پنجاب پولیس کی ہوشیاری قاتل اور ڈاکو آزاد ڈھائی سالہ بچے پر موبائل اور پیسے چھیننے کا مقدمہ درج

ڈھائی سالہ بچے پر خنجر کی نوک پر موبائل فون اور 22 ہزار روپے چھیننے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

ڈھائی سالہ بچے پر خنجر کی نوک پر موبائل فون اور 22 ہزار روپے چھیننے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ فوٹو؛ایکسپریس نیوز

خادم اعلیٰ کے دور حکومت میں پنجاب پولیس نے قاتلوں اور ڈاکوؤں کو پکڑنے کے بجائے کھلونوں سے کھیلنے والے ڈھائی سالہ معصوم بچے کےخلاف چوری اور خنجر رکھنے کا مقدمہ درج کرلیا۔

ایکسپریس نیوز کےمطابق ڈھائی سالہ بچے سعود کے خلاف ملتان کے تھانہ دولت گیٹ میں ایک ماہ قبل موبائل فون اور پیسے چھیننے سمیت خنجر رکھنے کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا تھا جس کے باعث بچے کی والدہ عبوری ضمانت کے لئے عدالت میں دھکے کھانے پر مجبور ہوگئی۔


بچے کی والدہ کا کہنا ہے کہ پولیس نے رانا فاروق کے کہنے پر ان کے ڈھائی سالہ بیٹے کے خلاف مکان کے تنازعے پر دباؤ ڈالنے کے لئے مقدمہ درج کیا۔ انہوں نے کہاکہ مدعی کی جانب سے الزام لگایا گیا ہے کہ میرا بیٹا ان کے گھر سے خنجر کی نوک پر ایک موبائل اور 22 ہزار روپے نقد چھین کر فرار ہوگیا۔ بچے کی والدہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ تھانے کے ایس ایچ او نے مقدمہ خارج کرنےکے لئے متعدد بار ان کے گھر پر چکر لگائے اور رشوت بھی طلب کی لیکن ایسا نہ کرنے پر مکان گرانے کی دھمکیاں بھی دیتا رہا تھا۔

واضح رہے کہ لاہور میں معصوم بچی سے زیادہ کو 100 دنوں سے زائد کا عرصہ گرز چکا ہے لیکن پولیس درندہ صفت ملزمان کو ابھی تک گرفتار نہیں کرسکی لیکن ملتان میں ڈھائی سالہ کھلونوں سے کھیلنے والے معصوم بچے کے خلاف چوری اور خنجر رکھنے کا مقدمہ درج کرکے عدالت میں بھی پیش کردیا گیا۔
Load Next Story