حکومت کا سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ سے کروانے کیلئے آئینی ترمیم لانے کا اعلان

دہری شہریت رکھنے والوں کو رکن پارلیمنٹ بنانے کے لیے بھی ترمیم لارہے ہیں، مشیر پارلیمانی امور بابر اعوان

حکومت کی جانب سے سینیٹ الیکشن کے طریقہ کار میں تبدیلی اور دہری شہریت رکھنے والوں کے انتخابات میں حصہ لینے سے متعلق ترمیمی بل لانے کا اعلان کیا گیا ہے(فوٹو، فائل)

حکومت نے سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ کے ذریعے کروانے اور سمندرپار پاکستانیوں کو رکن پارلیمنٹ بنانے کا حق دینے کے لیے انتخابی اصلاحات کا آئینی ترمیم بل پارلیمنٹ میں لانے کا اعلان کردیا۔

وزیراطلاعات شبلی فراز کے ساتھ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مشیر پارلیمانی امور بابر اعوان کا کہنا تھا کہ سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ کے ذریعے کروانے اور سمندرپار پاکستانیوں کو رکن پارلیمنٹ بنانے کا حق دینے کے لیے انتخابی اصلاحات آئینی ترمیم بل لارہے ہیں۔ بل کے پہلے حصے میں سنگل ووٹ کے بجائے اوپن ووٹ کا لفظ استعمال کیا ہے۔

مشیر پارلیمانی امور بابر اعوان کا کہنا ہے کہ جو لوگ چھپ کر کارروائی ڈالتے ہیں وہ آئینی ترمیم کی حمایت نہیں کریں گے۔ ترمیم کے بعد جس کے پاس دہری شہریت ہوگی وہ الیکشن لڑ سکے گا۔ الیکشن جیتنے کے بعد حلف لینے سے پہلے شہریت چھوڑنا ہوگی۔


وفاقی وزیراطلاعات شبلی فراز نے کہا کہ تحریک انصاف اس بات کی قائل ہے کہ سینیٹ انتخابات شفاف ہونے چاہئیں چاہے اس کی کوئی بھی قیمت ادا کرنی پڑے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے گزشتہ انتخابات میں 20 اراکین صوبائی اسمبلی کو غلط ووٹ دینے کے شبہے میں پارٹی سے نکال دیا تھا۔ اپوزیشن سے امید رکھتے ہیں کہ وہ میثاق جمہوریت کے تحت سینیٹ کے شفاف انتخابات کے لیے اپنا کردار ادا کرے گی۔

مشیر پارلیمانی امور کا کہنا تھا کہ سینیٹ انتخابات میں ہماری نشستیں کم ہوں یا یا زیادہ ، انتخابات شفاف ہونے چاہیئں۔ جو لوگ چھپ کر کارروائی ڈالتے ہیں وہ آئینی ترمیم کی حمایت نہیں کریں گے۔
Load Next Story