عرب نے قرار دیا، پرویزمشرف کا جرم ناقابلِ ضمانت ہے، کوئی بھی پولیس افسرانہیں بغیروارنٹ کے گرفتارکرسکتا ہے۔
خصوصی عدالت نے پرویزمشرف کےوکلاء کے سیکیورٹی خدشات سے متعلق دلائل مسترد کرتے ہوئے کہا کہ سابق صدرکی تضحیک نہیں چاہتے، وہ کل عدالت میں پیش ہوجائیں، ورنہ گرفتاری کاحکم دینے پرمجبورہوں گے۔ جسٹس فیصل عرب نے کیس کی سماعت کل تک ملتوی کردی جب کہ پرویزمشرف کے وکلاء نے وزیراعظم نوازشریف کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائرکردی ہے۔