بولرز سر پٹختے رہ گئے دیوارِ مصباح و یونس نہ ہل سکی

سینئرز نے سنچریوں کے ساتھ نئے سال کا شاندار آغاز کیا،چوتھی وکٹ کیلیے218 رنز کی شراکت سے پاکستان کی پوزیشن مستحکم


AFP/Sports Desk January 02, 2014
آخری سیشن میں 76کے اسکور پر مصباح کیخلاف ایل بی ڈبلیو کی زوردار اپیل مسترد ہوئی۔۔فوٹو:اے ایف پی

ISLAMABAD: ابوظبی ٹیسٹ میں سری لنکن بولرز دن بھر سر پٹختے رہے مگر دیوار مصباح و یونس نہ ہل سکی، دونوں نے سنچریوں سے نئے سال کا شاندار آغاز کیا، چوتھی وکٹ کیلیے218رنز کی شراکت سے پاکستان کی پوزیشن بھی مستحکم بنا دی،آخری سیشن میں یونس خان136کے اسکور پر بولڈ ہوئے،105 پر ناقابل شکست کپتان تاحال مہمان بولرز کے صبر کا امتحان لے رہے ہیں، اسد شفیق 12پر ناٹ آئوٹ رہے،4وکٹ پر327رنز اسکور کرنے والی میزبان سائیڈ کو 123 رنز کی سبقت حاصل ہوچکی۔

تفصیلات کے مطابق شیخ زید کرکٹ اسٹیڈیم میں پاکستان نے ایک وکٹ پر46رنز سے نامکمل اننگز کا آغاز کیا،25پرناٹ آئوٹ احمد شہزاد کا ساتھ دینے محمد حفیظ میدان میں اترے، ون ڈے سیریز میں3 سنچریاں بنانے والے نائب کپتان ٹیسٹ میں واپسی پر11رنز تک محدود رہے، انھوں نے لکمل کی بولنگ پر شارٹ کور پوائنٹ پر سلوا کو کیچ تھمایا جنھوں نے نیچے رہنے والی گیند کو ڈائیو لگا کر عمدگی سے قابو کیا، کلین کیچ کی تصدیق تھرڈ امپائر سے ہوئی تو حفیظ مایوسی سے سر جھٹکتے ہوئے پویلین واپس لوٹے، احمد شہزاد نے ٹیسٹ کو اپنے حواس پر سوار کر لیا اور ایسا لگا کہ نیچرل انداز کہیں چھوڑ آئے ہیں، ایسے میں ایرنگا کی ایک شارٹ گیند پر وہ جوش میں آ گئے اور پل شاٹ کھیل دیا، گیند سیدھے بیک ورڈ اسکوائر لیگ پر موجود کرونارتنے کے ہاتھوں میں پہنچ گئی، اوپنر نے 83گیندوں پر 38رنز اسکور کیے، یوں ٹیم نے83رنز پر 3 وکٹیں گنوا دیں،اب کریز پر یونس خان کو کپتان مصباح الحق نے جوائن کیا، دونوں نے سری لنکن بولرز کے صبر کو آزمانا شروع کیا، مصباح نے ابتدائی 36 گیندوں پر صرف 6رنز بنا کر لکمل کو ایکسٹرا کور پر چوکا رسید کیا، یوں وہ ڈبل فیگرز میں داخل ہوگئے۔

دونوں سینئرز اطمینان سے لنچ کرنے کیلیے گئے، اس وقت مجموعی اسکور 121 تھا، اگلے سیشن میں بھی یونس اور مصباح نے اپنا کھانا ہضم کرتے ہوئے حریف بولرز کو خوب تھکایا، مصباح،لکمل کی مسلسل گیندوں کو بائونڈری کی سیر کرا کے46کے اسکور پر پہنچے،ففٹی سے 2رنز قبل ہیراتھ کی بولنگ پر انھیں ایک چانس بھی ملا، سری لنکنز نے ایل بی ڈبلیو کی زوردار اپیل کی جو امپائر کو متاثر نہ کر سکی، ریویو بھی ضائع گیا، امپائر کا خیال تھا کہ گیند بیٹ سے معمولی سی ٹچ ہوئی ہے۔



یونس خان نے لکمل کو مسلسل2چوکے لگا کر نصف سنچری مکمل کی،مصباح بھی پیچھے نہ رہے، سینانائیکے کی گیند پر سنگل کے بعد انھوں نے بیٹ اٹھا کر شائقین کی داد کا جواب دیا، پیسرز کے ساتھ اسپنر رنگانا ہیراتھ کا بھی پاکستانی بیٹسمینوں پر جادو نہ چل سکا، یونس نے انھیں مسلسل گیندوں پر چھکا اور چوکا رسید کر کے اپنی اتھارٹی کا ثبوت پیش کیا، کچھ دیر بعد اسپنر کی گیند ایکسٹرا کور بائونڈری کے پار پہنچا کر وہ 23 ویں سنچری کی تکمیل میں کامیاب رہے، جس پر چائے کے وقفے میں انھیں ساتھیوں نے مبارکباد بھی دی، ٹیم اس وقت تک 3 وکٹ پر251رنز بنا چکی تھی، یونس نے دوسری ففٹی صرف 47 گیندوں پر بنائی،آخری سیشن میں 76کے اسکور پر مصباح کیخلاف ایل بی ڈبلیو کی زوردار اپیل مسترد ہوئی۔

لکمل نے حیران کن طور پرریویو کیلیے بھی نہیں کہا،اس سے قبل 69رنز پر لیگ سلپ میں جے وردنے نے ان کا آسان کیچ ڈراپ کیا تھا، انھوں نے ہیراتھ کی گیند پر پیڈل سوئپ کرتے ہوئے یہ چانس دیا، مخصوص انداز میں بیٹنگ کرنے والے مصباح آہستگی سے سنچری کی جانب قدم بڑھا رہے تھے، ایسے میں ایرنگا نے یونس کی آف اسٹمپ اڑا دی، انھوں نے 198 گیندوں پر19چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے136رنز کی شاندار اننگز کھیلی، اس کے ساتھ چوتھی وکٹ کیلیے218 رنز کی پارٹنر شپ کا بھی اختتام ہو گیا، اب مصباح کو اسد شفیق نے جوائن کیا اور کپتان کے ہی انداز سے بیٹنگ شروع کر دی، سری لنکن بولرز غصے میں دل ہی دل میں پیچ وتاب کھاتے رہے، اسد نے ابتدائی 36گیندوں پر صرف 4 رنز بنائے اور پھرلکمل کو پہلا چوکا لگایا، مصباح نے سینانائیکے کی گیند پر مڈآن کی جانب سنگل سے پانچویں سنچری مکمل کی، انھوں نے اس دوران241گیندوں کا سامنا کیا اور درجن بھر چوکے لگائے، وہ ناقابل شکست105رنز پر پویلین واپس گئے، اسد نے 12رنز ناٹ آئوٹ بنائے، پاکستان نے 109 اوورز میں 4 وکٹ پر327رنز اسکور کر کے 123 کی برتری حاصل کر لی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔