سرحد پار سے جنگجو بھیجنے کی کوششیں جاری ہیں بھارتی آرمی چیف کا الزام
لائن آف کنٹرول کے آر پار جاری جنگجو ئوں کانیٹ ورک کشمیر کے امن کیلیے ایک بڑا خطرہ ہے،جنرل بکرم سنگھ
بھارتی فوج کے سربراہ جنرل بکرم سنگھ نے الزام عائد کیا ہے کہ کنٹرول لائن کے پار جنگجوئوں کا نیٹ ورک بدستور قائم ہے اور جنگجوئوں کو کشمیر بھیجنے کی کوششیں بھی جاری ہیں۔
ایک انٹرویو میں بھارتی فوج کے سربراہ نے کہا کہ لائن آف کنٹرول کے آر پار جاری جنگجو ئوں کانیٹ ورک کشمیر کے امن کیلیے ایک بڑا خطرہ ہے۔ انھوں نے کہا کہ جموں وکشمیر میں تعینات فوج کو حاصل خصوصی اختیارات افسپا کو جاری رکھا جانا چاہیے۔
جنرل بکرم سنگھ کے مطابق افسپا کو ہٹانے یا اس ایکٹ میں کسی بھی قسم کی نرمی کرنے سے کشمیر میں سرگرم جنگجوئوں کو ہی فائدہ ہوگا جبکہ کنٹرول لائن کے پار سے بھی زیادہ تعداد میں جنگجو کشمیر میں داخل ہوں گے۔ انھوں نے کہا کہ سرحد پار جنگجوئوں کے نیٹ ورک کو کمزور کرنے کیلیے افسپا ہی سب سے کارآمد ہتھیار ہے کیونکہ کشمیر میں تعینات فوج کو حاصل افسپا سے ہی پاکستانی جنگجوئوں پر بڑا دبائو ہے جبکہ کشمیر میں سرگرم جنگجوئوں پر بھی اس ایکٹ سے کافی دبائو ہے۔
ایک انٹرویو میں بھارتی فوج کے سربراہ نے کہا کہ لائن آف کنٹرول کے آر پار جاری جنگجو ئوں کانیٹ ورک کشمیر کے امن کیلیے ایک بڑا خطرہ ہے۔ انھوں نے کہا کہ جموں وکشمیر میں تعینات فوج کو حاصل خصوصی اختیارات افسپا کو جاری رکھا جانا چاہیے۔
جنرل بکرم سنگھ کے مطابق افسپا کو ہٹانے یا اس ایکٹ میں کسی بھی قسم کی نرمی کرنے سے کشمیر میں سرگرم جنگجوئوں کو ہی فائدہ ہوگا جبکہ کنٹرول لائن کے پار سے بھی زیادہ تعداد میں جنگجو کشمیر میں داخل ہوں گے۔ انھوں نے کہا کہ سرحد پار جنگجوئوں کے نیٹ ورک کو کمزور کرنے کیلیے افسپا ہی سب سے کارآمد ہتھیار ہے کیونکہ کشمیر میں تعینات فوج کو حاصل افسپا سے ہی پاکستانی جنگجوئوں پر بڑا دبائو ہے جبکہ کشمیر میں سرگرم جنگجوئوں پر بھی اس ایکٹ سے کافی دبائو ہے۔