قومی کرکٹ ٹیم کی کوچنگمحسن خان بھی دوڑ میں موجود
بورڈکوسفارشی کالزموصول ہونے لگیں،معین خان،وقار یونس اورمشاق احمد بھی زیر غور
ISLAMABAD:
پی سی بی کی عبوری کمیٹی جمعرات کو نئے کوچ کے حوالے سے تبادلہ خیال کرے گی، معین خان اور وقار یونس کے ساتھ محسن خان بھی دوڑ میں شامل ہوگئے۔
ظہیر عباس کو بیٹنگ کنسلٹنٹ کی ذمہ داری سونپنے کا امکان ہے۔ تفصیلات کے مطابق ڈیو واٹمور کا پاکستانی کرکٹ ٹیم کے ساتھ معاہدہ 28فروری کو ختم ہو رہا ہے،20جنوری کو شارجہ ٹیسٹ کے ساتھ عملی طور پر ان کا بطور پاکستانی کوچ دور اختتام کو پہنچے گا، پی سی بی کو اب نئے کوچ کی تلاش ہے، عبوری کمیٹی کے سربراہ نجم سیٹھی پہلے ہی ملکی آفیشل کے تقرر کا عندیہ دے چکے، ان کی خواہش تھی کہ معین خان کو چیف سلیکٹر بنایا جائے، انھوں نے ایسا کیا بھی مگر عدالتی حکم پر فیصلہ تبدیل کرنا پڑا۔
اس کے بعد سابق کپتان کو ٹیم منیجر مقرر کر دیا گیا، معین کو بھی ٹیم کے ساتھ رہنا پسند آ گیا اور اب وہ کوچنگ میں دلچسپی رکھتے ہیں،ذرائع نے بتایا کہ وقار یونس کو آسٹریلیا میں کوچنگ اسائمنٹ ملنے کا یقین تھا مگر مشکوک ماضی کے سبب انھیں لفٹ نہ ملی تو دوبارہ پاکستان کی یادآنے لگی، سب سے دلچسپ بات یہ ہوئی کہ عبوری کمیٹی جسے کوچ کا انتخاب کرنا ہے اس کے رکن ظہیر عباس خود کوچنگ میں دلچسپی رکھتے ہیں، بورڈ انھیں بیٹنگ کنسلٹنٹ کی ذمہ داری سونپنے پر غور کر رہا ہے، ذرائع نے بتایا کہ اعلیٰ حلقوں کی جانب سے محسن خان کیلیے کئی سفارشی کالز کی گئی ہیں، وہ ماضی میں بطور کوچ کامیاب بھی رہے، لہٰذا ایک بار پھر ذمہ داری سنبھال سکتے ہیں۔ سابق لیگ اسپنر مشتاق احمد بھی پاکستانی ٹیم کے ساتھ منسلک ہونے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔
پی سی بی کی عبوری کمیٹی جمعرات کو نئے کوچ کے حوالے سے تبادلہ خیال کرے گی، معین خان اور وقار یونس کے ساتھ محسن خان بھی دوڑ میں شامل ہوگئے۔
ظہیر عباس کو بیٹنگ کنسلٹنٹ کی ذمہ داری سونپنے کا امکان ہے۔ تفصیلات کے مطابق ڈیو واٹمور کا پاکستانی کرکٹ ٹیم کے ساتھ معاہدہ 28فروری کو ختم ہو رہا ہے،20جنوری کو شارجہ ٹیسٹ کے ساتھ عملی طور پر ان کا بطور پاکستانی کوچ دور اختتام کو پہنچے گا، پی سی بی کو اب نئے کوچ کی تلاش ہے، عبوری کمیٹی کے سربراہ نجم سیٹھی پہلے ہی ملکی آفیشل کے تقرر کا عندیہ دے چکے، ان کی خواہش تھی کہ معین خان کو چیف سلیکٹر بنایا جائے، انھوں نے ایسا کیا بھی مگر عدالتی حکم پر فیصلہ تبدیل کرنا پڑا۔
اس کے بعد سابق کپتان کو ٹیم منیجر مقرر کر دیا گیا، معین کو بھی ٹیم کے ساتھ رہنا پسند آ گیا اور اب وہ کوچنگ میں دلچسپی رکھتے ہیں،ذرائع نے بتایا کہ وقار یونس کو آسٹریلیا میں کوچنگ اسائمنٹ ملنے کا یقین تھا مگر مشکوک ماضی کے سبب انھیں لفٹ نہ ملی تو دوبارہ پاکستان کی یادآنے لگی، سب سے دلچسپ بات یہ ہوئی کہ عبوری کمیٹی جسے کوچ کا انتخاب کرنا ہے اس کے رکن ظہیر عباس خود کوچنگ میں دلچسپی رکھتے ہیں، بورڈ انھیں بیٹنگ کنسلٹنٹ کی ذمہ داری سونپنے پر غور کر رہا ہے، ذرائع نے بتایا کہ اعلیٰ حلقوں کی جانب سے محسن خان کیلیے کئی سفارشی کالز کی گئی ہیں، وہ ماضی میں بطور کوچ کامیاب بھی رہے، لہٰذا ایک بار پھر ذمہ داری سنبھال سکتے ہیں۔ سابق لیگ اسپنر مشتاق احمد بھی پاکستانی ٹیم کے ساتھ منسلک ہونے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔