نواز شریف میں لیڈرشپ نظر نہیں آ رہیعمران خان
مرحلہ وار تبدیلی میں کچھ وقت لگتا ہے، نوجوان اب اپنے حقوق کی بات کرتے ہیں،چیئرمین تحریک انصاف
تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان نے کہا ہے کہ سال2013سے ملک میں تبدیلی کا آغاز ہو چکا، مرحلہ وار تبدیلی میں کچھ وقت لگتا ہے لیکن خوشی ہے کہ ملک کا نوجوان جاگ گیا، آج وہ اپنے حقوق کی بات کرتا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام ''کل تک'' میں میزبان جاوید چوہدری سے گفتگو میں انھوں نے کہا کہ میں سوچا کرتا تھاکہ کیا کبھی پاکستان کے عوام بھی اپنے حقوق کیلیے سڑکوں پر نکلیں گے اور پچھلے سال ہم نے دیکھا الیکشن کے دوران عوام کی بڑی تعداد نے ووٹ ڈالے اور جب لوگوں نے دیکھا کہ انکے ووٹ کیساتھ دھاندلی ہوئی ہے تو وہ ایکبار پھر نکلے، بھارت ہم سے بہت پیچھے تھا پچھلے پندرہ بیس سال میں یہ ہم سے آگے نکلے ہیں، جس کی وجہ صوبائی خودمختاری تھی، وہاں صوبوں میں پرفارمنس کا مقابلہ ہوتا تھا، اب پاکستان میں بھی ایسا ہو رہا ہے جب صوبوں میں پرفارمنس، گڈگورننس، سرمایہ کاری کے میدانوں میں مقابلہ ہو گا تو ملک ترقی کریگا، آج ہمارے عوام ٹیکس دیتے ہیں لیکن حکمراں عیاشی کر رہے ہیں۔
تبدیلی کا فائدہ عام آدمی تک پہنچنے میں کچھ وقت لگے گا، نواز شریف حکومت کے ابتدائی چھ ماہ انتہائی خراب ہیں، نوازشریف میں لیڈرشپ نظر نہیں آ رہی، مہنگائی کی وجہ کرپشن، ڈالر کی قیمت بڑھنا اور نوٹ چھاپنا ہے، یہ ٹیکس نہیں لے رہے بلکہ بلیک منی والوں کو مراعات دے رہے ہیں، ہمیں امن چاہیے کیونکہ امن ہو گا تو سرمایہ کاری اور روزگار ملے گا، میں نہیں سمجھتا کہ پیپلز پارٹی دوبارہ اپنے پیروں پر کھڑی ہو گی، ان میں کئی اچھے سیاستدان ضائع ہو گئے اور ان کو آگے نہیں آنے دیا گیا، ایسا ہی ن لیگ میں بھی ہے وہ اپنی فیملی کو ہی پروموٹ کر رہے ہیں،اگر ہماری حکومت گرانے کیلیے چھیڑ چھاڑ کی گئی تو ہم فوری الیکشن میں چلے جائیں گے، اگر حکومت نے انتخابی نتائج کی تحقیقات میں مداخلت کی تو بڑا احتجاج کرینگے، آئندہ دھاندلی زدہ انتخابات نہیں ہونے دینگے، دھاندلی کرنیوالوں کو سزا ملنے تک دھاندلی ختم نہیں ہو گی۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام ''کل تک'' میں میزبان جاوید چوہدری سے گفتگو میں انھوں نے کہا کہ میں سوچا کرتا تھاکہ کیا کبھی پاکستان کے عوام بھی اپنے حقوق کیلیے سڑکوں پر نکلیں گے اور پچھلے سال ہم نے دیکھا الیکشن کے دوران عوام کی بڑی تعداد نے ووٹ ڈالے اور جب لوگوں نے دیکھا کہ انکے ووٹ کیساتھ دھاندلی ہوئی ہے تو وہ ایکبار پھر نکلے، بھارت ہم سے بہت پیچھے تھا پچھلے پندرہ بیس سال میں یہ ہم سے آگے نکلے ہیں، جس کی وجہ صوبائی خودمختاری تھی، وہاں صوبوں میں پرفارمنس کا مقابلہ ہوتا تھا، اب پاکستان میں بھی ایسا ہو رہا ہے جب صوبوں میں پرفارمنس، گڈگورننس، سرمایہ کاری کے میدانوں میں مقابلہ ہو گا تو ملک ترقی کریگا، آج ہمارے عوام ٹیکس دیتے ہیں لیکن حکمراں عیاشی کر رہے ہیں۔
تبدیلی کا فائدہ عام آدمی تک پہنچنے میں کچھ وقت لگے گا، نواز شریف حکومت کے ابتدائی چھ ماہ انتہائی خراب ہیں، نوازشریف میں لیڈرشپ نظر نہیں آ رہی، مہنگائی کی وجہ کرپشن، ڈالر کی قیمت بڑھنا اور نوٹ چھاپنا ہے، یہ ٹیکس نہیں لے رہے بلکہ بلیک منی والوں کو مراعات دے رہے ہیں، ہمیں امن چاہیے کیونکہ امن ہو گا تو سرمایہ کاری اور روزگار ملے گا، میں نہیں سمجھتا کہ پیپلز پارٹی دوبارہ اپنے پیروں پر کھڑی ہو گی، ان میں کئی اچھے سیاستدان ضائع ہو گئے اور ان کو آگے نہیں آنے دیا گیا، ایسا ہی ن لیگ میں بھی ہے وہ اپنی فیملی کو ہی پروموٹ کر رہے ہیں،اگر ہماری حکومت گرانے کیلیے چھیڑ چھاڑ کی گئی تو ہم فوری الیکشن میں چلے جائیں گے، اگر حکومت نے انتخابی نتائج کی تحقیقات میں مداخلت کی تو بڑا احتجاج کرینگے، آئندہ دھاندلی زدہ انتخابات نہیں ہونے دینگے، دھاندلی کرنیوالوں کو سزا ملنے تک دھاندلی ختم نہیں ہو گی۔