انسپکٹربہاؤ الدین کے قتل میں طالبان کارندے ملوث ہیںچوہدری اسلم

مقتول کا زیادہ کام کراچی اور پھر لیاری آپریشن کے حوالے سے تھا،قاتل پکڑلیں گے


Staff Reporter January 02, 2014
جس مقام پر واردات ہوئی ہے اس مقام پر کالعدم جہادی تنظیموں کے علاوہ کسی اور میں واردات کرنے کی ہمت نہیں ۔فوٹو:محمد ثاقب/ایکسپریس،فائل

ایس ایس پی سی آئی ڈی چوہدری محمد اسلم نے بتایا کہ بہاؤ الدین بابر گزشتہ دنوں سی آئی ڈی انسداد انتہا پسندی سیل میں تعینات تھے اور سی آئی ڈی کے تمام افسران جہادیوں کی ہٹ لسٹ پر ہیں، بہاؤالدین بابر نے جہادی دہشت گردوں کے خلاف آٹے میں نمک کے برابر کام کیا تھا جبکہ ان کا کراچی آپریشن اور لیاری آپریشن میں اہم کردار رہا ہے۔

تاہم جس مقام پر واردات ہوئی ہے اس مقام پر کالعدم جہادی تنظیموں کے علاوہ کسی اور میں واردات کرنے کی ہمت نہیں ہے تاہم یہ بھی ممکن ہے کے کسی نے کرائے کے قاتلوں کی مدد لی ہو ، چوہدری اسلم نے بتایا کہ اب تک کی جانے والے تفتیش میں اس بات کے شواہد ملے ہیں کہ بہاؤ الدین بابر کے قتل میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے کارندے میں ملوث ہیں انھوں نے بتایا کہ ملزمان کے گرد گھیرا تنگ کیا جا رہا ہے کچھ لوگوں کو شامل تفتیش بھی کیا گیا ہے جس کی روشنی میں کام کر رہے ہیں ، پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ بہاؤ الدین بابر کے قتل میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان کا قاسم منشیات فروش گروپ ملوث ہے اور اس گروپ سے مقتول بہاؤ الدین بابر کا گزشتہ ایک ہفتے سے تنازعہ چل رہا تھا ، پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ فرنٹیئر کالونی میں بہاؤ الدین بابر کی رہائش گاہ کے قریب کالعدم تحریک طالبان پاکستان سے تعلق رکھنے والے منشیات فروش قاسم گروپ کے کارندے ودود اور الطاف منشیات فروخت کرتے ہیں اس حوالے سے انسپکٹر بہاؤ الدین بابر نے ایس ایچ او پیر آباد عبدالمعید کو بھی آگاہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ منشیات فروشوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔



تاہم انھوں نے منشیات فروشوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جبکہ مبینہ طور پر وہاں ماہانہ 40 ہزار روپے وصول بھی کرتے ہیں ، پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ بہاؤ الدین بابر کی 2 روز قبل منشیات ودود اور الطاف سے تلخ کلامی بھی ہوئی تھی جبکہ منشیات فروش قاسم اور اس کے کارندوں کو بہاؤ الدین بابر نے اس وقت گرفتار کیا تھا جب وہ ایس ایس پی سی آئی ڈی گارڈن چوہدری اسلم کے ساتھ کام کرتے تھے بعدازاں ملزمان ضمانت ہو گئے تھے اور قاسم اپنے آبائی گاؤں بونیر چلا گیا تھا اور وہاں سے بیٹھ کر نیٹ ورک چلا رہا تھا ، مقتول پولیس افسر نے ایس ایچ او پیر آباد کو اس بات کی بھی نشاندہی کی تھی کہ منگھوپیر سے تعلق رکھنے والے کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے کچھ کارندے اس کے گھر کے قریب مشتبہ حالت میں بھی گھومتے ہوئے دکھائی دیے ہیں تاہم اس حوالے سے علاقہ پولیس کی جانب سے کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی جا سکی ، پولیس ذرائع نے بتایا کہ منشیات فروش قاسم اور اس کے کارندے انسداد پولیو ورکرز پر حملوں میں بھی ملوث ہیں ، ملزمان نے تقریباً ایک سال قبل پاکستان بازار کے علاقے میں فائرنگ کر کے ایک وبائی مرض پولیو کے قطرے پلانے والی ایک خاتون ورکر کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا تھا ،دریں اثنا انسپکٹر بہاؤ الدین بابر کے قتل کا مقدمہ درج کر کے جائے وقوعہ سے ملنے والے گولیوں کے خول تجزیے کے لیے لیبارٹری بھجوا دیے ،ذرائع کے مطابق مقتول افسر نے اپنی سیکیورٹی کے لیے کئی مرتبہ اعلیٰ حکام سے رابطہ کیا تھا تاہم انہیں ایک بھی سیکیورٹی گارڈ فراہم نہیں کیا گیا ۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں