جوبائیڈن کا پہلادنمسلمانوں پرسفری پابندی کےخاتمےسمیت 15 صدارتی حکم نامے جاری
جوبائیڈن نے پیرس ماحولیاتی معاہدہ میں شمولیت اور عالمی ادارہ صحت میں واپس جانے کا اعلان بھی کیا
امریکی صدر جوبائیڈن نے عہدہ سنبھالتے ہی ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مسلم اکثریت رکھنے والے چند ممالک پر لگائی گئی سفری پابندیاں ختم کرنے کا اعلان کردیا۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق جوبائیڈن نے امریکا کے 46ویں صدر کی حیثیت سے عہدے کا حلف لیتے ہی مسلمانوں پر عائد پابندی ختم کرنے سمیت 15 صدارتی حکم ناموں پر دستخط کردیے، ان میں اکثر حکم نامے ڈونلڈ ٹرمپ کی پناہ گزین مخالف پالیسی سمیت دیگر متنازہ پالیسیوں کو ختم کرنے کےلیے جاری کیے گے ہیں۔
جوبائیڈن کی جانب سے جن صدارتی حکم ناموں پر دستخط کیے گئے ہیں ان میں مسلمانوں پر سفری پابندیوں کا خاتمہ، پیرس ماحولیاتی معاہدہ میں شمولیت اور کورونا بحران سے نمٹنے کے لیے ہنگامی اقدامات کے حکم نامے سرفہرست ہیں۔
امریکی صدر نے نے اپنے ابتدائی حکم نامے میں عالمی ادارہ صحت میں واپس جانے کا اعلان بھی کیا ہے، جس سے ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ کہہ کر علیحدگی اختیار کردی تھی کہ یہ ادارہ کورونا وائرس کے دوران چین سے سخت باز پرس نہیں کررہا۔
اس موقع پر امریکی صدر جوبائیڈن کا کہنا تھا کہ حکم نامے اور ہدایات جاری کرنے کےلیے وقت ضائع نہیں کرسکتے، ہم کورونا بحران کو کنٹرول کریں گے، کورونا سے متاثرہ معیشت کی بحالی کیلیے امداد کی فراہم کریں گے، ماحولیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کریں گے اور نسلی مساوات کو فروغ دیں گے۔
امریکی صدر کی جانب سے دیگر صدارتی حکم ناموں میں، وفاقی املاک پر ماسک پہننا لازمی قرار دیا گیا، کورونا وائرس سے نمٹنے کیلیے وائٹ ہاؤس میں نئے دفتر کا قیام شامل ہے۔
واضح رہے کہ ہر آنے والا امریکی صدر ابتدائی دنوں میں پچھلے صدر کی جانب سے عائدہ کردہ پالیسیز کو روکنے کے لیے بہت سارے حکم نامے جاری کرتا ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی یہی کیا تھا لیکن ان کے متعدد حکم ناموں کو عدالت میں چیلنج کر دیا گیا تھا۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق جوبائیڈن نے امریکا کے 46ویں صدر کی حیثیت سے عہدے کا حلف لیتے ہی مسلمانوں پر عائد پابندی ختم کرنے سمیت 15 صدارتی حکم ناموں پر دستخط کردیے، ان میں اکثر حکم نامے ڈونلڈ ٹرمپ کی پناہ گزین مخالف پالیسی سمیت دیگر متنازہ پالیسیوں کو ختم کرنے کےلیے جاری کیے گے ہیں۔
جوبائیڈن کی جانب سے جن صدارتی حکم ناموں پر دستخط کیے گئے ہیں ان میں مسلمانوں پر سفری پابندیوں کا خاتمہ، پیرس ماحولیاتی معاہدہ میں شمولیت اور کورونا بحران سے نمٹنے کے لیے ہنگامی اقدامات کے حکم نامے سرفہرست ہیں۔
امریکی صدر نے نے اپنے ابتدائی حکم نامے میں عالمی ادارہ صحت میں واپس جانے کا اعلان بھی کیا ہے، جس سے ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ کہہ کر علیحدگی اختیار کردی تھی کہ یہ ادارہ کورونا وائرس کے دوران چین سے سخت باز پرس نہیں کررہا۔
اس موقع پر امریکی صدر جوبائیڈن کا کہنا تھا کہ حکم نامے اور ہدایات جاری کرنے کےلیے وقت ضائع نہیں کرسکتے، ہم کورونا بحران کو کنٹرول کریں گے، کورونا سے متاثرہ معیشت کی بحالی کیلیے امداد کی فراہم کریں گے، ماحولیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کریں گے اور نسلی مساوات کو فروغ دیں گے۔
امریکی صدر کی جانب سے دیگر صدارتی حکم ناموں میں، وفاقی املاک پر ماسک پہننا لازمی قرار دیا گیا، کورونا وائرس سے نمٹنے کیلیے وائٹ ہاؤس میں نئے دفتر کا قیام شامل ہے۔
واضح رہے کہ ہر آنے والا امریکی صدر ابتدائی دنوں میں پچھلے صدر کی جانب سے عائدہ کردہ پالیسیز کو روکنے کے لیے بہت سارے حکم نامے جاری کرتا ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی یہی کیا تھا لیکن ان کے متعدد حکم ناموں کو عدالت میں چیلنج کر دیا گیا تھا۔