اقلیتوں کے حقوق کی بات نہیں کرسکتا تو گورنر ہاؤس میں بیٹھنے کاکوئی حق نہیںگورنرپنجاب
ہمارے ملک میں قانون کا اطلاق 95 فی صد لوگوں پرہوتا ہے مراعات یافتہ بااثر طبقہ خود کو قانون سے ماورا سمجھتا ہے،
گورنر پنجاب چوہدری سرور نے کہا ہے کہ اگر وہ اقلیتوں کے حقوق کی بات نہیں کرسکتے تو پھر انہیں اس عہدے پر رہنے کا بھی کوئی حق نہیں۔
لاہور میں میڈیا کےنمائندوں سے گفتگو کے دوران گورنر پنجاب نے کہا کہ قانون کا اطلاق وزیر اعظم سے لے کر عام آدمی تک کےیکساں ہوناچاہئے لیکن یہ ہماری بڑی بدقسمتی ہے کہ قانون کا اطلاق 95 فی صد لوگوں پرلاگوہوتا ہے ، 5 فیصد مراعات یافتہ بااثر طبقے کے لوگ اپنے آپ کو قانون سے ماورا سمجھتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ ہمارے ہاں قانون توڑنا سماجی بڑائی کی علامت سمجھا جاتا ہے جو کہ نہیں ہونا چاہیئے۔
چوہدری سرور کا کہنا تھا کہ ملک میں اقلیتوں کو بھی مساوی حقوق ملنے چاہئیں، آئندہ سے ان کے تہوار گورنر ہاؤس میں ہواکریں گے اور اگر وہ اس عہدے پر رہنے کے باوجود اقلیتی برادری کے حقوق کی بات نہیں کرسکتے تو پھر انہیں اس منصب پر رہنے کا بھی کوئی حق نہیں، انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ حکومت ملک کے معاشی حالات کی بہتری کے لئے اقدامات اٹھا رہی ہے، وزیراعظم کی ہدایت پر موسم سرما میں بھی صنعتوں کو گیس فراہم کرنے سے ملکی معیشت کو 2 ارب ڈالر کا منافع ہوگا
لاہور میں میڈیا کےنمائندوں سے گفتگو کے دوران گورنر پنجاب نے کہا کہ قانون کا اطلاق وزیر اعظم سے لے کر عام آدمی تک کےیکساں ہوناچاہئے لیکن یہ ہماری بڑی بدقسمتی ہے کہ قانون کا اطلاق 95 فی صد لوگوں پرلاگوہوتا ہے ، 5 فیصد مراعات یافتہ بااثر طبقے کے لوگ اپنے آپ کو قانون سے ماورا سمجھتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ ہمارے ہاں قانون توڑنا سماجی بڑائی کی علامت سمجھا جاتا ہے جو کہ نہیں ہونا چاہیئے۔
چوہدری سرور کا کہنا تھا کہ ملک میں اقلیتوں کو بھی مساوی حقوق ملنے چاہئیں، آئندہ سے ان کے تہوار گورنر ہاؤس میں ہواکریں گے اور اگر وہ اس عہدے پر رہنے کے باوجود اقلیتی برادری کے حقوق کی بات نہیں کرسکتے تو پھر انہیں اس منصب پر رہنے کا بھی کوئی حق نہیں، انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ حکومت ملک کے معاشی حالات کی بہتری کے لئے اقدامات اٹھا رہی ہے، وزیراعظم کی ہدایت پر موسم سرما میں بھی صنعتوں کو گیس فراہم کرنے سے ملکی معیشت کو 2 ارب ڈالر کا منافع ہوگا