خودمختار اداروں کوآئین کے تابع رہنا ہوگا پی اے سیزیر التوا منصوبوں کی تفصیلات طلب
پبلک اکائونٹس کمیٹی کاایڈمنسٹریٹو اسٹاف کالج لاہورمیں50لاکھ کی بےقاعدگیوں،سول سروس اکیڈمی کے معاملات پرناراضی کا اظہار
قومی اسمبلی کی پبلک اکائونٹس کمیٹی نے ایڈمنسٹریٹواسٹاف کالج لاہورمیں بے قاعدگیوںکاسخت نوٹس لیتے ہوئے کہاکہ اگربیوروکریسی کو تربیت فراہم کرنے والے ادارے میں قواعد وضوابط کی خلاف ورزیاں ہوں گی ملک کااللہ ہی حافظ ہوگا۔
کمیٹی نے سول سروس اکیڈمی کے بعض معاملات پراپنی سخت ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ خودمختاراداروں کوآئین کے تابع رہنا ہو گا۔ چیئرمین کمیٹی سیدخورشیدشاہ کی زیرصدارت اجلاس میں سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن طاہر رشیدکی طرف سے بے بسی کے اظہارکے بعدخودایڈمنسٹریٹو اسٹاف کالج کے ریکٹر کو طلب کرلیا۔آڈٹ حکام نے بتایاکہ پاکستان ایڈمنسٹریٹواسٹاف کالج میں 50لاکھ روپے کی خوردبردکی گئی خورد بردکرنے والے پرویزنامی کیشیئرکاانتقال ہوگیاہے مگرہمیں اس کے انتقال کے حو الے سے تصدیق نہیں کرائی گئی ۔سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ نے بتایاکہ یہ معاملہ ایف آئی اے کے پاس ہے جس پرایف آئی اے حکام نے کہا یہ معاملہ نیب کے پاس ہے۔ نیب نے کہاکہ ہمیں دفترسے پوچھناپڑے گا۔
آڈٹ حکام نے انکشاف کیاکہ سول سروس اکیڈمی میں کیے گئے 7 ملین روپے کے اخراجات کا ریکارڈ نہیںمل سکاتو اس پرچیئرمین کمیٹی نے سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ کی سرزنش کرتے ہوئے کہاکہ ڈی اے سی کی میٹنگ میں یہ ایشو کیوں نہیں لایاگیا نااہلی کی انتہاہے۔ ایسے معاملات اگرپارلیمنٹ میں آئے تو شایدارکان مہنگائی اوربجلی کے مسئلے بھول جائیں۔ کمیٹی نے اگلے اجلاس میں اسٹاف کالج اور سروسز اکیڈمی کے کے سربراہوں کوطلب کرتے ہوئے سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ کوہدایت کی کہ وہ جوابدہی میں اپنی بے بسی کااظہارکرنے کی بجائے ماتحت اداروںکوڈسپلن میں لائیں۔ کمیٹی نے پلاننگ کمیشن سے زیرالتوامنصوبوں کی مکمل تفصیلات اورلاگت کااضافہ مانگ لیا۔چیئرمین ایف بی آرنے شیخ روحیل اصغرکے سوال کے جواب میں بتایاکہ وزیراعظم پاکستان سمیت ممبران صوبائی اسمبلی تک تنخواہ لینے والے ممبران پارلیمنٹ ٹیکس اداکرتے ہیں۔
شیخ روحیل اصغر نے کہاکہ پارلیمنٹیرینزکی تنخواہ کاٹیکس کٹتاہے، وہ کہاںجمع ہوتا ہے۔ ہم ٹیکس ریٹرن جمع کراتے ہیں۔ ٹیکس افسرسمجھتاہے کہ یہ ریٹرن غلط ہے توہمیںسمن دیے جائیں۔ الیکشن کمیشن ہم سے ٹیکس ریٹرن نہیں بلکہ گو شواروں میں آمدنی اوراخراجات کی تفصیل مانگی جاتی ہے جس پرچیئرمین ایف بی آرطارق باجوہ نے کہا کہ ایف بی آرکی جانب سے وضاحت جاری ہوچکی ہے۔ الیکشن کمیشن نے ایف بی آرسے تفصیلات مانگی تھیں جوکہ خفیہ ہوتی ہیں۔ ہم نے وہ تفصیلات الیکشن کمیشن کو فراہم کیں جنہیں ویب سائٹ پر ڈال دیاگیا۔ ہمیںبھی الیکشن کمیشن نے 17 اپریل کے خط میںکہاتھاکہ یہ تفصیلات ہم بھی ویب سائٹ پرڈال دیں۔ ہمارے قانون کے مطابق ان معلومات کو ہم افشا نہیں کرسکتے جس پرمیاں عبدالمنان نے کہاکہ جو جھوٹا الزام لگتاہے اسے دیکھ لیں گے۔
چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ پلاننگ کمیشن اتنے منصوبے کی منظوری دے جومقررہ وقت میں مکمل ہوسکیں۔ منصوبے شروع کرلیے جاتے ہیں لیکن تکمیل نہیں ہوتی۔ کھربوں روپے کے منصوبے تاخیر کے باعث ضائع ہوتے ہیں۔ 2005 میں شروع ہونے والے منصوبے ابھی تک التوا کا شکارہیں۔ یہ پلاننگ کمیشن کی ناکامی اورحکومت کی کوتاہی ہے۔ قوم کاپیسہ خطرناک حدتک ضائع ہوتاہے۔ کمیٹی نے بینظیرانٹرنیشنل ایئرپورٹ، لواری ٹنل سمیت تمام زیرالتواء منصوبوںکی مکمل تفصیلات طلب کرلی ہیں۔ کمیٹی نے کہاکہ بینظیرانٹرنیشنل ایئرپورٹ کی تاخیر کے باعث آنے والی لاگت کی رپورٹ مانگ لی ہے۔آئی این پی کے مطابق پی اے سی کا اجلاس 10:30پرشروع ہوا جو بغیرکسی وقفے کے 3:15تک جاری رہااس طرح چیئرمین نے 4گھنٹے 45منٹ تک اجلاس کی کارروائی چلائی۔ اس دوران ڈاکٹرعارف علوی کی جانب سے کھاناکھانے کے لیے چھٹی مانگنے پرسیدخورشیدشاہ نے میڈیاسمیت ارکان کمیٹی اورشرکاکے لیے لنچ اپنی ذاتی جیب سے کرایا۔
کمیٹی نے سول سروس اکیڈمی کے بعض معاملات پراپنی سخت ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ خودمختاراداروں کوآئین کے تابع رہنا ہو گا۔ چیئرمین کمیٹی سیدخورشیدشاہ کی زیرصدارت اجلاس میں سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن طاہر رشیدکی طرف سے بے بسی کے اظہارکے بعدخودایڈمنسٹریٹو اسٹاف کالج کے ریکٹر کو طلب کرلیا۔آڈٹ حکام نے بتایاکہ پاکستان ایڈمنسٹریٹواسٹاف کالج میں 50لاکھ روپے کی خوردبردکی گئی خورد بردکرنے والے پرویزنامی کیشیئرکاانتقال ہوگیاہے مگرہمیں اس کے انتقال کے حو الے سے تصدیق نہیں کرائی گئی ۔سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ نے بتایاکہ یہ معاملہ ایف آئی اے کے پاس ہے جس پرایف آئی اے حکام نے کہا یہ معاملہ نیب کے پاس ہے۔ نیب نے کہاکہ ہمیں دفترسے پوچھناپڑے گا۔
آڈٹ حکام نے انکشاف کیاکہ سول سروس اکیڈمی میں کیے گئے 7 ملین روپے کے اخراجات کا ریکارڈ نہیںمل سکاتو اس پرچیئرمین کمیٹی نے سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ کی سرزنش کرتے ہوئے کہاکہ ڈی اے سی کی میٹنگ میں یہ ایشو کیوں نہیں لایاگیا نااہلی کی انتہاہے۔ ایسے معاملات اگرپارلیمنٹ میں آئے تو شایدارکان مہنگائی اوربجلی کے مسئلے بھول جائیں۔ کمیٹی نے اگلے اجلاس میں اسٹاف کالج اور سروسز اکیڈمی کے کے سربراہوں کوطلب کرتے ہوئے سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ کوہدایت کی کہ وہ جوابدہی میں اپنی بے بسی کااظہارکرنے کی بجائے ماتحت اداروںکوڈسپلن میں لائیں۔ کمیٹی نے پلاننگ کمیشن سے زیرالتوامنصوبوں کی مکمل تفصیلات اورلاگت کااضافہ مانگ لیا۔چیئرمین ایف بی آرنے شیخ روحیل اصغرکے سوال کے جواب میں بتایاکہ وزیراعظم پاکستان سمیت ممبران صوبائی اسمبلی تک تنخواہ لینے والے ممبران پارلیمنٹ ٹیکس اداکرتے ہیں۔
شیخ روحیل اصغر نے کہاکہ پارلیمنٹیرینزکی تنخواہ کاٹیکس کٹتاہے، وہ کہاںجمع ہوتا ہے۔ ہم ٹیکس ریٹرن جمع کراتے ہیں۔ ٹیکس افسرسمجھتاہے کہ یہ ریٹرن غلط ہے توہمیںسمن دیے جائیں۔ الیکشن کمیشن ہم سے ٹیکس ریٹرن نہیں بلکہ گو شواروں میں آمدنی اوراخراجات کی تفصیل مانگی جاتی ہے جس پرچیئرمین ایف بی آرطارق باجوہ نے کہا کہ ایف بی آرکی جانب سے وضاحت جاری ہوچکی ہے۔ الیکشن کمیشن نے ایف بی آرسے تفصیلات مانگی تھیں جوکہ خفیہ ہوتی ہیں۔ ہم نے وہ تفصیلات الیکشن کمیشن کو فراہم کیں جنہیں ویب سائٹ پر ڈال دیاگیا۔ ہمیںبھی الیکشن کمیشن نے 17 اپریل کے خط میںکہاتھاکہ یہ تفصیلات ہم بھی ویب سائٹ پرڈال دیں۔ ہمارے قانون کے مطابق ان معلومات کو ہم افشا نہیں کرسکتے جس پرمیاں عبدالمنان نے کہاکہ جو جھوٹا الزام لگتاہے اسے دیکھ لیں گے۔
چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ پلاننگ کمیشن اتنے منصوبے کی منظوری دے جومقررہ وقت میں مکمل ہوسکیں۔ منصوبے شروع کرلیے جاتے ہیں لیکن تکمیل نہیں ہوتی۔ کھربوں روپے کے منصوبے تاخیر کے باعث ضائع ہوتے ہیں۔ 2005 میں شروع ہونے والے منصوبے ابھی تک التوا کا شکارہیں۔ یہ پلاننگ کمیشن کی ناکامی اورحکومت کی کوتاہی ہے۔ قوم کاپیسہ خطرناک حدتک ضائع ہوتاہے۔ کمیٹی نے بینظیرانٹرنیشنل ایئرپورٹ، لواری ٹنل سمیت تمام زیرالتواء منصوبوںکی مکمل تفصیلات طلب کرلی ہیں۔ کمیٹی نے کہاکہ بینظیرانٹرنیشنل ایئرپورٹ کی تاخیر کے باعث آنے والی لاگت کی رپورٹ مانگ لی ہے۔آئی این پی کے مطابق پی اے سی کا اجلاس 10:30پرشروع ہوا جو بغیرکسی وقفے کے 3:15تک جاری رہااس طرح چیئرمین نے 4گھنٹے 45منٹ تک اجلاس کی کارروائی چلائی۔ اس دوران ڈاکٹرعارف علوی کی جانب سے کھاناکھانے کے لیے چھٹی مانگنے پرسیدخورشیدشاہ نے میڈیاسمیت ارکان کمیٹی اورشرکاکے لیے لنچ اپنی ذاتی جیب سے کرایا۔