جعلی لائسنس کا معاملہ سول ایوی ایشن کے 5 افسران اور ایک پائلٹ گرفتار

ایف آئی اے کارپوریٹ کرائم سرکل کراچی نے پائلٹس کو جاری کردہ جعلی لائسنس کی تحقیقات مکمل کرلیں

ایف آئی اے کارپوریٹ کرائم سرکل کراچی نے پائلٹس کو جاری کردہ جعلی لائسنس کی تحقیقات مکمل کرلیں (فوٹو : فائل)

ایف آئی اے کارپوریٹ کرائم سرکل نے کپتانوں کے جعلی لائسنس کے معاملے پر سول ایوی ایشن لائسنس برانچ کے 5 افسران اورایک پائلٹ کو گرفتار کرلیا۔

ایف آئی اے کارپوریٹ کرائم سرکل کراچی نے پائلٹس کو جاری کردہ جعلی لائسنس کی تحقیقات مکمل کرلیں اور مذکورہ کیس میں سول ایوی ایشن اتھارٹی کے لائسنس برانچ کے پانچ افسران اورایک پائلٹ کو گرفتار کرلیا۔

ڈائریکٹرایف آئی اے منیر شیخ کے مطابق جعلی پائلٹ لائسنس امتحانات کی بنیاد پر ڈپٹی ڈی جی سول ایوی ایشن (ریگولیٹری) کی جانب سے ایف آئی اے کو کمرشل پائلٹ لائسنس (سی پی ایل) اور ائرلائن ٹرانسپورٹ پائلٹ لائسنس (اے ٹی پی ایل) کے حوالے سےتحریری شکایت درج کی گئی تھی۔


اس حوالے سے سی اے اے کی لائسنسنگ برانچ کے حکام، ملزم پائلٹس جبکہ ایک نجی فرد کے خلاف مقدمات درج کیے گئے جنھوں نے غیر قانونی طور پر سی پی ایل اور اے ٹی پی ایل حاصل کیا۔

حکام کے مطابق لائسنس کے حصول کے لیے امتحانات عام تعطیلات، عید کی چھٹیوں، مذہبی تہوار، ہفتے کے اختتام پر دفتری اوقات کے بعد لیے جاتے تھے، تحقیقات کے مطابق کچھ پائلٹوں کے امتحانات اس وقت لیے گئے جب وہ ملکی و بین الاقوامی پروازوں پر ڈیوٹیاں انجام دے رہے تھے۔

ڈپٹی ڈائریکٹر کارپوریٹ کرائم سرکل رؤف شیخ کے مطابق گرفتار ملزمان میں ایڈیشنل ڈائریکٹر لائسنس برانچ سول ایوی ایشن خالد محمود، سینئر جوائنٹ ڈائریکٹر سی اے اے فیصل منصور، جوائنٹ ڈائریکٹر آصف الحق، ایڈیشنل ڈائریکٹر محمود حسین، سپرنٹنڈنٹ عبدالرئیس اور پائلٹ عمر ثقلین شامل ہیں۔


ان کا کہنا ہے کہ جعلی لائسنس کے حامل 40 پائلٹس ، 8 سرکاری افسران جبکہ ایک نجی سہولت کار کے خلاف تین مختلف مقدمات درج کیے گئے ہیں۔

Load Next Story