بلدیاتی انتخابات کے شیڈول پر نظرثانی کرنا سندھ حکومت کا نہیں الیکشن کمیشن کا کام ہے قائم علی شاہ

جلد انتخابات کرانے کا شوق رکھنے والے لوگ ہی عدالتوں میں گئے تاکہ الیکشن وقت پر نہ ہوسکیں، وزیر اعلٰی سندھ

آئین کے تحت صوبائی حکومت کو یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ حلقہ بندیاں کرائے، قائم علی شاہ فوٹو: فائل

وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کے حوالے سے شیڈول پر نظر ثانی کرنا یا نیا شیڈول جاری کرنا سندھ حکومت کا نہیں بلکہ الیکشن کمیشن کا کام ہے،

وزیر اعلیٰ ہاؤس میں وزیر اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن، اور مشیر خزانہ مراد علی شاہ کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ حکومت سندھ کراچی میں امن و امان کی صورت حال پر خصوصی توجہ دے رہی ہے جس کی وجہ سے شہر میں جرائم کی شرح میں 40 کمی آئی ہے، پولیس اور رینجرز کو جدید ہتھیاروں سمیت بلٹ پروف جیکٹس ،ہیلمٹس اور دیگر ساز و سامان مہیا کیا جائے گا۔


وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ سپریم کورٹ نے سندھ حکومت کو 7دسمبر کو بلدیاتی انتخابات کرانے کا حکم دیا تھاجس پر عمل کرتے ہوئے سندھ حکومت نے فوری طور پر حلقہ بندیاں کیں اور نیا بلدیاتی قانون مشاورت سے اسمبلی سے منظور کرایا، الیکشن کمیشن نے پنجاب میں 30جنوری اور سندھ میں بلدیاتی انتخابات کرانے کے لئے 18جنوری کی تاریخیں مقرر کیں، الیکشن کمیشن نے ہی ڈپٹی کمشنرز اور اسسٹنٹ کمشنرز کو ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران اور اسسٹنٹ ریٹرننگ افسران مقرر کیا ہے، آئین کے آرٹیکل 140اے کے تحت صوبائی حکومت کو یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ حلقہ بندیاں کرائے اور انہی اختیارات کے تحت ہم نے صوبے میں حلقہ بندیاں کرائیں، 2001 میں مشرف دور میں بھی کی جانے والی حلقہ بندیاں انتظامی افسران نے ہی کی تھیں لیکن ہم نے ان حلقہ بندیوں پر اعتراضات کے باوجود انتخابی عمل میں حصہ لیا۔

سید قائم علی شاہ کا کہنا تھا کہ جلد انتخابات کرانے کا شوق رکھنے والے لوگ ہی عدالتوں میں گئے تاکہ الیکشن وقت پر نہ ہوسکیں، سندھ حکومت بلدیاتی الیکشن کرانے کے لیے تیار ہے اب الیکشن کمیشن کا کام ہے کہ وہ سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے کوئی حکمت عملی مرتب کرے۔ بلوچستان میں بھی جس طرح بلدیاتی انتخابات ہوئے وہ سب جانتے ہیں لیکن اس حوالے سے کچھ کہنا نہیں چاہتے، ان کا میزد کہنا تھا کہ آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو زرداری کو سیکورٹی خدشات درپیش ہیں اور حکومت سندھ نے ان کو مکمل سیکورٹی فراہم کی ہے۔
Load Next Story