رمضان المبارک سے قبل گداگروں کی بڑی تعداد کراچی پہنچ گئی
گداگرایکٹ پرتاحال عملدرآمدنہیں کیاجا سکا
ملک کے مختلف علاقوں سے گداگروں نے کراچی میں یلغار کردی ،رمضان المبارک کی آمدسے قبل ان گداگروں کے گروہوں نے کراچی کے مختلف علاقوں میں ڈھیرے ڈالنا شروع کردیے، ایک محتاط اندازے کے مطابق اس وقت کراچی میں50ہزار سے زائدگداگروں نے مختلف علاقوں میں ڈھیرے ڈال دیئے ہیں دوسری جانب سے کراچی کے شہریوںکوگداگروں نے سخت ذہنی اذیت اورکوفت میں مبتلا کردیا ہے،
متعلقہ حکام کی جانب سے گداگرایکٹ پرتاحال عملدرآمدنہیں کیاجا سکا،شہر کے فٹ پاتھ،شاہراہوں، چوراہوں اور مارکیٹوںکے اطراف اورتمام سگنلز گداگروں نے علاقے تقسیم کررکھے ہیں، کوئی گداگرکسی اور علاقے میں نہیں جا سکتا،تفصیلات کے مطابق گداگروں نے رمضان المبارک کی آمدسے قبل کراچی کے مختلف علاقوں میں یلغارکردی ہے، ایک اندازے کے مطابق اس وقت کراچی میں 50ہزار سے زائد گداگروں موجود ہیں جن میں خواتین کی اوربچوںکی بڑی تعداد بھی شامل ہے،کراچی میں گداگروں کی بھرمار سے شہری سخت اذیت اورذہنی کوفت میں مبتلا ہیں، شہرکے تمام فٹ پاتھوں چوراہوں، سگنلزاور مارکیٹوں میںگداگروں نے ڈیرے ڈال رکھے ہیں ،
شہر میں گداگروںکی روک تھام کیلیے گداگری ایکٹ بھی غیر فعال ہوگیا ہے اور شہریوںکوگداگروں سے نجات کیلیے ضلعی حکومتوںکی جانب سے کوئی لائحہ عمل ترتیب دیاجاسکا ہے اور نہ ہی اس سلسلے میںکوئی کارروائی عمل میں لائی جا سکی ،شہر کی اہم مارکیٹوں جن میں خصوصاًحیدری،طارق روڈ،پاپوش،ناظم آباد، لیاقت آباد، صدر زینب مارکیٹ ،مشرق سینٹر،گلستان جوہر، سپر مارکیٹ ،جامعہ کلاتھ،نیوکراچی سمیت شہرکے مختلف شاپنگ سینٹروں اوردیگر رہائشی وتجارتی علاقوں میںگ
داگروں کی بڑی تعداد دیکھی جا سکتی ہے، واضح رہے کہ کراچی میں ہر سال کی طرح امسال بھی ملک بھر سے کراچی میں عید سے قبل گداگروں نے مختلف علاقوں میں ڈھیرے جما لیے ہیں جبکہ بیشتر گداگروں کی سرپرستی متعلقہ پولیس حکام بھی کررہے ہیں اوران کی سرپرستی میںگداگروں کو بھیک مانگنے کیلیے فٹ پاتھ کی جگہیں الاٹ کی جارہی ہیں،ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی میں مزیدگداگروںکی آمد جاری ہے۔
متعلقہ حکام کی جانب سے گداگرایکٹ پرتاحال عملدرآمدنہیں کیاجا سکا،شہر کے فٹ پاتھ،شاہراہوں، چوراہوں اور مارکیٹوںکے اطراف اورتمام سگنلز گداگروں نے علاقے تقسیم کررکھے ہیں، کوئی گداگرکسی اور علاقے میں نہیں جا سکتا،تفصیلات کے مطابق گداگروں نے رمضان المبارک کی آمدسے قبل کراچی کے مختلف علاقوں میں یلغارکردی ہے، ایک اندازے کے مطابق اس وقت کراچی میں 50ہزار سے زائد گداگروں موجود ہیں جن میں خواتین کی اوربچوںکی بڑی تعداد بھی شامل ہے،کراچی میں گداگروں کی بھرمار سے شہری سخت اذیت اورذہنی کوفت میں مبتلا ہیں، شہرکے تمام فٹ پاتھوں چوراہوں، سگنلزاور مارکیٹوں میںگداگروں نے ڈیرے ڈال رکھے ہیں ،
شہر میں گداگروںکی روک تھام کیلیے گداگری ایکٹ بھی غیر فعال ہوگیا ہے اور شہریوںکوگداگروں سے نجات کیلیے ضلعی حکومتوںکی جانب سے کوئی لائحہ عمل ترتیب دیاجاسکا ہے اور نہ ہی اس سلسلے میںکوئی کارروائی عمل میں لائی جا سکی ،شہر کی اہم مارکیٹوں جن میں خصوصاًحیدری،طارق روڈ،پاپوش،ناظم آباد، لیاقت آباد، صدر زینب مارکیٹ ،مشرق سینٹر،گلستان جوہر، سپر مارکیٹ ،جامعہ کلاتھ،نیوکراچی سمیت شہرکے مختلف شاپنگ سینٹروں اوردیگر رہائشی وتجارتی علاقوں میںگ
داگروں کی بڑی تعداد دیکھی جا سکتی ہے، واضح رہے کہ کراچی میں ہر سال کی طرح امسال بھی ملک بھر سے کراچی میں عید سے قبل گداگروں نے مختلف علاقوں میں ڈھیرے جما لیے ہیں جبکہ بیشتر گداگروں کی سرپرستی متعلقہ پولیس حکام بھی کررہے ہیں اوران کی سرپرستی میںگداگروں کو بھیک مانگنے کیلیے فٹ پاتھ کی جگہیں الاٹ کی جارہی ہیں،ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی میں مزیدگداگروںکی آمد جاری ہے۔