وزیراعظم قبائلی علاقوں میں انٹرنیٹ سروس کی بحالی پر کام کریں اسلام آباد ہائی کورٹ

قبائلی علاقوں میں امن و امان کی خراب صورتحال اور سیکیورٹی کے نام پر انٹرنیٹ بند رکھا گیا، جسٹس اطہر من اللہ


ثاقب بشیر January 23, 2021
عوام اور مسلح افواج کی قربانیوں سے اب امن و امان بحال ہو چکاہے، اسلام آباد ہائی کورٹ

ہائی کورٹ نے وزیراعظم اور وفاقی کابینہ خیبر پختونخوا حکومت کے ساتھ مل کر قبائلی علاقوں میں انٹرنیٹ سروس کی بحالی کا معاملہ حل کریں۔

قبائلی علاقوں میں انٹرنیٹ سروس کی بحالی سے متعلق اسلام آباد ہائی کورٹ نے تحریری حکمنامہ جاری کردیا ہے، چیف جسٹس اطہر من اللہ کی جانب سے 3 صفحات پر مشتمل تحریری حکم میں کہا گیا ہے کہ ٹیکنالوجی کی شعبے میں ترقی کے بعد انٹرنیٹ تک رسائی بنیادی آئینی حقوق میں شامل ہے، قبائلی علاقوں کے لوگوں نے بہت کچھ سہہ لیا، دہائیوں تک انہیں نظر انداز کیا گیا ، اب قبائلی علاقوں کی نوجوانوں کو آئینی حقوق سے مزید محروم نہیں رکھا جا سکتا۔

عدالت نے تحریری حکم میں کہا کہ وزیراعظم اور وفاقی کابینہ خیبر پختونخوا حکومت کے ساتھ مل کر معاملہ حل کریں، فیصلے کی کاپی سیکرٹری داخلہ وفاقی کابینہ کو پیش کریں، امید ہے کابینہ ضروری اقدامات لے گی، قبائلی علاقوں کے عوام کو بنیادی حقوق کی بدترین خلاف ورزیوں کا سامنا کرنا پڑا ہے، امن و امان کی خراب صورتحال اور سیکیورٹی کے نام پر قبائلی علاقوں میں انٹرنیٹ بند رکھا گیا، عوام اور مسلح افواج کی قربانیوں سے اب امن و امان بحال ہو چکا، قبائلی علاقوں میں ریاست کی رِٹ بحال ہوئی، فاٹا اب خیبر پختونخوا کا حصہ ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔