جوہری تنصیبات کی فہرستوں کا تبادلہپاکستان اور بھارت کے پاس100100ایٹم بم ہیں بھارتی میڈیا

دونوں ممالک سال 1988 کے معاہدے کے تحت سال میں ایک بار معلومات فراہم کرتے ہیں


News Agencies/Numainda Express January 02, 2014
دونوں ممالک سال 1988 کے معاہدے کے تحت سال میں ایک بار معلومات فراہم کرتے ہیں، فہرستوں میں اعدادوشمار واضح نہیں ہیں، خبرایجنسیاں۔فوٹو:فائل

ایک بھارتی خبر رساں ادارے نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے پاس 100،100 ایٹم بم موجود ہیں۔

بھارتی اخبار کا یہ دعویٰ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب پاکستان اور بھارت نے ایک دوسرے کی ایٹمی تنصیبات کی فہرستوں کا تبادلہ کیا ہے۔دونوں ممالک کے درمیان دسمبر 1988میں ایٹمی تنصیبات پر حملہ نہ کرنے کا معاہدہ طے پایا تھا، معاہدے کی شق 2 کے تحت پاکستان اور بھارت کو سال میں 2 مرتبہ اپنی ایٹمی تنصیبات کی فہرستوں کا تبادلہ کرنا ہوتا ہے۔ پاکستان نے دفتر خارجہ میں بھارتی ہائی کمیشن کے ایک نمائندے کو فہرست فراہم کی جبکہ نئی دہلی میں بھارتی وزارت امور خارجہ نے بھی پاکستانی ہائی کمیشن کو اپنی فہرست دی۔آئی این پی کیمطابق دونوں ممالک کی جانب سے جمع کرائی جانے والی تفصیلات میں اعدادوشمار واضح نہیں کیے گئے ۔



علاوہ ازیں پاکستان اور بھارت نے ایک دوسرے کے قیدیوں کی فہرستوں کا تبادلہ بھی کیا ہے،2008 کے قونصلر رسائی معاہدے کے مطابق دونوں ممالک کو سال میں2 مرتبہ یکم جنوری اور یکم جولائی کو ایک دوسرے کے ملک کی جیلوں میں قید افرادکی فہرستوں کا تبادلہ کرنا ہوتا ہے۔ دفتر خارجہ نے پیر کو بھارتی ہائی کمیشن کو بھارتی قیدیوں کی فہرست فراہم کی جن میں 49 عام شہری اور 232 ماہی گیر شامل ہیں جبکہ بھارتی وزارت امور خارجہ نے بھی بھارتی جیلوں میں قید پاکستانی قیدیوں کی فہرست فراہم کی ہے، بھارتی جیلوں میں مجموعی طورپر 396 پاکستانی قید ہیں جن میں 257 سویلین اور 139 ماہی گیر شامل ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں